وزیر اعظم مودی جو 7مارچ بروز جمعرات سرینگر پہنچ رہے ہیں اور یہاں وہ بخشی سٹیڈیم میں عوامی جلسے سے خطاب کرنے والے ہیں۔وزیر اعظم کی آمد کے حوالے سے لوگ اس بات کے منتظر ہیں کہ وہ جموں کشمیر کے لئے ایسے اقدامات کا اعلان کرینگے جس سے اس خطے کو مالی استحکام حاصل ہوگا اور لوگ اقتصادی طور پر خود مختار بن جاینگے جبکہ اس سے قبل وزیر اعظم آتے رہے جاتے رہے اور لوگوں نے کبھی بھی ان سے کسی بھی قسم کی توقعات وابستہ نہیں کر رکھی تھیں ۔وہ محض خانہ پری کے لئے یہاں آتے اور بھاشن دے کر چلے جاتے تھے لیکن جب بھی نریندر مودی کشمیر آئے کوئی نہ کوئی خوشخبری سنا کر ہی گئے ۔چنانچہ لوگوں کو اس بات کا یقین ہے کہ مودی جی اس بار بھی ضرور کوئی نہ کوئی خوشخبری سنا کر ہی جاینگے۔پرایم منسٹر کی آمد پر حکومت کی طرف سے کہا گیا کہ وہ یہاں پر تعمیر و ترقی کے کئی پروجیکٹوں کا افتتاح کرینگے اور نئی ترقیاتی بلندیوں پر کشمیر کو لے جاینگے ۔وہ پرساد سکیم کے تحت درگاہ حضرتبل میں ترقیاتی پروجیکٹ کا افتتاح کرینگے اور سونہ مرگ میں سکی ڈریگ لفٹ کا بھی افتتاح کرینگے ۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ وزیر اعظم نے پہلے ہی اور بار بار اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ وہ جموں کشمیر کو ترقی کی بلندیوں پر پہنچا کر ہی دم لینگے اور اس مقصد کے تحت انہوں نے اسے خوشحال جموں کشمیر ،امن اور ترقی کی نئی تصویر سے تعبیر کیا ہے ۔اس بات میں کوئی شک و شبہ نہیں کہ جموں کشمیر کے مرکزی زیرا نتظام علاقہ بننے کے بعد سے بنیادی ڈھانچے میں کافی پیش رفت ہوئی ہے ۔سڑکوں اور نئے پلوں کی تعمیر اور رابطوں کو بڑھانے اور لوگوں کی نقل و حمل میں سہولیات فراہم کرنے اور مجموعی اقتصادی ترقی کو بہتر بنانے کے لئے کام شروع کیا گیا ہے ۔اس مقصد کے لئے پردھان منتری گرام سڑک یوجنا شروع کی گئی ۔حکومت ہند نے یہاں 3453پروجیکٹوں کو 19049کلومیٹر طویل سڑکوں کی تعمیر کو منظوری دی ہے ۔12565کروڑروپے مالیت کے 276پروجیکٹوں کو 2093کروڑ روپے کی تخمینہ لاگت سے 1617کلو میٹر کی اپگریڈیشن کے لئے منظوری دی گئی ہے ۔اطلاعات کے مطابق محدود کام کے مواقع کے باوجود جموں
کشمیر نے منظور شدہ پروگرام کا %99حاصل کرلیا ہے ۔مارچ 2023تک 2107بستیوں کو پہلے ہی سڑک رابطوں کے ذریعے جوڑا جاچکا ہے جبکہ اس میں مزید بارہ کا اضافہ کردیا گیا۔اسی طرح میکنڈائیزیشن کے پروگرام کو بھی وسیع کردیا گیااور اس کے لئے جو بھاری رقم مختص کی گئی تھی اس کا بھی صحیح صحیح اور جائیز استعمال کرکے سڑکوں کو آمد و رفت کے قابل بنایا گیا ۔ادھر ہیلتھ سیکٹر کے لئے ترجیحی بنیادوں پر کئی ایسے اقدامات اٹھائے گئے جن سے عام لوگوں کو فایدہ مل گیا ہے ۔پہلے سپشلائیزڈ علاج معالجے اور اوپریشنوں کے لئے لوگ باہر جاتے تھے لیکن اب سب سہولیات ان کو گھر کی دہلیز پر ہی میسر ہیں اور اس کے لئے ان کو ایک بھی پیسہ خرچ نہیں کرنا پڑ رہا ہے ۔آبھا کارڈ پر لوگوں کو پانچ لاکھ تک کے علاج معالجے کی سہولیات میسر کی جارہی ہیں ۔تعلیم کو عام کرنے کے لئے مودی سرکار نے کافی کام کیا ہے ۔غرض وزیر اعظم نریندر مودی نے واقعی جموں کشمیر میں عام لوگوں کو زیادہ سے زیادہ فایدہ پہنچانے کے لئے سرکاری طور پر کافی کام کیا ہے جس کا ہر مکتب فکر نے خیر مقدم کیا ہے ۔