انسانی بستیوں میں درندوں کی موجودگی کے واقعات میں جس طرح اضافہ ہوتا جارہا ہے وہ باعث تشویش ہے ۔آج کل ایک تیندوے نے پورے شہر میں تہلکہ مچارکھا ہے ۔اس جنگلی درندے کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ وہ قلعہ ہاری پربت پر گھومتے ہوے پایا گیا ۔19جولائی بروز منگل اس کو بادام واری کے علاقے میں قایم ایک پرائیویٹ سکول میں دیکھا گیا جس سے وہاں بچوں میں خوف وہراس پھیل گیا۔ہاری پربت علاقے میں تیندوے کی موجودگی کی اطلاع ملتے ہیں محکمہ وایلڈ لایف کی ایک ٹیم فوری طور جاے وقوعہ پر پہنچ گئی اور جگہ جگہ بڑے بڑے پھندے نصب کئے اور اس طرح اس تیندوے کو پکڑنے کی کوششیں تیز کردی گئیں ۔کل شام کہا گیا کہ تیندوا بادام واری کے بعد حول کے گرد و نواح میں پایا گیا۔اس سے آس پاس کے علاقوں میں رہنے والے لوگ گھروں سے باہر نکلنے میں احتیاط برتنے لگے ہیں۔خاص طور پر بچوں کو گھروں سے باہر نکلنے نہیں دیا جاتا ہے ۔قلعہ ہاری پربت کے ارد گرد تین مشہور معروف عبادت گاہیں ہیں جن میں حضرت سلطان العارفین ؒ کا آستان عالیہ ،شاریکا دیوی کا مندر اور سکھوں کا گرد وارہ موجود ہیں ۔ان تینوں عبادت گاہوں کے منتظمین کا کہنا ہے کہ جب سے قلعہ ہاری پربت پر تیندوے کی موجودگی کی اطلاع ملی ہے تب سے ان تینوں عبادت گاہوں میں عقیدت مندوں کی تعداد ہر گذرتے دن کم ہوتی جارہی ہے ۔اس دوران محکمہ وایلڈ لایف کے اہلکاروں نے بتایا کہ سخت محنت و مشقت کے باوجود اس تیندوے کو نہیں پکڑ جاسکا ۔انہوں نے بتایا کہ مندر میں جو سی آر پی اہلکار تعینات ہیں انہوں نے اس علاقے میں کسی تیندوے کی موجودگی کو سرے سے ہی مسترد کرتے ہوے کہا کہ انہوں نے ایک بڑی جنگلی بلی گھومتی ہوئی پائی گئی۔ان اہلکاروں نے بتایا کہ وہ نیچے جاکر پانی پی کر واپس اوپر جاتی ہے ۔آس پاس رہنے والے لوگوں کا کہنا ہے کہ ہوسکتا ہے کہ تیندوا نہیں جنگلی بلی ہوسکتی ہے لیکن ابھی تک یہ بھی وثوق سے نہیں کہا جاسکتا ہے کہ یہ کیا ہے ۔کیونکہ یہ جانورکسی ایک جگہ نہیں ٹکتا ہے ۔ادھر زبرون کی پہاڑیوں کے دامن یعنی گگری بل میں رہنے والے لوگوں نے بتایا کہ اس علاقے میں ایک ریچھنی بچے سمیت گھومتی نظر آتی ہے ۔اس وجہ سے بھی لوگ وہاں خوف و ہراس میں مبتلا ہیں۔اس علاقے میں بھی محکمہ وایلڈ لایف کے اہلکار بے ہوش کرنے والی بندوقوں اور پھندوں سے لیس ہوکر گھوم رہے ہیں ۔مختلف مقامات پر پھندے نصب کئے گئے ہین لیکن آخری اطلاعات ملنے تک اس ریچھنی کو پکڑا نہیں جاسکا ہے ۔اب لوگ بار بار یہ سوال کررہے ہیں کہ جنگلی جانور کیونکر انسانی بستیوں کا رخ کررہے ہیں ؟ اس کی سب سے بڑی وجہ یہ بتائی جاتی ہے کہ جنگلوں کی صفائی کیجارہی ہے کیونکہ سمگلروں کے گروہ منظم طریقے پر جنگلوں سے سرسبز درختوں کا صفایا کرنے میں مصروف ہیں اور اگر کوئی ان کو ٹوکتا ہے تو یہ گولیاں مارنے سے بھی دریغ نہیں کرتے ہیں اس کی مثال گذشتہ دنوں پلوامہ کے سنگر ونی جنگل میں پیش آے ہوے واقعے سے دی جاسکتی ہے جہاں جنگل سمگلروں نے مبینہ طور پر محکمہ جنگلات کے ملازمین پر گولیاں چلائیں جس سے ایک زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسا۔