بھارتاسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام اور یونیکورنز کی تعداد کے لحاظ سے عالمی سطح پر تیسرے نمبر پر ہے۔ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، اس وقت 105 یونیکورن ہیں، جن میں سے 44 2021 میں اور 19 2022 میں یونیکورن پیدا ہوئے۔ یہ بات آج مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)سائنس اور ٹیکنالوجی ڈاکٹر جتیندر سنگھ یہاں ڈاکٹر امبیڈکر انٹرنیشنل سینٹر میں "ڈی ایس ٹی اسٹارٹ اپ اتسو” میں کلیدی خطبہ دیتے ہوئے کہی۔وزیر موصوف نے کہا کہ توقع ہے کہ 2021-30 کی دہائی ہندوستانی سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراع کے لیے تبدیلی لانے والی تبدیلیاں لائے گی۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں، ہندوستان نے پچھلے کچھ سالوں میں آر اینڈ ڈی پر مجموعی اخراجات میں تین گنا سے زیادہ اضافہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا، تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق، ہندوستان میں 5 لاکھ سے زیادہ آر اینڈ ڈی اہلکار ہیں، جو کہ پچھلے 8 سالوں میں 40-50 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، غیر ملکی آر اینڈ ڈی میں خواتین کی شرکت بھی دوگنی ہو گئی ہے اور اب بھارت امریکہ اور چین کے بعد سائنس اور انجینئرنگ میں پی ایچ ڈی کرنے والوں کی تعداد کے لحاظ سے تیسرے نمبر پر ہے۔ بدلتی ہوئی عالمی طاقتوں اور ٹیکنالوجی کے بین الاقوامی مصروفیات اور حکمرانی کا مرکز بننے کے ساتھ، مودی کی قیادت میں ہندوستان عالمی معیارات پر پورا اتر رہا ہے۔2015 میں لال قلعہ کی فصیل سے وزیر اعظم مودی کے اسٹارٹ اپ انڈیا کے آغاز کا حوالہ دیتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، ہندوستان اپنی آزادی کے 75 ویں سال میں اب 75,000 اسٹارٹ اپس کا گھر ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراع پر مودی کی خصوصی توجہ نے ملک کے نوجوانوں میں اختراع کرنے اور نئے آئیڈیاز کے ساتھ مسائل کو حل کرنے کے تصور کو بھڑکا دیا ہے۔ ا