وادی کشمیر میں غریبی کی سطح سے نیچے گذر بسر کرنے والوں کے لئے حکومت نے جو بہت سی سکیمیں رایج کی ہیں ان میں صحت سے جڑی بھارت آیوشمان سکیم بھی ہے جس کا مقصد ایسے غریب اور نادار کنبوں کو مفت طبی امداد فراہم کرنا ہے جو اعلی طبی اداروں میں علاج کروانے کی استطاعت نہیں رکھتے ہیں اور جن کے ذرایع آمدن محدود ہوتے ہیں ۔دراصل وزیر اعظم نریندر مودی نے اقتدار سنبھالنے کے فوراً بعد غریبی کی سطح سے نیچے گذر بسر کرنے والوں کے لئے بہت سی سرکاری سکیمیں تشکیل دینے کا اعلان کیا تھا اور اسی سکیم کے تحت بھارت آیوشمان سکیم بھی ہے ۔آیوشمان بھارت پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا صحت سکیم پانچ لاکھ خواتین اور ان کے کنبوں کا احاطہ کرے گی جو جموں کشمیر میں رورل لائیولی ہڈ مشن کے سیلف ہیلپ گروپوں سے وابستہ ہیں۔آیوشمان بھارت پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا صحت سکیم ان غریب کنبوں کے لئے اُمید کی کرن بن گئی ہے جو ملک کے بڑے اور معروف ہسپتالوں میں علاج کروانے کا سوچ بھی نہیں سکتے ہیں۔چنانچہ محکمے کے افسروں نے اس بات کا واشگاف طور پر اعلان کیا ہے کہ اس بات کو یقینی بنایا جاے گا کہ کوئی بھی شخص گولڈن کارڈ کے بغیر نہ رہ سکے ۔تاکہ گولڈن کارڈ کے فواید سے وہ مستفید ہوسکے ۔کشمیری عوام کو گولڈن کارڈوں یعنی اس سکیم کے تحت طبی فواید حاصل کرنے کی حد سے زیادہ ضرورت ہے کیونکہ موسمی لحاظ سے یہاں سرما بہت زیادہ سخت ہوتا ہے اور لوگ ہر طرح کی بیماریوں میں مبتلا ہوتے ہیں لیکن علاج معالجے کے اخراجات اتنے زیادہ ہیں کہ ہر کوئی ان کو برداشت کرنے کی سکت نہیں رکھتا ہے لیکن اب وزیر اعظم کی پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا صحت سکیم لوگوں کے لئے راحت بن کر آئی ہے اس سکیم کے تحت لوگوں کو گولڈن کارڈ اجرا کئے گئے ہیں جس کے نتیجے میں ہر ایک بڑے سے بڑے ہسپتال میں علاج کرواسکتا ہے اور اس کاخرچہ اسی سکیم کے بجٹ سے پورا کیا جارہاہے ۔اب اگر لوگ ہی گولڈن کارڈ بنانے میں سستی اور کاہلی دکھاینگے تو حکومت کا اس میں کیا قصور ہے اور حکومت کو اس بارے میں کس طرح مورد الزام ٹھہرایا جاے گاجبکہ ایسے لوگ از خود اس کے ذمہ دار ہیں اسلئے لوگوں کے لئے اب بھی موقعہ ہے کہ وہ اولین فرصت میں گولڈن کارڈ بنوائیں اور کسی بھی بیماری کی صورت میں ان کا بڑے سے بڑے ہسپتال میں مفت علاج کے ساتھ ساتھ اوپریشنوں کا خرچہ بھی سرکار ہی برداشت کرتی ہے بشرطیکہ شخص مذکورہ کے پاس گولڈن کارڈ ہو۔سٹیٹ ہیلتھ ایجنسی نے گاﺅں گاﺅں آیوشمان کی پہل کے تحت بھی دور دراز اور دور افتادہ دیہات تک پہنچنے کے لئے اقدامات شروع کئے ہیں جو کہ موسم کی خراب صورتحال سے نمٹنے کے لئے باقی دنیا سے کٹے ہوے ہیں ۔سرکاری ذرایع کے مطابق سٹیٹ ہیلتھ ایجنسی نے اس سکیم کے فواید کو استفادہ کنندگاں تک پہنچانے اور ان کی بغیر پریشانی رجسٹریشن کو یقینی بنانے کے لئے آٹھ ہزار سے زیادہ کامن سروس سنٹروں کا قیام عمل میں لایا ہے ان حالات کو مدنظر رکھ کر اور اس سکیم کو ذہن میں رکھتے ہوے ان لوگوں کو فوری طور ان سنٹروں پر جانا چاہئے جن کا اوپر ذکر کیا گیا ہے تاکہ وہ لوگ بھی اس سکیم کے دائیرے میں آکر مستفید ہوجائین جنہوں نے اب تک گولڈن کارڈ حاصل نہیں کیا ہے ۔