بنکوٹ سے بانہال تک 300کروڑ کی لاگت سے دو کلومیٹر لمبی ٹنل تیار
کشمیر سے کنیار کماری تک ایک ہی ٹرین سفر کے خواب کو اب پوارہونے میں زیادہ وقت نہیں ہے ۔ پروجیکٹ کے سلسلے میں بنکوٹ ٹنل جو کہ بانہال کے مقام پر بنائی گئی ہے تیار ہوچکی ہے ۔ سرکاری ذرائع نے اس ضمن میں بتایا ہے کہ ریل نیٹ ورک کے ذریعے وادی کو ملک کے دیگر حصوں سے جوڑنے کے چیلنج پر قابو پا لیا گیا ہے۔ رامبن ضلع کے بانہال میں بنکوٹ سرنگ مکمل ہو چکی ہے۔ 300 کروڑ کی لاگت سے تعمیر ہونے والی دو کلومیٹر لمبی سرنگ قومی منصوبے کو مزید تقویت دے گی۔اطلاعات کے مطابق شمالی ریلوے نے وادی کشمیر کو قومی ریلوے نیٹ ورک سے جوڑنے کے ایک اور چیلنج پر قابو پالیا ہے۔ رامبن ضلع کے بانہال سے بنکوٹ تک 300 کروڑ کی لاگت سے دو کلومیٹر لمبی سرنگ کی کھدائی اتوار کو مکمل ہو گئی ہے۔ سرنگ کے دو مرحلوں میں مکمل ہونے کے ساتھ ہی بانہال سے کھاری سیکشن کے درمیان زیادہ تر ٹنلنگ کا کام مکمل ہو چکا ہے۔ ٹنل کی تعمیر سے منصوبے کے کام میں مزید تیزی آئے گی۔ریلوے کے ایک افسر نے بتایا کہ 110 کلومیٹر طویل کٹرا-بانہال ریل روٹ کا کام اگلے دو سالوں میں مکمل ہو جائے گا۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ ڈپٹی کمشنر رام بن ہربنس لال شرما نے سرنگ کے دونوں سروں کو ملنے پر منعقد پروگرام میں شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے نے ایک اور چیلنج پر قابو پالیا ہے۔ کشمیر سے کنیا کماری تک ٹرین کے ذریعے سفر کرنے کا خواب اگلے دو سالوں میں پورا ہونے والا ہے۔بیگ کنسٹرکشن کمپنی (بی سی سی) کے منیجنگ ڈائریکٹر عمران بیگ نے کہا کہ کشمیر ریل پروجیکٹ میں پہلی بار ریلوے سرنگوں کی کھدائی میں روڈ ہیڈر مشین کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ روڈ ہیڈر مشینوں سے سرنگیں کھودنے کے لیے دھماکوں کو لے جانے کی ضرورت نہیں ہے۔ دھماکے کی تکنیک سے آس پاس کے رہائشی علاقوں میں مکانات کو نقصان پہنچا۔ تعمیر مکمل طور پر محفوظ اور درست طریقے سے کی جا رہی ہے۔ادھم پور-سرینگر-بارہمولہ ریل لنک کی کل لمبائی 272 کلومیٹر ہے، جس میں سب سے زیادہ چیلنج والا 53 کلومیٹر علاقہ رامبن ضلع میں آتا ہے۔ یہاں ریلوے ٹریک کا 96 فیصد حصہ زیر زمین سرنگوں سے گزرے گا۔ ضلعی انتظامیہ نے ریلوے منصوبے کے لیے 11 ہزار کنال اراضی ریلوے کے حوالے کر دی ہے۔