گذشتہ دنوں کی برفباری سے وادی کے طول عرض میں سردلہر دوڑ گئی اور لوگوں نے سردی سے بچاﺅ کے لئے گرم ملبوسات کا استعمال شروع کیا ۔ایک خبررساں ایجنسی نے محکمہ موسمیات کے ذرایع کے حوالے سے خبر دی کہ سال 2020اور سال 2021کی طرح اس سیزن میں بھی دو ماہ قبل ہی برفباری شروع ہوئی نتیجے کے طور پر زندگی کا ڈھانچہ متاثر ہوکر رہ گیا ۔غیر متوقع برفباری سے جہاں سردی بڑھ گئی دوسری جانب فروٹ گروورس میں مایوسی بڑھتی گئی اور بہت سے فروٹ گروورس کا کہنا ہے کہ ان کا زبردست نقصان ہوا ہے جس پر قابو پانا ان کے لئے مشکل ثابت ہوسکتا ہے ۔خاص طور پر جنوبی کشمیر سے جو اطلاعات موصول ہوئی ہیں ان کے مطابق غیر متوقع برفباری کی وجہ سے لاکھوں روپے مالیت کا میوہ تباہ و برباد ہوکر رہ گیا۔سوشل میڈیا پر اس حوالے سے جوتصویریں وائیرل ہوئی ہیں ان میں دکھایا گیا ہے کہ درختو ں پر ابھی میوہ ہی ہے لیکن اوپر سے برفباری ہورہی ہے ۔اس موقعے ماہرین نے بتایا کہ اس وقت کی برفباری فروٹ کے لئے کافی نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے ۔کیونکہ بقول ان کے میوہ درخت پر ہی سڑ سکتا ہے اسی طرح یہ بھی دکھایا گیا کہ باغوں میں سینکڑوں من میوہ پڑا ہے اور اس میں سے نصف سے زیادہ پلاسٹک کے ڈبوں میں بھر دیا گیا تھا لیکن فروٹ گروورز کا کہنا ہے کہ اس پر مسلسل بارہ گھنٹے سے زیادہ دیر تک برفباری ہوتی رہی جس کے نتیجے میں یہ میوہ بھی سڑ گیا ہوگا انہوں نے متعلقہ حکام کو بتایا کہ ان کے لئے اب یہ میوہ قابل استعمال نہیں رہا ہے ۔اس میں کس حد تک حقیقت ہے اس کا فیصلہ ہارٹی کلچر ایکسپرٹ ہی بتاسکتے ہیں کیونکہ اس طرح کے کاموں کے لئے ماہرین سے ہی صلاح مشورہ لیاجاتا ہے کئی مقامات پر درختوں سے میوہ گِر کر باغوں میں جمع ہوگیا ہے فروٹ گروورو ز کا کہنا ہے کہ اب یہ میوہ بھی ناقابل استعمال بن گیا ہے دوسری کئی جگہوں پربھی اسی طرح فروٹ گروورز کا نقصان ہوا ہے جہاں تک دھان کی فصل کاتعلق ہے اگرچہ بیشتر کسانوں نے اسے سمیٹ کر گچھیوں کی صورت میں جمع کررکھا ہے لیکن کئی مقامات پر دھان کی کافی تعداد ابھی تک کھیتوں میں ہی پڑی تھی جس کو گچھیوں کی صورت دی جارہی تھی لیکن غیر متوقع برفباری کے نتیجے میں اسے ایسا نہیں کیاجاسکا اس طرح وہ بھی تباہ ہوگیا۔غرض حالیہ برفباری سے خاص طو رپر جنوبی کشمیر میں میوے کو زبردست نقصان ہوا ہے اور فرووٹ گروورس کا کہنا ہے کہ دیوالی پرکشمیری میوہ ہاتھوں ہاتھ لیا جاتا ہے لیکن جو میوہ برفباری سے خراب ہوا ہے اسے کسی بھی صورت میں ابھی باہر نہیں بھیجا جاسکتا ہے اسلئے متعلقہ محکمے کو چاہئے کہ ماہرین کی ایک ٹیم تشکیل دے کر ان کو ایسے میوہ باغات میں بھیجا جاے جو حالیہ برفباری سے متاثر ہوے ہیں اگر سب کچھ ٹھیک ٹھاک رہا تو فرووٹ گروورس کی تشویش کو دور کیا جاے بصورت دیگر حکومت کو چاہئے کہ متاثرہ فرووٹ گروورس کے لئے خصوصی پیکیج کا اعلان کرے تاکہ ان کو امکانی مالی مشکلات سے نجات دلائی جاسکے ۔