میرا قصبہ میرا فخر پروگرام کا انعقاد عوام کے لئے ایک ایسا فلاحی اقدام ہے جس کی رو سے لوگ اپنے مسایل و مشکلات سرکار تک براہ راست پہنچاتے ہیں اور اس کے لئے لوگوں کو نہ تو کوئی رشوت دینا پڑتی ہے اور نہ ہی درمیانہ داروں کی منت سماجت کرنا پڑ تی ہے ۔سرکاری افسر لوگوں کی دہلیز تک جاتے ہیں اور لوگوں سے ان کو درپیش مسایل و مشکلات کے بارے میں جانکاری حاصل کرکے ان کو حل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔یہ پروگرام آج کل زور و شور سے جاری ہے اور اس کے مثبت نتایج برآمد ہورہے ہیں۔حکومت کا یہ قدم بذات خود جہاں قابل سراہنا ہے تو وہین دوسری جانب افسرلوگ بھی خود کو عوام کے سامنے جوابدہ تصور کرتے ہین اور کوئی ایسا کام کرنے سے گریز کرتے ہین یا رشوت لینے سے احتراز کرتے ہیں جس سے ان کو لگتا ہے کہ ان کی عزت و آبرو پر دھبہ پڑ جاے گا۔میراقصبہ میرا فخر نامی پروگرام کا میابی سے جاری ہے اور جہاں کہیں بھی کیمپ منعقد کئے جاتے ہیںلوگ جوق در جوق ان میں شامل ہوکر اپنے اپنے مسایل و مشکلات بیان کرکے ان کو حل کروانے کی درخواست کرتے ہیں موقعے پر موجود ڈپٹی کمشنر یا اسی رینگ کے افسروں کی موجودگی میں لوگوں کا اجتماع جمع ہوجاتا ہے اور لوگ باری باری اپنے مسایل سے متعلقہ حکام کو آگاہ کرتے ہیں اور موقعے پر ہی آرڈر بھی اجرا کئے جاتے ہیں ایسی ہی تقریب میں شامل ناظم سیاحت نے حاشیے پر میڈیا کو بتایا کہ اس سال ونٹر ٹوارزم کو فروغ دیا جاے گا اور پورے سرمائی ایام میں پہلگام ،گلمرگ اور سونہ مرگ کو سیاحون کی آمد و رفت کے لئے کھلا رکھا جاے گا۔اس کی انہون نے وضاحت بھی کی ہے انہوں نے کہا اس وقت بھی سیاحوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے بلکہ وہ سیاح بھی اب آرہے ہیں جو گھروں سے باہر نکلنا پسند نہیں کرتے تھے۔ناظم سیاحت نے کہا کہ جس طرح اس سال گرمیوں میں سیاحوں کی آمد جاری ہے اسی طرح اس وقت بھی سیاح آرہے ہیں جس کا نتیجہ یہ نکل رہا ہے کہ اکثر و بیشتر ہوٹلوں ،گیسٹ ہاوسوں ،ہاوس بوٹوں وغیرہ میں بکنگ جاری ہے اور سیاح چاہتے ہیں کہ وہ کشمیری عوام کے درمیان رہ کر ان کے تہذیب و تمدن ،ان کی عادات ، ان کے رہن سہن اور کھانے پینے کے طور طریقوں کا نزدیک سے مطالعہ کرسکیں جس کے لئے ان کو ہوم سٹے کی سہولیات فراہم کی جاینگی جو سیاحت کو فروغ دینے کے لئے حکومت کا ایک اختراعی تجربہ اور نئی پہل ہے ۔بشرطیکہ گھروالے کہیں اس کے لئے حد سے زیادہ کرایوں کا تقاضہ نہ کریں۔اس کے ساتھ ہی گلمرگ میں ونٹر کھیلوں کے انعقاد کے لئے ابھی سے تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں ۔سال نو کا جشن برفباری پر منانے کے لئے بھی سیاحون نے ابھی سے بکنگ شروع کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ سب کشمیری عوام کے لئے مالی لحاظ سے بہتر اور افضل ہے ۔سیاحت کو فروغ دینے سے معاشی حالات مستحکم ہونگے اور زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو خود کو سیاحت سے جوڑنے کے لئے فوری طور پر پہل کرنی چاہئے تاکہ وہ روپے پیسے کے لئے دوسروں کے لئے دست نگر نہ بن سکیں۔