ممبئی//مرکزیوزیر اشونی ویشنو نے نیشنل سٹاک ایکسچینج، ممبئی میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان دنیا کا مینوفیکچرنگ کا مرکز بن رہا ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ہندوستان نے مقامی طور پر تیار کردہ آلات کے ساتھ دنیا کا تیز ترین 5G نیٹ ورک تیار کیا ہے اور بہار کے ایک گاؤں کی ایک لڑکی کی مثال بھی دی اور کہا کہ تربیت کے بعد وہ بڑے اعتماد کے ساتھ پیچیدہ موبائل آلات چلا رہی ہے۔انہوںنے کہا، "حال ہی میں، میں ایک موبائل بنانے والی فیکٹری میں گیا تھا۔ وہاں پٹنہ کی ایک لڑکی ہے، جو ایس ایم ٹی نامی ایک بہت ہی پیچیدہ مشین چلا رہی ہے۔ میں نے اس سے پوچھا کہ اس کے لیے یہ کتنا مشکل تھا۔ شروع میں مشین کو دیکھ کر سوچتی تھی کہ یہ کیا ہے لیکن کچھ ٹریننگ اور پریکٹس کے بعد اس کیلئے کام آسان ہوگیا۔ اس نے مزید کہا، "آپ کی زندگی میں سب سے بڑی تبدیلی کیا ہے، و ہ یہ کہ مجھے زیادہ عزت ملے گی۔ گاؤں کے سربراہ، ایم ایل اے اور ایم پی کے مقابلے میں گاؤں کے لوگ کہتے ہیں، وہ موبائل بناتی ہے۔وزیر نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ جب کہ یورپ کا بیشتر حصہ اب بھی 3G اور 4G نیٹ ورکس پر انحصار کرتا ہے، ہندوستان نے 2022 کے اوائل میں ہی 5G کو لاگو کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا، زیادہ تر یورپ میں آپ کو 5G نہیں ملے گا۔ وہاں زیادہ تر جگہوں پر 3G تھا، 4G بھی نہیں ہے۔مزید برآں، انہوں نے ہندوستان میں 5G نیٹ ورک کی تعیناتی کی تیز رفتاری پر بھی زور دیا، جس میں 5G ٹاور بہت کم وقت میں نصب کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہہندوستان نے 1 اکتوبر 2022 کو 5G شروع کیا۔ 18 – 19 مہینوں کے ٹائم فریم میں، 5G کے 4,35,000 ٹاور نصب کیے گئے۔وزیر نے روشنی ڈالی کہ ملک میں 5G رول آؤٹ کی رفتار سے دنیا اب حیران ہے اور اب پوری دنیا ہندوستان کی طرف دیکھ رہی ہے اور ہندوستان کو اس پہلو میں ایک رہنما کے طور پر تسلیم کرتی ہے۔ وزیر نے مزید کہا، "دنیا کا سب سے تیز ترین 5G کا رول آؤٹ ہندوستان میں ہوا ہے۔ اور پوری دنیا اس سے حیران ہے۔ اب دنیا میں، ہر کوئی کہتا ہے کہ اگر یہ ہندوستان میں ہوتا ہے تو یہ ایک مختلف پیمانے کا ہوگا۔