Daily Aftab
22 ستمبر ,2023
  • ہوم پیج
  • تازہ خبر
  • جموں و کشمیر
  • قومی
  • بین اقوامی
  • تعلیم
  • ادارتی
  • کاروبار
  • کھیل
  • تفریح
  • صحت
  • آج کا اخبار
  • Edition
    • اردو
    • English
Daily Aftab
ADVERTISEMENT

بانی انقلاب اسلامی کا عرفانی نقطہ نظر

by Online Desk
12 جون 2023
A A
0
SHARES
7
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp
ADVERTISEMENT

انسان خود پسند اور خود خواہ ہے وہ صرف خود کو پسند کرتا ہے اور اگر کوئی اس راہ میں حائل ہوتا ہے تو اس کا دشمن ہوجاتا ہے۔ تمام عالمی جنگیں اسی وجہ سے واقع ہوئی ہیں۔ مومن کبھی ایک دوسرے نہیں لڑتے
بانی انقلاب اسلامی امام خمینیؒ ایک فقیہ، عارف، مدبر اور اخلاق اسلامی و انسانی سے مزین لاثانی شخصیت کے مالک تھے جنہوں نے اپنی ذاتی و اکتسابی خصوصیات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ایران میں ایک ایسا انقلاب برپا کیا جس نے پوری دنیا میں ایک ولولہ پیدا کر دیا۔ اسلامی بنیادوں پر استوار ایسا انقلاب جس نے ایک طرف تو حق و انصاف کے متوالوں اور دبے کچلے لوگوں کو قوت قلب عطا کی، ان کے دلوں میں امید کا چراغ روشن کیا اور دوسری طرف ظلم و استبداد اور سامراجیت کے ایوانوں میں لرزہ پیدا کر دیا۔ سامراجیت نے اپنا نحس وجود خطرے میں محسوس کیا تو ایک محاذ آرائی کا آغاز ہوا۔ اسلام و کفر اور مستضعفین و مستکبرین کے درمیان محاذ آرائی، جو بدستور جاری ہے۔
4 جون سنہ 1989 کو علم و اخلاق کا پیکر خمینی بت شکن اس دنیا سے رخصت ہوا، مگر آج بھی اسکے فراق میں آنکھیں اشک بار ہو جاتی ہیں۔ شک نہیں کہ انسان جب تک خدائے لازوال سے قلبی و روحی طور پر منسلک نہ ہو تب تک وہ دنیا کے کروڑوں دلوں میں حق و حقیقت و انصاف کا چراغ روشن کر کے انہیں اپنا گرویدہ نہیں بنا سکتا۔ اس وقت دنیا کے چپے چپے پر خمینیؒ بت شکن روح اللہ کا نام لینے والے اور ان کے نقش قدم پر چلنے والے موجود ہیں۔ اسلامی انقلاب کی کامیابی سے تقریباً15 سال قبل عاشور کے دن امام خمینیؒنے شاہ ایران اور اسرائیل کے خلاف احتجاج کیا اور اسرائیل کو ایران اور اسلام دشمن قرار دیا۔اسلامی انقلاب کی کامیابی کے ایک ہفتے کے بعد ہی آپ نے فلسطینی رہنماوں سے ملاقات کی اور فلسطین کے مسئلے کو ایران کی خارجہ پالیسی میں سر فہرست رکھا۔
امام خمینی ؒ کی قیادت میں اسلامی انقلاب کی فتح کے ساتھ ہی مغربی ایشیا میں آزادی کی تحریکیں شروع ہوئیں اور اس کی اہم خصوصیت اسرائیل اور امریکہ کے خلاف جدوجہد تھی۔امام خمینیؒ نے اپنی قیادت کے ذریعے عالمی سامراج مخالف نظریات اور مزاحمتی محاذ کے قیام کا سنگ بنیاد رکھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ سامراج کے خلاف جدوجہد ہی مسئلے کا حل ہے اور اب آپ کی رحلت کے 34 سال بعد سب پر یہ واضح ہو گیا کہ مذاکرات اور سمجھوتہ فلسطین کے مسئلے کا حل نہیں بلکہ اسرائیل مزید گستاخ ہو گیا۔ امام خمینیؒ نے کیپچولیشن بل کی مخالفت کی اس لئے کہ ایران میں پہلوی حکومت نے اس بل کے تحت امریکی فوجیوں اور ان کے اہل خانہ کو عدالتی استثنیٰ دیا تھا۔ اس مخالفت کی وجہ سے امام خمینی ؒ کو بھاری قیمت ادا کرنا پڑی، پہلے انہیں ترکی پھر عراق اور اس کے بعد فرانس میں جلا وطن ہونا پڑا اور جلاوطنی14 سال تک جاری رہی۔
