قومی یوم سیاحت پر جموں کشمیر کے لیفٹننٹ گورنر منوج سنہا نے نہ صرف بھارت بلکہ دنیا بھر کے سیاحوں سے اپیل کی کہ وہ جموں کشمیر کی سیر کے لئے آئیں اور یہاں کے قدرتی نظاروں سے لطف اندوز ہوجائیں ۔انہوں نے ایک مختصر پیغام جو معروف سماجی رابطہ گاہ ایکس پر پوسٹ کیا گیا میں انہوں نے لکھا کہ ’جنت میں خوش آمدید ‘قومی یوم سیاحت کے موقعے پر میں مسافروں ،متلاشیوں کو دعوت دیتا ہوں کہ وہ جموں کشمیر کا دورہ کریں اور قدرتی خوبصورتی ،بہترین کھانوں ،متحرک ثقافت ،غیر معمولی مقامات کے حتمی سکون اور تاریخ سے لطف اندوز ہوجائیں۔‘یہ امر قابل ذکر ہے کہ بین الاقوامی سطح پر عالمی یوم سیاحت 27ستمبر کو منایا جاتا ہے جبکہ بھارت میں قومی یوم سیاحت منانے کے لئے 25جنوری کا دن مقرر کیا گیا ہے ۔گذشتہ دو برسوں کے دوران سرکاری اعداد و شمار کے مطابق تقریباً چار کروڑ سیاحوں نے جموں کشمیر کی سیاحت کی ۔پہلے تو وادی کشمیر میں سیاحتی سیزن صرف بہار اور گرما کے دو تین مہینوں تک ہی محدود رہتاتھا لیکن اب سال کے سال سیاح یہاں آکر وادی کے قدرتی نظاروں سے لطف اندوز ہوتے ہیں ۔اس وقت یعنی چلہ کلاں میں بھی ہزاروں سیاح یہاں آے ہوئے ہیں اور ہوٹلوں ،گیسٹ ہاوسوں اور دوسرے مقامات پر قیام پذیر ہیں۔لیکن موسم کی وجہ سے ایسے ہزاروں سیاحوں کے چہرے پر مایوسیوں کے بادل چھائے ہوئے ہیں جو صرف سرمائی کھیلوں کا لطف اٹھانے کیلئے یہاں آتے رہے ہیں کیونکہ اس سرما میں ابھی تک برفباری کا نام و نشان تک نہیں ہے ۔گلمرگ سمیت وادی کے تقریباً سب کے سب بالائی علاقے جن میں سیاحتی مقامات بھی شامل ہیں میں اب تک کئی کئی فٹ برف جمع ہوچکی ہوتی تھی لیکن اس سال برفباری نہ ہونے سے بالائی مقامات کی رونق جاتی رہی ہے ۔گلمرگ کے ڈھلوان انتہائی خشک نظر آرہے ہیں ۔دودھ پتھری ،سونہ مرگ اور پہلگام اگرچہ سیاح جاتے ہیں لیکن برف نہ ہونے سے ان کو کافی مایوسی ہوتی ہے ۔پہلگام کا نالہ لدر جو پانی سے لبالب بھرا رہتا تھا آج کل خاموشی سے بہتا رہتا ہے ۔نہ پانی کا شور اور نہ کانوں کو پھاڑنے والی آوازیں جو اس نالے کی مرتعش لہروں کے پتھروں سے ٹکرانے کی وجہ سے پیدا ہوتاتھا ۔چاروں اور زرد گھاس ،کہیں پر بھی سبز پتے یا سبز گھاس نظر نہیں آرہی ہے ۔اس طرح کی صورتحال کسی ایک جگہ نہیں بلکہ ہر سیاحتی مقام پرنظر آتی ہے ۔اس وقت یہاں کے ندی نالوں میں پانی کی روانی نہیں ۔پہاڑوں کی اونچی چوٹیاں برف سے خالی منہ چڑا رہی ہیں ۔اب شجر کاری کا موسم شروع ہونے والا ہے لیکن مسلسل خشک سالی کی وجہ سے زمین انتہائی سخت ہوگئی ہے ۔کیونکہ زمین میںایک فیصد بھی نمی نہیں ہے ۔غرض موسم کا سیاحت سے گہرا تعلق ہے ۔لیفٹنٹ گورنر کی طرف سے سیاحوں کو جو یہاں آنے کی دعوت دی گئی ہے امید ہے کہ اس کے مثبت نتایج برآمد ہونگے ۔موسم ایک نہ ایک دن ضرور ٹھیک ہوگا اور پھر سیاحوں کی آمد سے وہی چہل پہل اور رونق شروع ہوجاے گی جو اس سے پہلے یہاں دیکھنے میں آتی تھی۔