سرینگر/11اکتوبر/سی این آئی // کورونا وائرس انفیکشن کے خلاف ہندوستان کی جاری جنگ میں ایک بڑی خبر ہے۔ حکومت نے بھارت بایوٹیک کی ویکسین کو منظوری دے دی ہے۔ یہ ویکسین دو سال سے زیادہ عمر کے بچوں کو بھی لگائی جاسکے گی۔ موصولہ اطلاع کے مطابق، اس ویکسین کی دو خوراک کے درمیان 28 دنوں کا وقفہ رکھنا ہوگا۔ ڈرگ ریگولیٹرز نے بھارت بایوٹیک کو اس سال مئی میں بچوں پر ٹرائل کرنے کی اجازت دی تھی۔ یہ ٹرائل ستمبر میں پورا کیا گیا۔ 6 اکتوبر کو ہی کمپنی نے اعداد و شمار کی تصدیق اور ہنگامی استعمال کے لیے منظوری کے لیے سی ڈی ایس سی او کو سونپ دیا تھا۔ واضح رہے کہ یہ ویکسین پری فلڈ سرنج یعنی پہلے سے بھری ہوگی۔ اس میں بھی 0.5ml کی ہی خوراک ہوگی۔دو سال تک کے بچوں کے معاملے میں زیادہ خوراک سے پریشانی ہوسکتی ہے اور اس لئے بچوں کے ٹیکے کے لئے ایک PFS میکنزم پر زور دیا گیا۔ پہلے سے بھرے ہوئے 0.5ml ویکسین کو ایک بار استعمال کرکے پھینک دینا ہوگا۔ بچوں کو ٹیکے کی دونوں خوراک دنوں کے وقفے پر دی جائے گی۔وائل سے ویکسین سرینج میں بھرتے وقت کبھی کبھی 0.5ml سے کم یا زیادہ ہوسکتا ہے۔ ایسے میں بچوں کے لئے ویکسین PFS میکنزم کے ذریعہ پہلے سے ہی بھری ہوئی سیرنج میں ہوگی۔ بچوں کو ٹیکے لگاتے وقت سٹیک خوراک بہت ضروری ہے، جس کی وجہ سے اس سرینج میں بچوں کے لئے ٹیکے کی خوراک 0.5ml ہی ہوگی۔ بھارت بایوٹیک انٹرنیشنل لمیٹیڈ کے صدر اور منیجنگ ڈائریکٹر کرشنا ایلا نے 21 ستمبر کو کہا تھا کہ 18 سال سے کم عمر کے لئے ٹیکے تیار کرنے میں مصروف کو ویکسین نے تقریباً 1,000 بچوں کے ساتھ مرحلہ 2/3 ٹریننگ مکمل کرلیا ہے اور اعدادوشمار کا تجزیہ جاری ہے۔واضح رہے کہ ہندوستان میں فی الحال کووی شیلڈ، کو ویکسین، اسپوتنک، مورڈرنا، فائزر، جانسن اور جائیکوو ڈی کی ویکسین لگانے کی اجازت ہے۔ فی الحال بڑی تعداد میں کووی شیلڈ اور کو ویکسین ہی پرائیویٹ اور سرکاری مراکز پر دستیاب ہے۔