اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ چھ برسوں کے بعد جموں کشمیر کا بجٹ اسمبلی میں پیش کیا جاے گا ۔اس سلسلے میں جو اطلاعات موصول ہوئی ہیں ان کے مطابق آئیندہ برس جنوری کے وسط میں ایک ہفتے تک جاری رہنے والابجٹ مقامی حکومت کی طرف سے پیش کیا جاے گا جس کے لئے حکومت کی طرف سے رہنما خطوط جاری کئے گئے ہیں ۔چھ برسوں کے طویل عرصے کے بعد جموں کشمیر کا جو پہلا بجٹ ہوگا وہ ترقی ،روزگار اور خواتین کے ساتھ ساتھ نوجوانوں کے لئے شروع کی جانے والی اجتماعی فلاحی سکیموں پر توجہ مرکوز کرے گا اور ایسا لگتا ہے کہ یہ روایتی بجٹوں سے کچھ ہٹ کر ہوگا۔حکومت جموں کشمیر سال 2025-26کی بجٹ تجاویز کو مستحکم کرنے اور سال 2024-25کے نظر ثانی شدہ تخمینوں کو حتمی شکل دینے کے لئے مختلف محکموں کے ساتھ پہلے ہی پری بجٹ مذاکرات جاری رکھے ہوئے ہے۔اسلئے نو منتخب حکومت کا پہلا بجٹ ترقی خواتین کے ساتھ روزگار اور نوجوانوں پر مبنی سکیموں پر توجہ مرکوز کرے گا۔اس سلسلے میں ایک مقامی خبر رساں ایجنسی نے جانکار حلقوں کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ اگر ضمنی بجٹ پیش کیا جاے گا تو جموں کشمیر کے عوام کو مالی سال سے ہی اعلانات کے ثمرات ملیں گے لیکن آئیندہ مالی سال کے لئے مکمل بجٹ پیش کرنے کی صورت میں عوام دوست سکیمیں وغیرہ متعارف کی جائینگی ۔ان ذرایع کے مطابق موجودہ عوامی حکومت جو بجٹ پیش کرے گی اس میں نہ صرف روزگار پر توجہ مرکوز کی جاے گی بلکہ بنیادی ڈھانچے کے ساتھ ساتھ مفت بجلی ،پنشن ،اور ایل پی جی سلینڈروں کی فراہمی جیسے اعلانات اور بجلی کی غیر مقررہ کٹوتیوں سے راحت کے لئے بھی گنجایش رکھی جاے گی۔ان ذرایع کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت کی طرف سے جو بجٹ پیش کیا جاے گا اس میں خاص طور پر نوجوانوں کے لئے روزگار کی پالیسیوں اور خواتین کے لئے فلاح و بہبود کی سکیموں کی طرف کافی زیادہ توجہ دی جاے گی۔مفت بجلی کی فراہمی کے معاملے پر بھی لوگوں کو راحت دیے جانے کے امکانات بھی شامل ہوسکتے ہیں ۔جموں کشمیر کو بجلی کی پیداوار میں خود کفیل بنانے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر اعلان کئے جانے کے امکانات بھی روشن ہوسکتے ہیں۔مالی طور پر کمزور خواتین کو ماہانہ کچھ رقم ان کےلئے جمع کرنے ،ماہانہ ایل پی جی سلینڈروں کی فراہمی اور سالانہ راشن میں اضافے جیسے معاملات اس بجٹ کی خاص خصوصیات میں شامل ہوسکتی ہیں ۔یہ بھی کہا جارہا ہے کہ زراعت اور باغبانی کے شعبے کو مضبوط بنانے کے لئے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لئے نئی سکیموں کا اعلان بھی متوقع ہے جبکہ طبی تعلیم پر توجہ مرکوز کرنے کے لئے اپنائے جانے والے طور طریقوں پر بھی غور کیا جاے گا اور میڈیکل کالجوں میں نشستوں کو بڑھانے کے لئے بجٹ میں خصوصی رقم مختص رکھی جاسکتی ہے ۔عوامی حکومت کی طرف سے پیش کئے جانے والے بجٹ میں ٹوارزم سیکٹر کو مضبوط مستحکم کرنے اور صنعتوں کو فروغ دینے جیسے معاملات بھی شامل کئے گئے ہیں ۔بجٹ سے پہلے یعنی پری بجٹ مذاکرات کا سلسلہ کچھ عرصہ سے جاری ہے ۔عوام کو اس بات کی امید ہے کہ موجودہ حکومت کی طرف سے پیش کیا جانے والابجٹ عوام دوست ہوگا ۔