آج ایک بارپھر 4 جون کے موقع پردنیا کے گوش وکنار میں بانی انقلاب اسلامی امام خمینی ؒ کی 34 ویں برسی منائی جارہی ہے جواس بات کابین ثبوت ہے کہ انقلاب اسلامی دنیا کی دیگرتحریکوں میں امتیازی حیثیت رکھتا ہے کیونکہ اس کے پیچھے امام خمینی ؒ کاعرفانی نقطہ نظرکار فرما ہے۔عرفان کا مطلب یہ نہیں کہ انسان سب کچھ چھوڑ کر صرف خدا کی طرف متمرکز ہوجائے بلکہ انسان کا خدا کی طرف سے خلق خدا کی طرف پلٹنا اور پھر خلق خدا کے ساتھ خدا کی جانب سیرو سلوک کرنا عرفان کا سب سے اعلیٰ درجہ ہے جو امام خمینیؒ نے ایک عارف سالک کی حیثیت سے عملاً کرکے دکھایا ہے۔
امام خمینیؒ جو بیک وقت سیاسی قائد بھی تھے اور دینی قائد بھی ،نے عوام الناس کے ساتھ الہٰی سفر طئے کرتے ہوئے اپنا سیاسی سفر جاری رکھ کربے نظیر کارنامہ انجام دیا ہے۔ انقلاب اسلامی خالص سیاسی اورمادی تبدیلی نہیں ہے بلکہ یہ ایک عرفانی اقدام تھا جو امام خمینی? نے انجام دیا۔ یہی وجہ ہے کہ بانی انقلاب اسلامی امام خمینی ؒ کی برسی کے موقع پردنیا کے تمام گوش وکنار میں پروگرام منعقد کئے جاتے ہیں اسی طرح ہندوستان کے مختلف حصوں میں جلسے اور پروگرام کرکے روح اللہ امام خمینیؒ کو خراج عقیدت پیش کیا جاتا ہے کیونکہ امام خمینیؒ نے ایران کے ساتھ ساتھ اقوام عالم کو تانا شاہی اور استکباری طاقتوں کے خلاف کھڑے ہونے کی ہمت اور حوصلہ دیا ہے۔
آپ کی نظر میں اسلام اور اسلامی حکومت دوسرے غیر توحیدی نظام کے برخلاف، انسان کے ذاتی، سماجی، مادی و معنوی ، تہذیبی، سیاسی، فوجی اور معاشی پہلوں پر نظر رکھتی ہے۔ اسلام کے بہت سے احکام عبادی سیاسی ہیں۔آپ کے عرفانی نظریات اور روایتی عرفان میں اگر چہ کچھ اختلافات پائے جاتے ہیں لیکن ان میں کچھ مشترکہ عناصر بھی ہیں۔ مثال کے طور پر آپ کا ماننا ہے کہ پوری دنیا اسماء اللہ ہے۔ انسان نور ہے، دنیا کا کوئی بھی وجود مستقل حیثیت نہیں رکھتا ہے۔ یہاں تک کہ برے عناصر کو عطا کیا گیا وجود بھی رحمت ہے۔تمام تعریفیں اللہ کی طرف پلٹی ہیں۔ آپ کی نظر میں نفسانی تعلقات سے رشتہ توڑنا، عالم عرفان میں داخل ہونے کی پہلی شرط ہے۔ یہ سارے تنازعات اور جنگ و خونریزی سب حب نفس کی وجہ سے ہے۔ انسان خود پسند اور خود خواہ ہے وہ صرف خود کو پسند کرتا ہے اور اگر کوئی اس راہ میں حائل ہوتا ہے تو اس کا دشمن ہوجاتا ہے۔ تمام عالمی جنگیں اسی وجہ سے واقع ہوئی ہیں۔ مومن کبھی ایک دوسرے نہیں لڑتے۔
بانی انقلاب اسلامی کا عرفانی نظریہ روایتی عرفان سے اس لحاظ سے مختلف ہے کہ امام خمینیؒ کی نظر میں عرفان اور معاشرہ ایک دوسرے الگ نہیں ہیں اور اسی وجہ سے آپ فرماتے ہیں کہ: یہ جو کہا جاتا ہے کہ انبیا علیہم السلام صرف معنویات سے سرو کار رکھتے تھے اور حکومت و دنیا داری بری چیز ہے اور انبیاء واولیاء نے اس سے پرہیز کیا ہے اور ہم کو بھی ایسا کرنا چاہئے، یہ قابل افسوس غلطی ہے جس کے نتیجہ میں اسلامی ممالک تباہی کے دہانے پر پہنچ گئے اور سامراجی طاقتوں نے وہاں پر قدم جما لئے۔
امام خمینی کی نظر میں اس مفہوم کو درک نہ کرنے کا نتیجہ یہ ہوا کہ ظالم و جابر حکومتوں نے قرآن کو اپنے ظلم کو جائز ٹھہرانے کے لئے استعمال کیا اور یہ مقدس کتاب جو لوگوں کو ایک دوسرے سے متحد کرنے کے لئے نازل ہوئی تھی، اختلاف کا ذریعہ بن گئی یا پوری طرح سے معاشرہ سے نظر انداز کردی گئی۔ اما م خمینیؒ کی نظر میں عرفان کا یہ مفہوم نہیں ہے کہ انسان اللہ تعالی تک پہنچنے کے لئے حکومت و دولت کو ٹھوکر ماردے بلکہ عرفان کا مطلب یہ ہے کہ انسان معاشرہ و سیاست میں وارد ہو تا کہ طاقت و دولت کو متوازن طریقے سے سب میں تقسیم کر سکے۔

