لیفٹننٹ گورنر نے گذشتہ دنوں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میںکہاکہ عوامی رابطہ مہم یعنی آوٹ ریچ پروگرام کے ساتھ لوگوں نے جس جوش و جذبے کے ساتھ شمولیت کی وہ قابل تعریف ہے ۔انہوں نے کہا کہ وہ جموں کشمیر کے تمام شہریوں کو جوش و خروش کے ساتھ جن ابھیان کے میں شراکت داری نے اس امر کو واضع کیا کہ عوام تعمیر و ترقی اور دوسرے اچھے کاموں میں حصہ دار بننا چاہتے ہیں ۔یہ امر قابل ذکر ہے کہ اس وقت بیک ٹو ولیج کا چوتھامرحلہ جاری ہے جس میں دیہی عوام کو مختلف طریقوں سے فواید پہنچانے کی سرکاری طور پر کوششیں کی جارہی ہیں ۔گاﺅں والوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے آج تک کسی بھی بڑے افسر کو گاﺅں گاﺅں جاتے ہوے یا لوگوں کے مسایل سنتے یا ان کو حل کرتے ہوے نہیں دیکھا ہے ۔مختلف دیہات سے موصولہ اطلاع کے مطابق ڈپٹی کمشنر ،چیف انجنئیر ،سیکریٹری سطح کے افسر بیک ٹو ولیج پروگرام کے دوران لوگوں کے بیچ آرام اور اطمینان کے ساتھ بیٹھ جاتے ہیں اور ہر ایک کی بات غور سے سنتے اور ان کے مسایل حل کرنے کی کوشش کی جاتی ۔جو مسلے آن سپاٹ حل نہیں کئے جاسکتے ہیں انہیں ایک ٹایم فریم کے اندر اندر حل کرنے کی یقین دہانی کروائی جاتی ۔اس عمل کے دوران لوگ افسروں کے ساتھ بالکل دوستانہ انداز میں باتیں کرتے ہیں ان کو اپنے مسایل سے آگاہ کرتے ہیں جبکہ افسر لوگ بھی آرام سے لوگوں کے مسایل سنتے ہیں اور ان کو موقعے پر ہی حل کرنے کے احکامات صادر کرتے ہیں اس بارے میں لیفٹنٹ گورنرنے جو تفصیلات بتائیں ان کے مطابق چار ہزار پانچ سو گزیٹیڈ افسر ہر پنچایت کا دورہ کرینگے ۔اس دوران گرام سبھا میٹنگیں ہر پنچایت میں ہونگی ۔اس دوران جے اینڈ بنک کی طرف سے خصوصی کاونٹر قایم کئے گئے ہیں ۔اس وقت جو آوٹ ریچ پروگرام جاری ہے اس دوران سرکاری ذرایع کے مطابق دس لاکھ سے زاید اراضی پاس بک جاری کئے جاینگے جبکہ ہر پنچایت میں سے پندرہ پندرہ نوجوانوں کو خود روز گار کے لئے منتخب کیا جاے گا جبکہ اس سارے عمل کے دوران ساٹھ ہزار امدادی کیسوں پر کاروائی کی جاے گی ۔سرکاری ذرایع نے بتایا کہ ایک لاکھ گولڈن ہیلتھ کارڈ جاری کئے جاینگے اور سات ہزار وراثتی انتقال کئے جاینگے ۔ہر پنچایت میں کھیل کا ایک میدان ہوگا اور ہر ایک کھیل کے میدان میں کم از کم ایک کھیل کھیلا جاے گا۔2,50,000ای شرم کارڈ جاری کئے جاینگے جبکہ 4290یوتھ کلبوں کے ساتھ بات چیت ہوگی ۔4000سٹال اور نمایشیں منعقد کی جاینگی ااور شہریوں کو آن لائین خدمات تک رسائی میں مدد کرنے کے لئے کوششیں کی جاینگی ۔فی پنچایت بیس نوجوانوں کو ہز کی تربیت کے لئے نشاندہی کی جاے گی اور ایک لاکھ تک نوجوانوں کو ٹریننگ دی جاے گی ۔4290فیلڈ ٹیسٹنگ کٹس فراہم کی جاینگی۔یہ جو اعداد و شمار پیش کئے گئے ہیں ان سے اس بات کا بخوبی پتہ چلتا ہے کہ یہ پروگرام عام لوگوں کے لئے کس طرح سود مند ثابت ہورہا ہے ۔