کشمیر میں سیاحت کے احیائے نو کے لئے ہر سطح پر سرگرمیاں شروع ہوگئی ہیں اور کئی گروپ متحرک ہوکر جموں کشمیر کی ٹوارزم انڈسٹری کو پھر سے پٹری پر لانے کی کوششوں میں مصروف ہیں ۔22اپریل کو پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد کشمیر میں ٹوارزم انڈسٹری کو زبردست دھچکا لگا ہے اور پوری وادی سے سیاح واپس چلے گئے ۔اب اس انڈسٹری میں نئی روح پھونکنے کے لئے انڈین ٹورسٹ ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے ایک ہزار ارکان تین روزہ دورے پر کشمیر آرہے ہیں تاکہ دنیا کو یہ پیغام دیا جاسکے کہ کشمیر ہر ایک کے لئے ایک محفوظ ترین جگہ ہے ۔اس اہم پیش رفت کے بارے میں انڈین ٹورسٹ ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے اعزازی سیکریٹری کنور جیت سنگھ ساہنی نے ایک نجی نیوز چینل کو بتایا کہ ہم خود کشمیر جائینگے تاکہ دنیا کو اس بات کا یقین دلایا جاسکے کہ کشمیر میں خطرے کی کوئی بات نہیں اور صورتحال مکمل طور پر قابو میں ہے ۔انہوں نے کہا کہ وہ یہ پیغام دینا چاہتے ہیں ملک بھر کے ٹرانسپورٹرز سیاحوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور کشمیر کے لوگ بھی ان کا خیر مقدم کرنے کے لئے تیار ہیں ۔کولکتہ میں ٹور اوپریٹرز کی جانب سے شروع کی گئی ’چلو کشمیر‘ مہم سرینگر سے پہلگام تک روڈ شو کے بعد شروع ہورہی ہے جس کا مقصد کشمیر میں سیاحت کا احیائے نو ہے ۔بھارت کی مختلف ریاستوں جن میں یوپی ،گجرات ،مدھیہ پردیش ،مغربی بنگال ،راجستھان ،مہاراشٹر ،وغیرہ شامل ہیں سے تعلق رکھنے والے ٹور اوپریٹرز اور سیاحت سے جڑے دوسرے کاروباریوں کا کہنا ہے کہ کشمیر جیسی محفوظ جگہ کوئی نہیں ہے اور ان کا کہنا ہے کہ سرکاری سطح پر کشمیر میں ٹوارزم کو بحال کرنے کے لئے جو اقدامات کئے جارہے ہیں ان کی وہ عملی طور پر حمایت کرنے کے علاوہ از خود وادی کے مختلف مقامات تک مہم یا بہ الفاظ دیگر روڈ شوز کرکے دنیا کو یہ باور کرانے کی کوشش کرینگے کہ کشمیر خوبصورت ترین خطہ ہونے کے علاوہ یہاں سیاحوں یا دوسرے لوگوں کو کوئی خطرہ نہیں ۔چنانچہ ان ٹرانسپورٹرس اور دوسرے سٹیک ہولڈرز کا کہنا ہے کہ جوں ہی حکومت کی طرف سے اس مہم کو شروع کرنے کی اجازت دی جاے گی وہ مزید وقت ضایع کئے بغیر پہلگام ،گلمرگ اور دوسرے سیاحتی مقامات تک جائینگے اور سیاحوں کو اس بات کا یقین دلاینگے کہ وہ ضرور پہلے کی طرح کشمیر کی سیر کریں ۔سیاحو ں کے اعتماد کی بحالی کے لئے یہ ضروری ہے کہ کہ دنیا کو دکھایا جاے کہ کشمیر آج بھی محفوظ اور سیاحوں کا خیر مقدم کرنے والا خطہ ہے ۔ادھر ملک کی سرکردہ ٹور اور ٹریول ایجنسیوں نے اس بات کااعلان کیا کہ وہ بھی سیاحوں کو کشمیر کی سیر کرنے کے لئے راغب کرنے کی کوششیں جاری رکھینگے ۔ان ٹور اینڈ ٹریول ایجنسیوں کے مالکان کا کہنا ہے کہ وہ خاموشی تماشاہئیوں کا رول ادا نہیں کرینگے بلکہ کشمیر میں ٹوارزم کے احیائے نو کے لئے اپنی طرف سے کوششیں جاری رکھینگے ۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے ہر اس اقدام کو بھر پور تعاون فراہم کیا جاے گاجس سے کشمیر میں سیاحت کو فعال بنانے میں مدد مل سکتی ہے ۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ 22اپریل کو پہلگام میں دہشت گردی کے بد ترین واقعے کے بعد کشمیر میں سیاحت کا گراف بہت نیچے تک آگیا ہے اور اسے یعنی ٹوارزم کو پھر سے فعال کرنے کی کوششوں کا آغاز ہوگیا ہے ۔