کینبرا/آسٹریلوی وزیر اعظم انتھونی البانی نومبر کے اوائل میں چین کا دورہ کریں گے۔ ان کے دفتر نے اتوار کو کہا کہ وہ صدر جو بائیڈن سے ملاقات کے لیے امریکہ روانہ ہونے والے ہیں۔البانی کے دفتر نے یہ بھی کہا کہ چین نے آسٹریلوی شراب پر لگائے جانے والے ان کمزور ٹیرف پر نظرثانی کرنے پر اتفاق کیا ہے جس نے 2020 کے بعد سے شراب بنانے والوں کی سب سے بڑی برآمدی منڈی کے ساتھ تجارت کو مؤثر طریقے سے روک دیا ہے۔البانی سات سالوں میں چین کا دورہ کرنے والے پہلے آسٹریلوی وزیر اعظم بن جائیں گے جب وہ 4 سے 7 نومبر تک بیجنگ اور شنگھائی کا سفر کریں گے۔وہ بیجنگ میں صدر شی جن پنگ اور وزیر اعظم لی کیانگ سے ملاقات کریں گے اور پھر شنگھائی میں چائنا انٹرنیشنل امپورٹ ایکسپو میں شرکت کریں گے۔چین کا دورہ اور شراب کے تنازعہ میں ممکنہ پیش رفت دوطرفہ تعلقات میں مزید بہتری کی نشاندہی کرتی ہے کیونکہ البانی کی سنٹر لیفٹ لیبر پارٹی نے آسٹریلیا میں نو سال کی قدامت پسند حکمرانی کے بعد گزشتہ سال انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی۔البانی نے ایک بیان میں کہا، "میں چین کے دورے کا منتظر ہوں، جو ایک مستحکم اور نتیجہ خیز تعلقات کو یقینی بنانے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔ میں اس پیش رفت کا خیرمقدم کرتا ہوں جو ہم نے آسٹریلوی مصنوعات بشمول آسٹریلوی شراب کو چینی مارکیٹ میں واپس کرنے کے لیے کی ہے۔ مضبوط تجارت سے دونوں ممالک کو فائدہ ہوتا ہے۔البانی نے اس سال چین کا دورہ کرنے کے لیے ہفتے قبل ایک دعوت نامہ قبول کیا تھا، لیکن مناسب تاریخیں تلاش کرنا مشکل تھا۔البانی اس ہفتے بائیڈن سے ملاقات کے لیے واشنگٹن ڈی سی کا دورہ کر رہے ہیں اور 15 سے 17 نومبر تک سان فرانسسکو میں ایشیا پیسیفک اکنامک کوآپریشن لیڈرز کے فورم میں شرکت کے لیے چین کے دورے کے بعد امریکہ واپس آئیں گے۔یہ نویں موقع ہو گا جب بائیڈن نے بطور وزیر اعظم البانی سے ملاقات کی ہے۔ پہلی ملاقات ٹوکیو میں گزشتہ برس مئی میں البانی کے حکومتی رہنما کے طور پر حلف اٹھانے کے چند گھنٹوں بعد ہوئی تھی۔اس ہفتے ہونے والی بات چیت میں AUKUS معاہدے کا احاطہ کرنے کی توقع ہے جس میں امریکہ اور برطانیہ آسٹریلیا کو امریکی جوہری ٹیکنالوجی سے چلنے والی آبدوزوں کا ایک بیڑا فراہم کرنے میں تعاون کریں گے تاکہ چین کا مقابلہ کیا جا سکے۔رہنما صاف توانائی، اہم معدنیات اور موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے مزید تعاون کی کوشش کریں گے۔