باطل پر حق کی فتح ،یہ ہے محرم الحرام کا پیغام جسے عام کرنے کی ضرورت ہے ۔معرکہ کربلا مسلمانان عالم کی آنکھیں کھولنے کے لئے کافی ہے کیونکہ اس معرکے میں جس طرح امام عالی مقام نے نہتے ہوکر بھی باطل پرست قوتوں کے لاو لشکر کا جانبازی کے ساتھ مقابلہ کیاوہ رہتی دنیا تک ایک مثال بن کر رہ گیا ہے ۔اس معرکے سے مسلمانوں کو یہ سبق ملا ہے کہ حق کے لئے کبھی بھی کسی کے آگے جھکنے سے بہتر ہے کہ بھر پور جدوجہد کی جاے تاکہ دنیا میں حق و امن کا بول بالا ہو۔یہی محرم کا پیغام ہے ۔امام عالی مقام اکیلے نہیں تھے ان کے ساتھ حق کی طاقت تھی ،سچائی کی ڈھال تھی ،و ہ شجاعت و جرات اور بہادری کے جذبے سے لیس میدان کربلا میں باطل کے سامنے سینہ سپر ہو کر کھڑے ہوگئے ۔امام عالی مقام کو اس بات کا بھر پور احساس تھا اور وہ دیکھ رہے تھے کہ دشمن کے پاس بے شمار فوج تھی جو جدید سازو سامان سے لیس تھی لیکن امام عالی مقام نہتے تھے گنتی کے چند گھوڑے اور کچھ ہتھیار لیکن ان کے پاس اللہ تعالیٰ کی وہ غیبی طاقت تھی جس کے سامنے دنیا وی قوتوں کی کوئی قدر و قیمت نہیں ۔حق و انصاف کے جذبے سے لیس امام عالی مقام نے کربلا کے میدان میں دشمنوں کے چھکے چھڑائے لیکن خود شہادت کے اعلیٰ مقام پر فائیز ہوے ۔محرم الحرام ہمیں ان شہیدوں کی یاد دلاتا ہے جنہوں نے نہتے ہوکر بھی دین حق کے لئے اس وقت کے طاقتور دشمن کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔فتح پائی اور سرخرو ہوکر نکلے ۔دشمن انتہائی مکار اور شاطر تھا جس نے لالچ وغیرہ دے کر امام عالی مقام اور ان کے جری ساتھیوں کو اپنے رنگ میں رنگنے کی کوشش کی لیکن ان کی کوششیں کامیاب نہیں ہوسکیں ۔مسلمانوں نے لڑنے کو ترجیح دی کیونکہ مسلمان حق پر تھے ۔مسلمان حق کا بول بالا چاہتے تھے ۔دشمن کی طرف سے انہیں مال و دولت اور اقتدار کی بار بار پیشکش کی جاتی رہی لیکن انہوں نے اس پیشکش کو پائے حقارت سے ٹھکرایا اور اس طرح معرکہ کربلا ہم سب کے لئے ایک عمدہ مثال بن کر رہ گیا ۔باطل ہمیشہ باطل ہوتا ہے جس کی کوئی بنیاد نہیں ہوتی ہے ہوسکتا ہے کہ وقتی طور پر باطل کو فتح بھی حاصل ہوجاے لیکن جیت اور فتح ہمیشہ حق کی ہوتی ہے اسلئے اس معرکے سے ہم سب کو یہ سبق سیکھنا چاہئے کہ حق کے لئے جد و جہد کی جاے چاہے اس کے لئے کوئی بھی بڑی سے بڑی قربانی کیوں نہ دینا پڑے ۔معرکہ کربلا نے دین اسلام کو جلا بخشی اور اسے ایک ایسا دین بنادیا جس نے انسان کو دنیا میں جینا سکھادیا ۔جس نے انسان کو بتایا کہ اگر وہ حق پرست نہیں تو اس کی زندگی بیکار ہے اس کے پاس اس دنیا میں کتنی ہی مال و جائیداد کیوں نہ ہو اس کے پاس اعلی سے اعلیٰ اقتدار کیوں نہ ہو لیکن اگر وہ حق پر نہ ہو اگر اسے حق سے نفرت ہے اگر اسے باطل قوتوں پر بھروسہ ہو تو اس کی زندگی صفر کے برابر ہے اس کی زندگی برباد ہوکر رہ جاے گی اس کے برعکس اگر کسی کے پاس یہ سب نہیں ہو لیکن ایمان ،سچائی ،حق پرستی کی دولت سے مالامال ہو تو اس کی زندگی نہ صرف آرام سے گذرے گی بلکہ اس کی آخرت بھی سنور جاے گی ۔آج کل محرم الحرام کے ایام ہیں اسلئے امام عالی مقام اور شہدائے کربلا کو خراج ادا کرنے کا بہترین طریقہ یہی ہے کہ ہم سب امام عالی مقام اور شہدائے کربلا کے اس مشن کی آبیاری کریںجسکے لئے انہوں نے عظیم شہادتیں پیش کی ہیں ۔