این ایل ای ایم کے تحت 384 دوائیں جاری کی
حکومت نے لازمی دواو¿ں کی قومی فہرست اینایل ای ایم کے تحت 384 دوائیں جاری کی ہیں۔ صحت کےوزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویا نے آج نئی دلی میں ایک تقریب میں این ایل ای ایم 2022 کی نئی فہرست جاری کی۔ ڈاکٹر مانڈویا نے کہا کہ NLEM حفظان صحت کی ہر سطح پر قابلاستطاعت معیاری دواو¿ں تک رسائی کو یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ ڈاکٹر مانڈویانے کہا کہ یہ دوائیں حفظان صحت کے معیار کو بہتر بنائیں گی۔ انہوں نے بتایا کہ یہ فہرست متعلقہ فریقوں کے ساتھ وسیع صلاح و مشورے کے بعد تیار کی گئی ہے۔ وزیر مملکت ڈاکٹربھارتی پوار نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت کے تحت دوا سازی کا شعبہ ترقیکر رہا ہے۔سی این آئی کے مطابق چھ سال بعد ضروری ادویات کی نئی فہرست جاری کر دی گئی۔ یہ جیب پر بھاری نہیں ہوگا کیونکہ اس پر قیمت کی حد لاگو ہوگی۔ دراصل، 2015 کے بعد، اب یہ فہرست 2022 این ای ایل ایم (ادویات کی قومی ضروری فہرست) میں جاری کی گئی ہے۔ مرکزی وزیر صحت منسکھ منڈاویہ نے کہا کہ این ای ایل ایم 2015 کے بعد 2022 میں اپ ڈیٹ کرکے آپ کے سامنے ہے۔ یہ ایک طویل عمل ہے، پھر اس میں کوئی نہ کوئی دوا شامل ہے۔ آزاد کمیٹی فیصلہ کرتی ہے۔ 350 ماہرین سے 140 بار مشاورت کے بعد یہ فہرست تیار کی گئی ہے۔ اس فہرست میں وہ ادویات شامل ہیں، جو حفاظت، سستی اور قابل رسائی ہیں۔این پی پی اے زیادہ سے زیادہ قیمت کا فیصلہ کرے گی ۔ کمپنی قیمت نہیں بڑھا سکتی۔ ادویات کی قیمتوں میں بے جا اضافہ نہیں کیا جا سکتا۔ اگر آپ 384 دواو¿ں میں تقریباً تمام ادویات کو ملا لیں تو 1000 سے زیادہ فارمولیشنز بنیں گی۔ اس کی قیمت میں اب نظر ثانی کی جائے گی تاکہ ہر کسی کو سستی دوا مل سکے۔ مرکزی وزیر مملکت برائے صحت بھارتی پراوین پوار نے کہا کہ یہ بہت اہم فہرست ہے۔ یہ بنیادی، ثانوی اور ترتیری دیکھ بھال کے لیے بہت ضروری ہے۔ صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے سکریٹری راجیش بھوشن نے کہا کہ ہمارے ملک میں جو دوا منظور شدہ اور لائسنس یافتہ ہے، وہی دوا اس فہرست میں ہے۔ ان بیماریوں کے لیے ادویات موجود ہیں، جو صحت عامہ کے مسائل ہیں۔ وہ ادویات جن کی قیمت اور افادیت کی تصدیق ہو چکی ہے، وہ ادویات اس فہرست میں ہیں۔ 2022 کی فہرست میں 384 ادویات ہیں۔ 34 نئی ادویات شامل کی گئی ہیں اور 26 کو ہٹا دیا گیا ہے۔