چنڈی گڑھ، ۸اگست (یو این آئی) پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان نے مرکزی حکومت کی جانب سے ریاستوں سے مشاورت کیے بغیر بجلی ترمیمی بل 2022 کو پارلیمنٹ میں پیش کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس اقدام سے مرکز نے ریاستوں کے حقوق پر ایک بار پھر ڈاکہ ڈالا ہے ۔مسٹر مان نے پیر کو یہاں کہا کہ مرکز دراصل اس طرح کی چالوں سے وفاقی ڈھانچے کو کمزور کرنا چاہتا ہے اور ہر روز ریاستوں کے حقوق پر چھاپہ مارنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کو ریاستوں کو کٹھ پتلی نہیں سمجھنا چاہئے ۔ ایسی چالوں کے خلاف خاموش نہیں بیٹھیں گے اور اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے سڑک سے لیکر پارلیمنٹ تک لڑیں گے ۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ مرکز کو بجلی کے شعبے سے متعلق کوئی بھی بل پیش کرنے سے پہلے ریاستوں سے مشورہ کرنا چاہیے ۔ جب ریاستیں اپنی سطح پر اپنے شہریوں کے لیے بجلی کا بندوبست کرتی ہیں تو ان کا موقف کیوں نہیں سنا جاتا۔ پنجاب کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں کسانوں کو ٹیوب ویلوں کے لیے مفت بجلی فراہم کی جا رہی ہے اور گھریلو صارفین کو بھی مفت بجلی فراہم کی جا رہی ہے ۔ اگر مرکزی حکومت ملک میں اپنی مرضی سے اس بل کو نافذ کرتی ہے تو کسانوں کے ساتھ ساتھ دیگر طبقات کو بھی نقصان اٹھانا پڑے گا۔ مسٹر مان نے مرکز کو آگاہ کیا کہ ایک بار پھر بجلی ترمیمی بل پیش کرکے وہ زرعی اصلاحات ایکٹ جیسی غلطی کرنا چاہتا ہے اور اس طرح کی یکطرفہ کارروائی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