اس سرما کے دوران موسم اپنے تیور سخت کرے گا ۔اس بات کی پیشن گوئی کرتے ہوئے ماہرین موسمیات نے نئی موسمی اصطلاح’لانینا‘ کا استعمال کرتے ہوئے کہا کہ اس کا اثر نمایاں طور پر نظر آئے گا اور اس سرما میں شدید ٹھنڈ کے ساتھ ساتھ معمول سے زیادہ بارشیں ہونگی ۔نئی موسمی اصطلاح ’لانینا‘ کا استعمال ڈویثرنل کمشنر نے بھی کل یہاں میڈیا کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کیا اور کہا کہ اس سے ایسا لگتاہے کہ ہم کو اس کا مقابلہ کرنے کے لئے ابھی سے تیاری کی حالت میں رہنا چاہئے ۔ڈویثرنل کمشنر نے اس موقعے پر اس بات کا یقین دلایا کہ حکومت نے لوگوں کو زیادہ سے زیادہ بجلی فراہم کرنے کا پختہ ارادہ کرلیا ہے ۔موسمیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ وادی میں موسم کے انداز میں نمایاں تبدیلیوں کے ساتھ سخت موسم سرما کی آمد کے آثار نظر آنے لگے ہیں ۔مرکزی محکمہ موسمیات جس نے لانینا کے واقعے کی پیشن گوئی کی ہے نے کہا کہ یہ خطہ اس موسم سرما میں شدید بارشوں اور طویل سردی کے ساتھ سخت موسمی حالات کا سامنا کرے گا۔اس محکمے کے ذرایع کے مطابق دھند بھی چھائی رہے گی اور درجہ حرارت انتہا کو بھی پہنچ سکتاہے ۔مقامی موسمیاتی مرکز کے سربراہ نے کہا کہ’ لانینا‘موسمی اثرات کا آغاز ہوچکاہے ۔یہ اس سال کشمیر میں سرد اور معمول سے زیادہ کی بارش کی پیشن گوئی کررہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ’ لانینا‘کے اثرات اس سال دسمبر کے وسط سے شروع ہونے کے امکانات ہیں جس میں شدید بارشیں اور سردی کی شدت میں اضافہ ہوگا۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ ’لانینا‘ ایک قدرتی آب و ہوا کی اصطلاح ہے جو بحرالکاہل میں واقع ہے ۔یہ وسطی اور مشرقی استوائی بحرالکاہل میں سمند کی سطح کے اوسط سے زیادہ ٹھنڈے درجہ حرارت کی خصوصیت رکھتاہے ۔موسمیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سال ’لانینا ‘ بحرالکاہل کے اوپر بن رہا ہے ۔جس کے اثرات پوری دنیا میں محسوس کئے جاسکتے ہیں ۔حالانکہ موجودہ حالات کمزور’لانینا ‘کے لئے غیر جانبدار ہیں ۔موسم سرما کے بڑھنے کے ساتھ ساتھ اس رحجان کے مضبوط ہونے کی توقع ہے ۔یہ شدت کشمیر اور شمالی ہندوستان کے کچھ حصوں میں سردی میں اضافے اور معمول سے زیادہ بارشوں کے امکانات کو بڑھاسکتاہے ۔اب جبکہ اس طرح کی صورتحال کی پیشن گوئی کی گئی ہے یعنی یہ کہا گیا ہے کہ اس سال موسم سخت رخ اختیار کرسکتاہے تو پھر بجلی کی مسلسل فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کئے جانے چاہئے تاکہ لوگوں کو ٹھنڈ کی وجہ سے زیادہ مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔ادھر حکومت کو کانگڑی کویلوں کی فراہمی اور وہ بھی مناسب داموں پر یقینی بنانی چاہئے ۔دریں اثنا ماہرین طب نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ سرمائی ایام میں اپنی صحت کا خصوصی خیال رکھیں اور نیم گرم پانی کا کثرت سے استعمال کرنے سے انسان اور خاص طور پر بزرگ شہری کئی بیماریوں نے بچ سکتے ہیں ۔اس کے علاوہ گرم کپڑوں اور جرابون کے ساتھ ساتھ گرم اونی ٹوپیوں کا استعمال بھی کیا جانا چاہئے ۔از خود دوائیاں لینے سے احتراز کیا جانا چاہئے اور اگر اس حوالے سے کوئی شکایت ہوتو فوری طور ڈاکٹر سے رجوع کیا جانا چاہئے ۔