”تائیوان کے دورے سے ہمارے اندرونی معاملات میں مداخلت کی“
بیجنگ: ۵ اگست (ایجنسیز) چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ چین نے امریکی ایوان نمائندگان کی سپیکر نینسی پلوسی اور ان کے قریبی خاندان پر ان کے اشتعال انگیز اقدامات کے جواب میں پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان نے جمعے کو ایک بیان میں کہا ہے کہ ’چین کے شدید تحفظات اور سخت مخالفت کے باوجود پلوسی تائیوان کے دورے پر مصر رہیں۔ چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی، چین کی خودمختاری و علاقائی سالمیت کو نقصان پہنچایا۔ ون چائنا پالیسی کو پامال کیا اور آبنائے تائیوان کے امن و استحکام کو خطرے میں ڈالا۔‘ اس سے قبل امریکہ کے ایوان نمائندگان کی سپیکر نینسی پلوسی نے کہا ہے کہ ان کے دورہ تائیوان کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال میں امریکہ تائیوان کو تنہا نہیں چھوڑے گا اور چین کو اسے تنہائی کا شکار کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔ دوسری جانب چین کی فوجی مشقوں کے باعث بعض فضائی کمپنیوں نے تائی پے اور ملحقہ ملکوں کے لیے سروس بند کر دی ہے۔ نینسی پلوسی نے جمعے کو جاپان کے شہر ٹوکیو میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ وہ تائیوان کے حکام کو دوسرے مقامات پر جانے یا کہیں شرکت سے روکنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔’ہمارے حکام نے پہلے بھی دورے کیے اور ان کا سلسلہ جاری رہے گا جبکہ چین کو تائیوان کو دنیا سے الگ تھلگ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔‘نینسی پلوسی جو آج کل ایشیائی ممالک کے دورے پر ہیں نے صحافیوں کو یہ بھی بتایا کہ ’دوسرے ممالک کی طرح تائیوان کا دورہ بھی خطے میں سٹیٹس کو تبدیل کرنے کے لیے نہیں ہے۔‘ان کے مطابق ’ہم شروع سے کہتے آئے ہیں کہ ہم ایشیا میں سٹیٹس کو تبدیل کرنے جا رہے ہیں اور نہ ہی ایسا تائیوان کے لیے ہے۔‘انہوں نے اپنے دورے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ تائیوان ریلیشنز ایکٹ، امریکہ چین پالیسی، اس کے ضمن میں قانون سازی اور معاہدوں سے متعلق ہے، جن کی بدولت یہ ثابت ہوا ہے کہ ہمارے تعلقات تعلقات کیسے ہیں۔‘دریں اثناءتائیوان کے وزیر خارجہ جوزف وو نے امریکہ کے تیسرے اعلیٰ ترین لیڈر اور ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی کے دورہ کو انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے جواب میں چین کی طرف سے شروع کی گئی فوجی مشقوں پر سخت تنقید کی۔