’شہر خاص کے لوگ خاص ہیں انہیں کوئی بھی نظر انداز نہیں کرسکتاہے‘ ۔شہر خاص کے بارے میں یہ بات ڈویثرنل کمشنر نے بتائی ہے ۔میڈیا نمایندوں کی طرف سے شہر خاص کے بارے میں پوچھے گئے مختلف سوالوں کے جواب میں ڈویثرنل کمشنر نے بتایا کہ شہر خاص میں سیوریج لاینس کی تعمیر بہت جلد مکمل کی جاے گی اور اس کے بعد بلیک ٹاپنگ کا کا م شروع کیا جاے گا۔ڈویثرنل کمشنر کے یہ ریمارکس انتہائی حوصلہ افزا قرار دئے جاسکتے ہیں ۔کیونکہ اس سے پتہ چلتا ہے کہ خاص طور پر شہر خاص کو خوبصورت بنانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کے بارے میں سنجیدہ ہیں۔انہوں نے میڈیا نمایندوں کو یہ بات صاف طور پر بتائی کہ ڈاون ٹاون کا معاینہ کرنے میں اسلئے کم وقت ملتا ہے کیونکہ وہاں روڈس پر کام جاری رہتا ہے ۔ادھر شہر خاص کے معززین کے ایک وفد نے ڈویثرنل کمشنر کے ان ریمارکس کو انتہائی حوصلہ افزا قرار دیا ہے اور کہا کہ انہیں اس بات سے اطمینان خاصل ہوا ہے کہ صوبائی کمشنر کو شہر خاص کی فکر لگی رہتی ہے ۔لیکن انہوں نے بعض سڑکوں کی نشاندہی کی ہے جو سالہاسال سے مرمت طلب ہیں لیکن ان کی طرف کوئی توجہ نہیں دی جارہی ہے ۔ان شہریوں نے خاص طور پر نوہٹہ اور اس کے گرد و نواح کا ذکر کرتے ہوے کہا کہ آج کل زیارت مخدوم صاحبؒ میں ایام متبرکہ جاری ہیں اور عقیدت مندوں کی زیارت پر آمد و رفت دن بھر جاری رہتی ہے ۔لیکن وہاں تک جانے والی سڑکوں کی حالت انتہائی خستہ ہے اور ایسا لگتا ہے کہ یہ علاقہ کسی دور دراز گاﺅں کا منظر پیش کرتا ہے ۔گوجوارہ چوک سے جو سڑک زیارت شریف تک جاتی ہے ان میں پائیپیں بچھائی گئیں لیکن میگڈم بچھانے کا نام تک نہیں لیا جارہا ہے اسی طرح نوہٹہ سے مخدوم صاحبؒ تک جاے والی سڑک بھی خستہ حال ہے ۔ان شہریوں کا کہنا ہے کہ کم از کم عرس مخدوم صاحب کو مد نظر رکھ کر زیارت شریف تک جانے والی سڑکوں کی تجدید و مرمت لازمی تھی لیکن اس بارے میں حکام بالکل خاموش ہیں۔خانیار سے نوپور یعنی خیام چوک تک سڑک بھی انتہائی خستہ ہوچکی ہے ۔آج تک اس کی ایک جانب کھدائی کی جارہی ہے ۔بعد میں اس پر میگڈم بچھایا جاے گا یا نہیں اس کی بقول ان کے کوئی گارنٹی نہیں ۔ان شہریوں نے بتایا کہ بہوری کدل سے براستہ پاندان نوہٹہ جانے والی سڑک اور ملارٹہ سے کمانگر پورہ کادی کدل جانے والی سڑکوں پر برسوں پہلے پائیپیں بچھائی گئیں جب یہ کام مکمل ہوا تو اس پر مٹی ڈالدی گئی اب اس کو کئی برس ہوگئے ہیں ابھی تک ان سڑکوں کو قابل آمد و رفت نہیں بنایا جاسکا ہے ۔ڈویثرنل کمشنر کو چاہئے کہ وہ متعلقہ حکام سے اس معاملے میں رپورٹ طلب کرنے کے بعد ان سڑکوں کی تجدید و مرمت شروع کرکے شہر خاص کے لوگوں کا ایک دیرینہ مسلہ حل کریں۔اسی طرح بہوری کدل سے براستہ فتح کدل جو سڑک لال چوک جاتی ہے اس پر بھی کئی مقامات پر بڑے بڑے گھڑے پڑ گئے ہیں اور اس طرح ای رکشا والے مالی نقصانات سے دوچار ہورہے ہیں اسلئے ان کی روزی روٹی کو مد نظر رکھتے ہوaے ان روٹوں پر بھی ای رکھشا سروس کو یقینی بنایا جانا چاہئے ۔