آج وزیر اعظم وادی کے دورے پر سونہ مرگ پہنچ رہے ہیں جہاں وہ 6.4کلو میٹر لمبی زیڈ مورہ ٹنل کا افتتاح کرینگے ۔وزیر اعظم یہاں آنے اور اس ٹنل کا افتتاح کرنے کے لئے کافی پُر جوش دکھائی دے رہے ہیں کیونکہ اس بات کا انہوں نے از خود اعتراف کیا ہے کہ وہ سونہ مرگ میں زیڈ مورہ ٹنل کا افتتاح کرنے کے لئے بے صبری سے انتظار کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اس ٹنل کی وجہ سے شعبہ سیاحت اور مقامی معشیت کو بھی فروغ مل پائے گا۔وزیر اعظم نے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ سے مخاطب ہوکر کہا کہ ’آپ نے اس ٹنل سے شعبہ سیاحت اور مقامی معیشت کو پہنچنے والے فایدے کی اچھی نشاندہی کی ہے ۔‘وزیر اعظم نے کہا کہ انہوں نے اس علاقے یعنی سونہ مرگ اور زیڈ مورہ ٹنل کے گرد ونواح کی فضائی تصاویر اور ویڈیوز کو بہت پسند کیا ہے ۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ وزیر اعظم آج بذات خود موقعے پر پہنچ کر اس ٹنل کا افتتاح کرینگے ۔اس موقعے پر اس پورے علاقے کو فوجی چھاونی میں تبدیل کردیا گیا ہے اور تین دنوں تک اس روٹ پر عام ٹریفک بند کردیا گیا ۔سرینگر اور لداخ کے درمیاں سال بھر شاہراہ کھلی رکھنے کے لئے تعمیر کی گئی 6.4کلو میٹر لمبی سونہ مرگ ٹنل کا کام چھ برس میں مکمل ہواہے ۔اس کی تعمیر کا کام سال 2018میں شروع کیا گیا تھا جو چھ برسوں کے بعد مکمل ہوا ہے ۔وزیر اعظم اور دوسرے معزز مہمانوں کی حفاظت کے لئے فقیدالمثال انتظامات کئے گئے ہیں اور ڈرون کے ذریعے فضائی نگرانی کی جارہی ہے ۔پورے علاقے میں ایس او جی کمانڈوز کا جال بچھایا گیا ہے جو چپے چپے پر گہری نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔سی سی ٹی وی کے ذریعے بھی نگرانی کی جارہی ہے ۔فوج کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لئے چوکس ہے ۔تقریباًساڑھے چھ کلو میٹر لمبی زیڈ مور ہ ٹنل ایک اہم بنیادی ڈھانچہ پروجیکٹ ہے جو سونہ مرگ کے خوبصورت پہاڑی سٹیشن کو ہر موسم میں رابطہ فراہم کرنے کے لئے ڈیزائین کیا گیا ہے ۔سرکاری ذرایع کے مطابق زیڈ مورہ ٹنل گگن گیر اور سونہ مرگ کے درمیان 6.4کلومیٹر لمبی دو لین والی ٹنل برفانی تودوں سے متاثر ہونے والی گگن گئیر سونہ مرگ سڑک کو بائی پاس کرے گی ۔اس سرنگ کا نام Zکی شکل والی سڑک کے نام پر رکھا گیا ہے ۔یہ سفر کو پندرہ منٹ کم کرے گی۔مقامی لوگوں نے سردیوں میں رابطے بڑھانے کے لئے راستے کی اہمیت پر زور دیتے ہوے حکومت کا شکریہ ادا کیا ۔انہوں نے کہا کہ یہ بہت اہم ہے اس کی تعمیر کے بعد سونہ مرگ لداخ سڑک اب سال بھر کھلی رہے گی ۔سرکاری ذرایع کا کہنا ہے کہ چونکہ لداخ ایک سرحدی علاقہ ہے اسلئے دفاعی اعتبار سے اس سرنگ کی تعمیر اور کھلنے کے بعد عام سامان جو ہوائی راستے سے لے جایا جاتاتھا اس سڑک کے ذریعے منزل مقصود تک پہنچایا جاسکتاہے اور اس پر خرچہ بھی بہت کم آے گا۔مقامی لوگ اس سرنگ کی تعمیر اور اب تکمیل سے کافی خوش ہیں ۔سرکاری ذرایع کا کہناہے کہ سرنگ ملحقہ زوجیلا ٹنل کے ساتھ بال تل ،کرگل ،اور لداخ جیسے علاقوں کو موسم سے متعلق رابطے فراہم کرنے کے لئے حکمت عملی کے لحاظ سے بہت اہم ہے ۔بنیادی ڈھانچہ نہ صرف فوجی رسد میں اضافہ کرے گا بلکہ سیاحت اور اقتصادی سرگرمیوں کو بھی فروغ مل سکتاہے ۔