لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا بار بار کشمیری نوجوانوں سے مخاطب ہوکر ان کو اپنا مقام پہنچاننے کی صلاح دیتے آے ہیں ۔ابھی حال ہی میں انہوں نے این سی سی کے ان کیڈیٹوں جنہوں نے یوم جمہوریہ کی تقریبات میں حصہ لیا تھا کی حوصلہ افزائی کے سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوے کشمیری نوجوانوں سے کہا کہ وہ اپنی طاقت کو سمجھیں ،اپنی صلاحیتوں کو اجاگر کریں اور اپنی امنگوں کو پورا کرنے کی خاطر جدو جہد جاری رکھیں ۔نوجوانی انسانی زندگی میں عمر کا ایسا پڑاﺅ ہوتا ہے جس میں وہ اپنی زندگی بنا بھی سکتاہے اور بگاڑ بھی سکتاہے ۔اگر نوجوانی میں غلط صحبت کا شکار ہوجاے گا تو اس کا بیڑہ غرق ہوجاتا ہے اور اگر اپنی قوت بازو ،دماغی صلاحیتوں اور ماہرانہ پن کو بروے گار لاے گا تو اس کی ترقی کے دروازے خود بخود کھلنے لگتے ہیں اور آگے ہی آگے بڑھتا جاے گا۔دنیا کے کامیاب ترین افراد کی لسٹ پر جب نظر پڑتی ہے تو یہ بات سمجھنے میں دیر نہیں لگتی ہے کہ سب لوگ ہم جیسے ہی ہیں قدرت نے ان کو بھی بنایا ہے بالکل اسی طرح جس طرح ہم کو بنایا ہے ۔ان کی چار ٹانگیں یا دو سر نہیں ہوتے بلکہ وہ بھی ہم آپ جیسے ہیں لیکن ان کی کامیابی کا راز جوانی میں ان کی طرف سے کڑی محنت ،بروقت دماغ کا استعمال اور اپنی صلاحیتوں اور ہز کو کامیابی سے آزماناہے ۔اگر وہ بھی جوانی میں غفلت کی نیند سوتے ،اپنی صلاحیتوں کا استعمال نہیں کرتے ،محنت و مشقت سے جی نہیں چُراتے تو آج ان کو کوئی نہیں جانتا لیکن انہوں نے کڑی محنت کی اور آج وہ دنیا کے امیر ترین اور کامیاب ترین لوگوں میں شمار کئے جارہے ہیں۔اس لئے نوجوانوں کو چاہئے وہ ہر صورت میں اپنا وقت ضایع نہ کریں اور مثبت خیالات کے ساتھ آگے بڑھتے رہیں۔لیفٹننٹ گورنر نے نوجوانوں سے مخاطب ہوکر کہا کہ ”میں چاہتا ہوں کہ نوجوان تبدیلی کی باگ ڈور سنبھالیں کیونکہ نوجوان ہی واحد طاقت ہے جو مستقبل پر مبنی ہے “انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کے نوجوان حقیقت سے ہم آہنگ اور وکست بھارت کے سفر میں اپنا حصہ ڈالنے کی صلاحیتوں سے لیس ہیں۔ایل جی کا کہنا ہے کہ کشمیری نوجوانوں میں کافی صلاحیتیں ہیں اور وہ ہر شعبے میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کی ہمت رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نوجوان اگر چاہیں تو نہ صرف خود ،اپنے خاندان بلکہ پورے ملک کا نام روشن کرسکتے ہیں۔لیفٹننٹ گورنر کی ان نصیحتوں سے نوجوانوں کو سبق حاصل کرنا چاہئے اور ایک ایسی زندگی گذارنی چاہئے جس میں عزت و وقار کے ساتھ ساتھ زندگی گذارنے کے لئے بھر پور پیسہ بھی ہونا چاہئے ۔اسی لئے آج کل نوجوانوں کو سرکاری نوکریوں سے زیادہ خود روزگار سکیموں سے فایدہ اٹھانے کی ترغیب و تحریک دی جارہی ہے کیونکہ سرکاری نوکری حاصل کرکے نوجوان کی صلاحیتوں کو زنگ لگ جاتی ہے یعنی وہ ایک محدود دائیرے میں رہ جاتاہے جبکہ دوسرے ہنر اپنانے سے اس کے آگے بڑھنے کے امکانات بھی بڑھتے جارہے ہیں ۔اس وقت روزگار کمانے کے ہزاروں ذرایع ہیں ایک نوجوان جو بھی چاہئے ان میں سے من پسند روزگار سکیم اپنا کر زندگی کو خوشگوار بنا سکتاہے ۔