حیدرآباد/مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا ہے کہ راہول گاندھی اور کھڑگے کو ایودھیا میں پران پرتشٹھا کی دعوت دی گئی تھی تاہم ان دونوں نے اس میں شرکت نہیں کی کیوں کہ وہ ووٹ بینک سے خوفزدہ تھے۔ امیت شاہ نے تلنگانہ کے عادل آباد میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات کے دو مرحلے ہوگئے ہیں۔ ان دو مرحلوں میں مودی نے سنچری بنالی ہے اور آگے بڑھ رہے ہیں۔ تیسرے مرحلہ میں ہم 200 نشستوں تک پہنچ جائیں گے ۔ تلنگانہ میں رائے دہی تک بی جے پی کی نشستیں بڑھ کر 250ہوجائیں گی۔ انہوں نے واضح کیا کہ تلنگانہ میں ہر انتخابات کے موقع پر بی جے پی کے ووٹ کے فیصد میں اضافہ ہورہا ہے ۔ 2014ءمیں بی جے پی کو اس جنوبی ہند کی ریاست سے صرف ایک نشست حاصل ہوئی تھی۔ تاہم 2019ءمیں زعفرانی جماعت نے 4نشستیں یہاں سے حاصل کیں اور 2024ءمیں 10 سے زائد نشستیں بی جے پی کو حاصل ہوں گی۔انہوں نے واضح کیا کہ تلنگانہ میں بی جے پی کے برسراقتدارآنے کے بعد مسلم ریزرویشن کوختم کرتے ہوئے دیگر طبقات میں اسے تقسیم کردیاجائے گا۔انہوں نے الزام لگایاکہ بی آرایس کے دورمیں تلنگانہ کے ساتھ شدیدناانصافی کی گئی۔تلنگانہ کانگریس کیلئے اے ٹی ایم بن گیا ہے ۔ انہوں نے کانگریس کی ریاستی حکومت کو کمیشن والی حکومت قراردیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس کے دور میں ملک میں 12 لاکھ کروڑ روپے کی بدعنوانی ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے رام مندر کی تعمیر کے لئے 70 سال لگائے جب کہ بی جے پی نے مندر کی تعمیرکو فوری یقینی بنایا۔