امام عالی مقام اور دیگر شہدائے کربلا کی یاد میں محرم والحرام کے دوران درجنوں عزاداری جلوس برآمد ہونے کے علاوہ ماتمی مجالس کا انعقاد ہورہا ہے ۔اس مہینے کے دوران خاص طور پر شعیہ آبادی والے علاقوں اور امام بار گاہوں میں عزاداروں کا رش ہوگا۔سانحہ کربلا انسانی تاریخ کا ایک ایسا باب ہے جس میں بلالحاظ مذہب و ملت دنیا کی ہر حق و انصاف اور انسانیت پسند قوم و مذاہب کے لئے عزیمت کا درس موجود ہے ۔سانحہ کربلا حق و باطل کا ایک ایسا معرکہ تھا جس میں باطل قوتوں کو شکست فاش ہوئی اور حق کا بول بالا ہوا ۔اس معرکہ سے دنیا کو اس بات کا پتہ چلا کہ امام عالی مقام اور آپ کے جانثار ساتھیوں نے حق کے لئے اپنی جانوں تک کی قربانی دینے سے دریغ نہیں کیا ۔اگرچہ باطل نے شہدائے کربلا کے لئے حد سے زیادہ مشکلات پیدا کردی تھیں اور انہیں ہر طرح سے تنگ و طلب کیا لیکن امام عالی مقام کے جانثاروں نے باطل قوتوں کے سامنے جھکنے سے انکار کرکے اپنی عزیز جانیں قربان کردیں۔دنیا نے دیکھ لیا کہ کس طرح ایمانی طاقت سے سرشار مٹھی بھر مسلمانوں نے باطل کا جوانمردی سے مقابلہ کرکے حق و صداقت کی علم بلند کی اور اسلامی تاریخ میں سرخ رو ہوئے ۔امام عالی مقام اور آپ کے جانثار ساتھیوں جنہوں نے اپنے عزیز جانوں کی قربانیاں دیں کی یاد میں دنیا بھر میں محرم الحرام کے دوران تعزیتی جلوس نکالے جاتے ہیں اور ماتمی مجالس کا انعقاد عمل میں لایا جاتا ہے ۔اس حوالے سے وادی میں بھی جگہ جگہ عزاداری کے جلوس برآمد کئے جاتے ہیں اور امام بار گاہوں میں ماتمی مجالس کا انعقاد عمل میں لایا جاتا ہے جن میں مقررین معرکہ کربلا پر روشنی ڈالتے ہوے امام عالی مقام اور دوسرے شہدائے کربلا کو شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوے لوگوں کو معرکہ کربلا سے سبق حاصل کرنے کی تلقین کرتے ہیں تاکہ لوگ اپنے روز مرہ کے معمولات میں بھی صرف حق حق اور حق کی راہ پر گامزن رہیں اس طرح کامیابی ان کا مقدر بن سکتی ہے ۔محرم الحرام کے دوران حکومت کو چاہئے کہ وہ خاص طور پر شعیہ آبادی والے علاقوں کی طرف توجہ دے ۔خمینی چوک سے آے ہوے وفود نے اس بات کی شکایت کی کہ وہاںمحرم الحرام میں روزانہ عزاداری کے جلوس برآمد ہوتے ہیں اور ماتمی مجالس منعقد کی جاتی ہیں لیکن بمنہ پل سے خمینی چوک تک سڑک کی خستہ حالت سے عزاداروں کو مشکلات پیش آسکتی ہیں کیونکہ ابھی تک اس پر میگڈم بچھایا نہیں گیا ہے ۔راستے میں بڑے بڑے کھڈ پڑے ہیں اور گاڑیاں چلنے سے گردو غبار اڑ جانے سے بیماریاں جنم لیتی ہیں۔سعدکدل ،حسن آباد ،ڈل کے اندرونی علاقوں ،زڈی بل ،کمانگر پورہ ،بچھوارہ ڈل گیٹ ،چھتہ بل ،باغوان پورہ ،لال بازار اور دوسرے شعیہ آبادی والے علاقوں میں اس مہینے کے دوران بجلی اور پانی کی فراہمی یقینی بنائی جاے اور راشن گھاٹوں پر غلے کا انتظام کیا جانا چاہئے اس کے علاوہ سٹریٹ لائیٹس ،صحت و صفائی اور سڑکوں کی حالت بہتر بنانے کی طرف توجہ دی جانی چاہئے تاکہ عزا داروں کو کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔جن راستوں سے ماتمی جلوس برآمد ہونگے ان سڑکوں کی تجدید و مرمت کی جانی چاہئے اور خاص طور پر امام بارگاہوں میں پینے کے پانی کی وافر مقدادر دستیاب رکھی جانی چاہئے تاکہ گرمیوں کے ان ایام میں عزا داروں کو پانی فراہم ہوسکے ۔جہاں نلوں کے ذریعے پانی کی فراہمی مین کسی قسم کی مشکل پیش آے وہاں ٹینکروں کے ذریعے پانی فراہم کیا جاے تاکہ ماتمی جلے جلوسوں میں کسی قسم کا خلل نہ پڑ سکے ۔