سرمائی ایام میں بڑھتی ہوئی آگ کی وارداتیں عام لوگوں کے لئے جہاں تشویش کا باعث بنتی جارہی ہیں وہیں دوسری طرف یہ بھی سچ ہے کہ بہت کم لوگ آگ سے بچنے کی تدابیر پر سنجیدگی سے عمل کرتے ہیں۔محکمہ فائیر اینڈ ایمر جنسی سروسز کے ایک افسر نے اس پر تبصرہ کرتے ہوے کہا کہ آگ صرف اور صرف غفلت شعاری برتنے کے نتیجے میں لگتی ہے جو کبھی کبھار اس قدر جان لیوا ثابت ہوتی ہے کہ انسانی جانیں بھی تلف ہوتی ہیں جبکہ مالی نقصان کا کوئی بھی اندازہ نہیں لگایا جاسکتاہے ۔اس افسر کا کہنا ہے کہ اگر لوگ احتیاطی اور بچاﺅ تدابیر کو سنجیدگی کے ساتھ عملائیں گے تو آگ کی وارداتوں میں تقریباً90فی صد کمی آسکتی ہے ۔اس افسر نے اس کی مزید وضاحت کرتے ہوے کہا کہ آگ کی صرف دو تین وارداتیں اتفاقیہ کہی جاسکتی ہیں جبکہ باقی وارداتیں صرف غفلت شعاری کی وجہ سے پیش آتی ہیں ۔اگر لوگ خاص طور پر سرمائی ایام کے دوران احتیاط برتیں گے اور دوسری احتیاطی تدابیر اختیار کی جاینگی تو آگ کی بڑھتی ہوئی وارداتوں پر قابو پایا جاسکتاہے ۔گذشتہ دنوں شالہ کدل میں آگ کی واردات میں ایک تین منزلہ رہایشی عمارت خاکستر ہوگئی ۔فائیر سروسز کے ذرایع نے بتایا کہ ایسا لگتا ہے کہ آگ شارٹ سرکٹ کی وجہ سے لگی ہے ۔آگ کیسے لگی اس سے قطع نظر ایک پورا کنبہ کھلے آسمان کے نیچے آگیا ۔ان کا عمر بھر کا اثاثہ پلک جھپکتے ہی خاکستر ہوگیا ۔اب وہ کیا کرینگے کیونکہ اس کنبے کے سر پر چھت نہیں رہی ۔سرچھپانے کیلئے جگہ نہیں رہی۔اسی کو آگ کہتے ہیں جو آناًفاناًایک باعزت شہری کو عرش سے فرش پر لے آتی ہے اسلئے اس معاملے میں انتظامیہ کو ملوثین کی بھر پور مدد کیلئے آگے آنا چاہئے ۔اس سے قبل سولنہ میں آگ کی واردات کے دوران میڈیا رپورٹوں کے مطابق مالک مکان جھلس کر موت کے منہ میں چلاگیا ۔گویا اس کنبے کا سہارا بھی نہیں رہا ۔اسلئے عام لوگوں کو اس پر سنجیدگی سے غور کرنا چاہئے کہ آگ سے بچنے کیلئے کس طرح کی تدابیر اٹھانے کی ضرورت ہے ۔سوچنے کی بات ہے کہ سرما میں ہی کیوں گرمیوں کے مقابلے میں آگ کی زیادہ وارداتیں رونما ہوتی ہیں ؟کیونکہ ان ایام میں لوگ گرمی دینے والے آلات زیادہ استعمال کرتے ہیں اس کے علاوہ کانگڑیاں بھی استعمال کرتے ہیں ۔گھروں میں گیس ہیٹر بھی ہوتے ہیں اور ہینڈی گیس بھی ہوتے ہیں ۔بعض گھروں میں بجلی کا جو نظام ہوتا ہے اس میںوہ لوگ سمجھوتہ کرکے غیر معیاری اور سستے سویچ ،تاریں ،الیکٹرک کمبل ،ہیٹر ،گیزر ،بلوور اور ایسے ساکٹ وغیرہ استعمال کرتے ہیں جو رجسٹرڈ کمپنیوں کے نہیں ہوتے ہیں بلکہ سستے ہوتے ہیں ۔ان کے استعمال سے بھی شارٹ سرکٹ کا احتمال ہوتاہے ۔یا کبھی کبھار بلوور ،ہیٹر یا الیکٹرک کمبل چالو ہوتی ہے اس دوران بجلی چلی جاتی ہے تو ان چیزوں کو فوری طور آف کرنا چاہئے لیکن بعض لوگ یہ بھول جاتے ہیں تو جب بجلی آن ہوتی ہے تو اس سے بھی شارٹ سرکٹ ہوجاتاہے جس سے آگ کا خطرہ رہتاہے اسلئے آگ سے بچاﺅ کے لئے احتیاط لازمی ہے جس میں غفلت کی کوئی گنجایش نہیں ہونی چاہئے ۔