جس قدر جدید ٹیکنالوجی ترقی کی راہ پر گامزن ہے اور جس رفتار سے اس کا استعمال کیا جارہا ہے اس سے زیادہ تیز رفتاری سے یعنی جدید ٹیکنالوجی سے جڑے جرایم بھی بڑھتے جارہے ہیں اور اب تک ہیکرس نے بہت سے معصوم شہریوں کی جمع شدہ پونجی پر ہاتھ صاف کیا ہے ۔حالات اس حد تک بگڑ گئے ہیں کہ سائیبر پولیس کو لوگوں سے تلقین کرنا پڑی کہ وہ فون کالز کا جواب دینے کے دوران انتہائی ہوشیار رہیں کیونکہ ہیکرز اب AIپر مبنی وایس کلو ننگ کا استعمال کرکے معصوم شہریوں کو آسانی سے لوٹ سکتے ہیں اور اس معصوم شہری کی جمع پونجی پر ہاتھ صاف کرسکتے ہیں۔اس سلسلے میں ایک مقامی خبر رساں ایجنسی نے پولیس کی سائیبر ونگ کے حوالے سے بتایا کہ موجودہ جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوے آن لائین ٹھگ رشتے داروں اور دوستوں کی آوازیں بنا کر آپ کو لوٹ سکتے ہیں ۔جس کے بارے میں ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے اسلئے کسی بھی طرح کی موبایل کال سے بچیں جوان دنوں دھوکہ دینے کی غرض سے استعمال کی جارہی ہیں ۔سائیبرپولیس کا کہنا ہے کہ لوگوں کو ہوشیار رہنا چاہئے اور جرایم کے نئے نئے طریقہ کار کو اپنا نے سے پہلے اس کو ناکام بنانا شہریوں کے اپنے ہاتھ میں ہے ۔ہیکرز ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کا استعمال کرتے ہوے آواز کی کلوننگ کے ذریعے لوگوں کو لوٹتے ہیں ۔ایپل آئی ،او ایس 7اور دوسرے ایپس کا استعمال کرتے ہوے ہیج ،مرف وغیرہ کو وایس کلوننگ کے لئے استعمال کیا جاسکتاہے ۔پولیس ترجمان سے بتایا کہ جرایم پیشہ افراد کمپوٹر سے تیار کردہ آواز کا استعمال کرتے ہوے آپ کے دوستوں ،رشتہ داروں اور ہمسائیوں کی آواز بناکر آپ کو لوٹ سکتے ہیں۔جعلسازوں کے طریقہ کار کی وضاحت کرتے ہوے پولیس ترجمان نے بتایا کہ ہیکرز AI-ml(مصنوعی ذہانت مشین لرننگ )ماڈل شخص کی آواز ریکارڈنگ سے پیٹرن اور خصوصیات سیکھتا ہے یعنی آواز کے نمونے ،لہجے کا رخ اور یہاں تک کہ سانس لینے کا طریقہ اور اس کے علاوہ الفاظ کا تلفظ لب و لہجہ اور جذبات کا اظہار سیکھ کر آپ کو دھوکہ دے سکتاہے ۔غرض ہر ایک شخص جو موبایل فون استعمال کرتا ہو کو دھوکہ دینے کے لئے نت نئے طریقے اپنا ئے جارہے ہیں اور اس طرح معصوم شہری ان جعلسازوں کے چنگل میں پھنس جاتے ہیں ۔سائیبر پولیس نے اس سارے معاملے کی اس طرح وضاحت کی ہے کہ کوئی آپ کو کال کرے گا اور جب آپ فون اٹھاﺅ گے تو کالر آپ کے کسی رشتہ دار ،دوست ،ہمسایہ یا جان پہنچان والے کی ہوبہو آواز میں آپ سے مدد مانگے گا ۔وہ آپ سے کہے گا کہ اسے پیسوں کی ضرورت پڑگئی ہے لیکن یہ جعلساز ہوسکتا ہے اسلئے لوگوں کو ایسے جعلسازوں کے چنگل میں نہیں پھنسنا چاہئے بلکہ فوری طور پر سائیبر پولیس سے رابطہ قایم کرنا چاہئے تاکہ ہیکر یعنی جعلساز کو پکڑا جاسکے ۔اسلئے لوگوں کو اس بارے میں خبردار رہنا چاہئے ۔کبھی کبھار ایس ایم ایس پر لوگوں سے کہا جارہا ہے کہ وہ بنکوں کے لئے آدھار کارڈ وغیرہ وغیرہ کی تمام تفصیلات فراہم کریں ۔سیدھے سادھے معصوم لوگ جھانسے میں آکر لٹ جاتے ہیں اسلئے سائیبر پولیس کے مطابق ایسی کسی بھی کام یا ایس ایم ایس کا جواب نہیں دینا چاہئے جو آپ کو مشتبہ لگے ۔