بعض میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت جموں کشمیر عارضی ملازمین جن میں ڈیلی ویجر ،کنٹریکچول ،نیڈ بیسڈ وغیرہ شامل ہیں کو مستقل کرنے کے معاملے پر سنجیدگی سے غور کررہی ہے ۔جبکہ محکمہ تعلیم میں کام کررہے ووکیشنل ٹرینرس کو بھی مستقل کرنے کے لئے حکومت اقدامات کرنے والی ہے تاہم اس بارے میں سرکاری طور پر کچھ نہیں کہا گیاہے ۔ان میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی نے جموں کشمیر کے سابق وزیر شیام لعل شرما کی قیادت میں ایک پانچ رکنی کمیٹی دو مہینے قبل ہی تشکیل دی ہے جس کے ذمہ جموں کشمیر میں عارضی ملازمین کے بارے میں تفصیلات جمع کرکے اسے مرکزی حکومت کے علاوہ پارٹی ہائی کمان اور ایل جی انتظامیہ کے سپرد کرکے اس بارے میں اپنی سفارشات پیش کرنے کا کام سونپا گیا ہے تاکہ ان عارضی ملازمین جن کی تعداد تقریباً ساٹھ ہزار کے لگ بھگ ہے کو مستقل کیا جاسکے ۔اس کمیٹی نے اس سارے معاملے کا جائیزہ لیا ہے اور گذشتہ دو دنوں میں کمیٹی کے ممبران نے یہاں یعنی وادی میں کئی ٹریڈ یونین لیڈروں کے علاوہ بہت سے محکموں کے سربراہوں کے ساتھ ملاقات کی اور اس معاملے پر تبادلہ خیال کیا ۔اس کے بعد کمیٹی کے سربراہ شیام لال شرما نے بتایا کہ کمیٹی ممبران نے ڈیلی ویجروں کی مستقلی کے بارے میں مختلف ٹریڈ یونین رہنماوں کے ساتھ بات چیت کی اور اس کے علاوہ دوسرے کئی محکموں کے سربراہوں سے بھی اس معاملے پر تبادلہ خیال کیا ۔چنانچہ کمیٹی 10جنوری تک اپنی رپورٹ منظر عام پر لاے گی جس کے بعد اسے مرکزی حکومت ،پارٹی ہائی کمان اور ایل جی انتظامیہ کو پیش کیا جاے گا۔ادھر بعض واقف کار حلقوں کے مطابق بی جے پی ممبران کی طرف سے قایم کئی گئی کمیٹی کی طرف سے جو رپورٹ پیش کی جاے گی اس میں بقول ان کے بی جے پی کی طرف سے یہ سفارش کی جاسکتی ہے کہ ڈیلی یجروں یعنی عارضی ملازمین کو مستقل کیا جانا چاہئے تاکہ ان میں کئی ایسے ملازمین بھی ہیں جنہوں نے اب تک بیس بیس سال سے زیادہ کا عرصہ مختلف محکموں میں گذارا اور اگر ان کو بر طرف کیا جاے گا تو ان کا کنبہ سڑکوں پر آے گا۔کمیٹی پارٹی ہائی کمان پر بھی یہ باور کرسکتی ہے کہ جموں کشمیر میں عارضی ملازمین کی مستقلی کے لئے وہ بھی اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے ۔ادھر ایک اور میڈیا ادارے نے کہا ہے کہ محکمہ تعلیم میں جو ووکیشنل ٹرینرس ہیں انہیں بھی مستقل کیا جارہا ہے حالانکہ انہیں ایک ایجنسی کی طرف سے اب تک تنخواہیں دی جارہی تھیں لیکن اب بقول اس نیوز ایجنسی ان کو مستقل کرنے کے لئے راہ ہموار کی جارہی ہے ۔اگر ایسا ہوگا تو عارضی ملازمین کی مستقلی کے حوالے سے برسہابرس سے جو قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں وہ ختم ہوجاینگی اور ان کو جس ذہنی کوفت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے وہ دور ہوگا کیونکہ واقعی مختلف محکموں میں کئی ایسے ڈیلی ویجر کام کررہے ہین جن کی عمر اب ان حدود کو پار کرگئی ہے یا پار کرنے والی ہے جوحصول ملازمت کے لئے حکومت نے مقرر کر رکھی ہے ۔اسلئے حکومت کو چاہئے کہ یہاں جتنے بھی ڈیلی ویجرس کام کررہے ہیں ان سبھوں کو مستقل کیاجاے ۔