دہلی کے راجندر نگر کوچنگ سنٹر میں حالیہ افسوسناک اور المناک واردات کے پس منظر میں ضلع انتظامیہ سرینگر نے اپنے یہاں کے تمام کوچنگ مراکز کا سیفٹی آڈٹ کرنے کا حکم دیا ہے ۔افسروں اور دوسرے ملازمین پر مشتمل کئی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جن کا کام کوچنگ مراکز میں جاکر یہ دیکھنا ہے کہ آیاان سنٹروں میں زیر تعلیم طلبہ اور طالبات کو وہ سب سہولیات فراہم کی جارہی ہیں جو ایک کوچنگ مرکز میں ہونی چاہئے ۔یعنی جن کلاس رومز میں طلبہ اور طالبات کو پڑھایا جاتا ہے کیا وہ ہوا دار ہیں اور کیا طلبہ کو ان کلاس رومز میں ٹھونسا تو نہیں گیا یعنی ان میں مناسب تعداد میں طلبہ ہیں یا گنجایش سے زیادہ طلبہ کو کلاس رومز میں تو نہیں رکھا گیا ۔کہیں بلڈنگ کے تہہ خانوں میں کوچنگ کلاسز تو نہیں چالو کئے گئے ہیں ؟ان عمارتوں جن میں کوچنگ سنٹر قایم کئے گئے ہیں وہاں آگ سے بچاﺅ کے آلات مناسب مقدار میں دستیاب ہیں یا نہیں اور کیا کوئی آفت یعنی آگ ،زلزلہ یا اچانک سیلاب آنے کی صورت میں کیا طلبہ کے لئے مناسبEXITکی سہولیات ہیں یا نہیں ؟کمروں اور بیت الخلاﺅں کی صاف ستھرائی اچھی طرح سے کی جارہی ہے یا نہیں ؟اور دوسری اسی نوعیت کی سہولیات طلبہ اور طالبات کے لئے میسر رکھی گئی ہیں یا نہیں ۔متذکرہ بالا سہولیات کا جہاں تک تعلق ہے تو ہر کوچنگ سنٹر چلانے والے کو یہ سہولیات کوچنگ مرکز میں دستیاب رکھنے کا پابند بنایا گیا ہے ۔کیونکہ کوچنگ کے لئے جو طلبہ اور طالبات جاتے ہیں ان سے ہزاروں نہیں بلکہ لاکھوں میں فیس وصول کی جاتی ہے اور جن بچوں کے والدین انتہائی مشکلات اور قرض وغیرہ لے کر کوچنگ مراکز چلانے والوں کو یہ رقم دیتے ہیں تو نہ صرف ان والدین بلکہ حکومت کا یہ فرض ہے کہ اس بات کو یقینی بناے کہ ان مراکز میں طلبہ اور طالبات کو سہولیات فراہم کی جارہی ہیں یا نہیں ۔دہلی کے راجندر نگر کوچنگ مرکز میں جو کچھ ہوا ایسا اب نہیں ہونا چاہئے ۔اسی کوچنگ مرکز میں پیش آئے ہوئے المناک واقعے کے بعد ضلع انتظامیہ سرینگر نے یہ قابل قدر اقدام اٹھایا ہے جس کا ہر مکتب فکر سے تعلق رکھنے والوں نے خیر مقدم کیا ہے اور اس قدم کو بر وقت قرار دے کر کہا کہ کوچنگ مراکز میں طلبہ اور طالبات پڑھنے کے لئے جاتے ہیں نہ کہ جانیں گنوانے کیلئے ۔کوچنگ مراکز کے معاینے کے دوران ان سنٹروں کے مالکان پر یہ بات لازم بنادی گئی کہ وہ انسپکشن کرنے والی ٹیموں کے ساتھ ہر معاملے میں تعاون کریں اور عدم تعاون کی صورت میں کوچنگ مراکز مالکان کے خلاف ٹیم ایسی سفارش کرسکتی ہے جس کی بنا پر ان مراکز کو بند بھی کیا جاسکتاہے لیکن اس سے پہلے کہ ایسا ہوجاے کوچنگ مراکز چلانے والوں کو انسپکشن ٹیم کے ساتھ تعاون کرنا چاہئے ۔کوچنگ سنٹر مالکان اس بات کے پابند بنادئے گئے ہیں کہ وہ طلبہ کی حفاظت اور بہبود کو یقینی بنانے کے لئے مقر رکردہ رہنما خطوط پر عمل کریں ۔ان انسپکشن ٹیموں کو مناسب ٹایم فریم میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے تاکہ جو کوچنگ مراکز سرکاری معیارات پر پورے نہ اترے ہونگے ان سنٹروں کو بند کرکے ان کے مالکان کے خلاف قانونی کاروائی کی جاسکے ۔اسلئے کوچنگ سنٹروں میں زیر تعلیم طلبہ اور طالبات کو ہر ممکن سہولیات فراہم کرنے کے علاوہ کوچنگ مراکز کا سیفٹی ااور فائیر آڈٹ کیا جانا چاہئے تاکہ ان کے بند ہونے کے امکانات باقی نہ رہ سکیں۔