سیاحت کے بعد کشمیر کی معشیت پر ہار ٹی کلچر کا دارو مدار ہے ۔کیونکہ یہ صنعت معاشی اعتبار سے کشمیر کے لئے ریڈھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے کیونکہ سیاحت کے بعد صرف یہی ایک صنعت سب سے زیادہ بڑی اور اہم ہے جس سے یہاں کے بیشتر لوگوں کا روزگار وابستہ ہے ۔لیکن چونکہ سیاحت کو حالات نے تباہ کرکے رکھ دیا لیکن میوے کی صنعت برقرار تھی لیکن کئی برسوں سے اس صنعت پر بھی سیاست حاوی ہونے لگی جبکہ موسم کی نامہربانیوں نے بھی اس صنعت کی بنیادیں ہلا کر رکھ دیں ۔غرض آج یہ صنعت اتنی جاندار نہیں رہی جتنی پہلے تھی ۔لیکن اب موجودہ انتظامیہ نے اس میں نئی روح پھونکنے کی کوششوں کا آغاز کیا ہے اور اسکے تحت کئی اہم اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا گیاہے ۔اسی ایک اقدام کے تحت آج یعنی 28اکتوبر کو ایک شاندار ایپل فیسٹول منعقد ہونے جارہا ہے جس کا افتتاح لیفٹننٹ گورنر بذات خود آج ایس کے آئی سی سی میں کرینگے ۔اس فیسٹول کی اہمیت اور افادیت کے بارے میں سرکاری طور پر جو دعوے کئے جارہے ہیں ان میں کہا جارہا ہے کہ حکومت میوے کی صنعت کو آگے لیجانے کے لئے کوشاں ہے اور اسی ایک کڑی کے تحت آج کا ایپل فیسٹول منعقد کیا جارہا ہے ۔اس فیسٹول کے دوران جیسا سرکاری طور پر کہا جارہا ہے کہ ممتاز خریدار اور ڈیلرز ،کاروباری افراد ،فروٹ پرو سیسرز ،اور کولڈ سٹوریج کے مالکان موجودرہینگے جس سے اس کی اہمیت کا بخوبی اندازہ لگایا جارہا ہے ۔سرکاری طور پر بتایا گیا کہ جموں کشمیر کے باہر کے خریدار اور کاروباری افراد بھی میلے میں شرکت کریںگے۔جبکہ یہ پہلا موقعہ ہے کہ خریدنے والا اور فروخت کرنے والا دونوں آمنے سامنے ہونگے ۔سرکاری ذرایع کا کہنا ہے کہ اس طرح فروٹ کا کاروبار کرنے والوں کو یہ موقعہ ملے گا کہ وہ اپنے میوے کو اس شخص کے ہاتھوں براہ راست فروخت کرینگے جو مال خریدنے کے لئے تیار ہو اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس میں دلالی کی کوئی گنجایش نہیں رکھی گئی ہے ۔اس سے پہلے کیا ہوتا تھا کہ میوہ فروخت کرنے والے دلالوں کے ہاتھوں لٹ جاتے تھے دلال سب سے پہلے اپنا کمیشن حاصل کرتے تھے یعنی وہ فروٹ بیچنے والے اور فروٹ خریدنے والے دونوں سے اپنا حصہ وصول کرتے تھے جس کا براہ راست اثر میوے کی قیمتوں پر پڑتا تھا لیکن اس فیسٹول میں چونکہ دلالوں کو کوئی جگہ نہیں دی گئی ہے اسلئے فروٹ کی قیمتیں مناسب رہینگی اور باہر کی جن منڈیوں میں کشمیری فروٹ جاے گا وہاں خریداروں کو بھی مناسب داموں پر کشمیری میوہ دستیاب ہوگا ۔اس فیسٹول کا مقصد خریدار اور بیچنے والے کے درمیان مسلسل ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھنا ہے تاکہ میوے کی اقسام ،ریٹ اور دوسرے متعلقہ امور پر دونوں وقتاً فوقتاًملاقاتیں یا ٹیلی رابطے کرتے رہینگے ۔جس کا فایدہ یہ مل سکتا ہے کہ دونوں کے درمیان اگر کوئی معاملہ یا مسلہ ہو تو دونوں آپسمیں مل بیٹھ کر نمٹا سکتے ہیں ۔اسی طرح اس فیسٹول میں پھلوں اور باغبانی سے متعلق جدید مشینری کی نمایش کی جاے گی اور عالمی معیار کے پودے لگانے کے مواد کی بھی نمایش کی جاے گی جس سے میوے کی فصل بہتر سے بہتر ہوجاے گی ۔ اس فیسٹول کے دوران کاشتکاروں کے لئے تیکنیکی سیشن بھی ہوگا یعنی کاشتکاروں کو جدید مشینری کے استعمال کی تربیت بھی دی جاے گی ۔اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ فیسٹول انتہائی اہمیت کا حامل ہوگا اور جہاں تک فروٹ انڈسٹری کا تعلق ہے تو اس حوالے سے اس فیسٹول کا رول کافی اچھا اور مثبت ثابت ہوسکتا ہے ۔