گذشتہ دنوں شدید برفباری کے نتیجے میںجہاں کروڑوں کا میوہ تباہ ہوا ہے اور دوسری جائیدادوں کو بھی نقصان بھی پہنچا ہے وہیں دوسری جانب جانی نقصان بھی ہوا ہے اور اب تک نصف درجن سے زیادہ افراد موسم کی قہر انگیزیوں کے شکار ہوکر اس دنیا سے چل بسے جن میں ایک بچی اور ایک خاتون بھی شامل تھی ۔گذشتہ دنوں کوکر ناگ سے کشتواڑ جاتے ہوے سمتھن ٹاپ پر برفباری میں سبزیوں سے بھری ہوئی ایک گاڑی پھنس کر رہ گئی جس میں سوار چار میں سے دو افراد موت کے منہ میں چلے گئے ۔جو دو افراد اس دوران لقمہ اجل بن گئے وہ نوجوان تھے جنہوں نے ابھی زندگی کی چند ہی بہاریں دیکھی تھیں ۔یعنی وہ نوجوان تھے جن کی موت واقعہ ہوئی ہے ۔اس روٹ پر جو لوگ اکثر سفر کرتے رہتے ہیں ان کا کہنا ہے کہ اگر ان دونوں کو بروقت طبی امداد پہنچائی جاتی تو ان کے بچنے کے امکانات سے انکار نہیں کیا جاسکتاہے ۔یہ المناک واقعہ کس طرح پیش آیا اس بارے میں ایس ڈی ایم کوکر ناگ کا کہنا ہے کہ انہیں رات کے دوران اطلاع ملی کی سمتھن ٹاپ پر ایک گاڑی پھنس کر رہ گئی ہے جس میں سوار افراد کسمپرسی کی حالت میں ہیں ۔ایس ڈی ایم نے بتایا کہ انہوں نے فوری طور ایس ڈی پی او کوکر ناگ اور فوج کے کیپٹن کو اطلاع دی چنانچہ تینوں افسروں نے اپنے ماتحت عملے کے ہمراہ جاے واردت تک پہنچنے کے لئے رخت سفر باندھا ۔شدید برفباری کے دوران وہ کسی طرح جاے واردات تک پہنچ گئے جہاں انہوں نے چار افراد کو بیہوشی کی حالت میں پایا دو تو موقعے پر ہی فسٹ ایڈ دینے سے بچ گئے لیکن جو دو باقی رہ گئے ان میں سے ایک موت کی آغوش میں چلا گیا تھا جبکہ دوسرے کی سانسیں چل رہی تھیں چنانچہ بچاﺅ پارٹیوں نے اسے فوری طور ہسپتال پہنچانے کی کوشش کی لیکن ہسپتال پہنچنے سے پہلے ہی وہ دم توڑ چکاتھا ۔اس طرح دونوں طبی امداد نہ ملنے کے سبب اس دنیا سے چل بسے ۔جہاں تک مقامی افسروں اور ان کے ماتحت عملے کا تعلق ہے تو ان کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ انہوں نے اپنے جانوں کی پروا نہ کرتے ہوے برفباری میں پھنسے ہوے لوگوں کی جانیں بچانے کی کوششیں کیں لیکن و ہ خالی ہاتھ کیا کرتے ہسپتال بہت دور تھا جس کے نتیجے میں دو نوجوان لقمہ اجل بن گئے ۔کوکر ناگ سے کشتواڑ تک کا راستہ خطرناک سہی لیکن نزدیک ہے اسلئے یہاں کے لوگوں نے بار بار یہ مطالبہ دہرایا تھا کہ اس سڑک پر ٹراما ہسپتال قایم کیاجاے ۔جس طرح ہر شاہراہ پر اسی مقصد کے لئے ٹراما ہسپتال قایم کیاجاتا ہے تاکہ حادثات کی صورت میں متاثرین کو فوری طور طبی امداد فراہم کی جاسکے اسی طرح اس شاہراہ پر بھی ٹراما ہسپتال قایم کیاجانا چاہئے تاکہ حادثات کی صورت میں متاثرین کو فوری طور طبی امداد بہم پہنچائی جاسکے ۔مغل روڈ پر بھی حساس مقامات پر ٹراما ہسپتال قایم کیاجانا چاہئے ۔اگرچہ فوری طور پر بڑے پیمانے پر ٹراما ہسپتال کا قیام ممکن نہیں لیکن اتنا تو کیاجاسکتا ہے کہ جب تک ٹراما ہسپتال تعمیر کیاجاے گا تب تک دونوں سڑکوں پر فسٹ ایڈ سنٹرس قایم کئے جائیں تاکہ حادثات کے شکار افراد کو فوری طور پر طبی امداد بہم پہنچائی جاسکے ۔ اسطرح حادثات میں مرنے والوں کی تعداد کم کی جاسکتی ہے اور زخمیوں کو بھی جلد صحت یاب ہونے میں مدد مل سکتی ہے ۔