ADVERTISEMENT

یہ بھی پڑھیے

(پرندوں کی 60فی صد نسلیں کم ہونے کی جوہات)

پولینڈ کے ایک چھوٹے سے قصبے میں ایک غریب لڑکی رہتی تھی

(کشمیری فروٹ گروورس کے خدشات دُور کرنیکی ضرورت)

اسی بارے میں

(پرندوں کی 60فی صد نسلیں کم ہونے کی جوہات)
ادارتی

(پرندوں کی 60فی صد نسلیں کم ہونے کی جوہات)

20 ستمبر 2023
پولینڈ کے ایک چھوٹے سے قصبے میں ایک غریب لڑکی رہتی تھی
بین اقوامی

پولینڈ کے ایک چھوٹے سے قصبے میں ایک غریب لڑکی رہتی تھی

17 ستمبر 2023
مچھلیوں کی موت ،معاملہ تحقیقات طلب
ادارتی

(کشمیری فروٹ گروورس کے خدشات دُور کرنیکی ضرورت)

17 ستمبر 2023
مچھلیوں کی موت ،معاملہ تحقیقات طلب
ادارتی

نہ بجلی نہ پانی ،چاروں طرف ہا ہا کار

15 ستمبر 2023
امریکی میوہ جات اور دالوں کی درآمدپر ڈیوٹی میں مزید تخفیف
ادارتی

(امریکی سیب پر درآمدی ٹیکس میں کمی کا فیصلہ حیران کن)

13 ستمبر 2023
مچھلیوں کی موت ،معاملہ تحقیقات طلب
ادارتی

قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ،عام شہری متاثر

13 ستمبر 2023
مچھلیوں کی موت ،معاملہ تحقیقات طلب
ادارتی

(سرکاری سکولوں میں ڈیجیٹل طریقہ کار اپنانے کی شروعات)

11 ستمبر 2023
(موسم کا قہر ،متاثرین کی فوری باز آباد کاری )
ادارتی

(جی 20سربراہی اجلاس اور عالمی معیشت پر اس کے اثرات)

10 ستمبر 2023
مچھلیوں کی موت ،معاملہ تحقیقات طلب
ادارتی

(بچہ مزدوری کا رحجان تشویشناک حد تک بڑھنے لگاہے )

08 ستمبر 2023
Next Post
ملی ٹنسی فنڈنگ کیس: ہندوارہ میں ظہور احمد وٹالی کی تین جائیدادیں ضبط

ملی ٹنسی فنڈنگ کیس: ہندوارہ میں ظہور احمد وٹالی کی تین جائیدادیں ضبط

اہم خبریں

سابق قانون ساز، ممبر بی جے پی اسٹیٹ ایگزیکٹیو جموں کشمیر، سینئر سٹیزنز سپورٹ سروس کلب کے وفد نے لیفٹیننٹ گورنر سے ملاقات کی

قرفلی محلہ سری نگر میں نقب زنوں نے 25 لاکھ روپیہ مالیت کے طلائی زیورات اڑا لئے

کرپشن کے الزام میں ڈی ایس پی گرفتار

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی

بانی انقلاب اسلامی کا عرفانی نقطہ نظر
ادارتی

بانی انقلاب اسلامی کا عرفانی نقطہ نظر

12 جون 2023
السی کے بیج استعمال کرنے کے حیران کن فوائد
صحت

السی کے بیج استعمال کرنے کے حیران کن فوائد

21 اگست 2022
(مالی استحکام کیلئے صنعتوں کا پھیلاﺅ لازمی قرار)
ادارتی

(کشمیر کے روایتی پیشے اپنانے کی ضرورت)

28 نومبر 2021
شرم و حیا،عفت و پاکیزگی
ادارتی

شرم و حیا،عفت و پاکیزگی

15 فروری 2023
ADVERTISEMENT
  • ہمارے بارے میں
  • اشتہار دینا
  • ہم سے رابطہ کریں

©2021 ڈیلی آفتاب | ڈیلی آفتاب بیرونی ویب سائٹس کے مواد کا ذمہ دار نہیں ہے۔

No Result
View All Result
  • ہوم پیج
  • تازہ خبر
  • جموں و کشمیر
  • قومی
  • بین اقوامی
  • تعلیم
  • ادارتی
  • کاروبار
  • کھیل
  • تفریح
  • صحت
  • آج کا اخبار

©2021 ڈیلی آفتاب | ڈیلی آفتاب بیرونی ویب سائٹس کے مواد کا ذمہ دار نہیں ہے۔

ہم کوکیز کو مواد اور اشتہارات کو ذاتی بنانے ، سوشل میڈیا کی خصوصیات فراہم کرنے اور اپنے ٹریفک کا تجزیہ کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