آج سے بیک ٹو ولیج کا چوتھا مرحلہ شروع ہورہا ہے اور سرکاری سطح پر اس کے لئے مکمل انتظامات کئے گئے ہیں ۔گذشتہ کئی مہینوں سے انتظامات کا جائیزہ لیا جاتا رہا اور جہاں کہیں کوئی کمی محسوس کی گئی اسے دور کرنے کی بھر پور کوششیں کی گیں ۔جموں کشمیر کے بیس اضلاع میں آج سے شروع ہونے والے بیک ٹو ولیج پروگرام کے تحت گاﺅں والوں کی شرکت یقینی بنانے کے لئے تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں اور گاﺅں والوں پر زور دیا جارہا ہے کہ وہ ہر صورت میں اپنے اپنے علاقے کی جائیز شکایتوں کو افسروں کی نوٹس میںلاکر ان کو حل کروانے کی کوشش کریں۔اس سارے عمل کے لئے سرکاری سطح پر جو اقدامات کئے گئے ہیں ان کے تحت 896سرکاری افسروں بشمول آئی اے ایس اور کے اے ایس افسروں ،انتظامی سیکریڑئیوں ،سربراہان محکمہ جات ،چیف انجئیزز اور ایکزیکٹو انجئیرز کو اپنی اپنی ذمہ داریاں تفویض کی گئی ہیں اور ان کو ہدایت دی گئی کہ وہ کسی بھی صورت مین اپنی ذمہ داروں کی انجام دہی کے دوران کوتاہیاں نہ برتیں۔بیک ٹو ولیج کے پہلے 3مرحلوں کی کامیابی کا دعویٰ کر تے ہوے سرکاری ذرایع نے بتایا کہ ان مراحل کے دوران دیہات یعنی ہر پنچایت حلقے میں اتنے کام کئے گئے جن کا تصور بھی پہلے نہیں کیا جاسکتاتھا لیکن اب جبکہ تیسرا مرحلہ ختم ہوکر چوتھا مرحلے کی شروعات ہورہی ہیں سرکاری ذرایع نے بتایا کہ اگر پہلے تین مرحلوں میں کہیں کوئی کمی یا کوتاہی سرزد ہوئی ہو لیکن اس مرتبہ کوشش کی جاے گی ان کو دہرایا نہ جاے بلکہ چوتھے مرحلے کو ہر ممکن طریقے پر کامیابی سے ہمکنار کیا جاے گا۔یہ گاﺅں والوں کی خوش قسمتی کہی جاسکتی ہے کہ افسراں بالا از خود ان کے گھر کے دروازوں پر پہنچ گئے ہیں اور ان کے مسلے حل کرنے کے لئے کوشاں ہیں ۔دراصل بیک ٹو ولیج کا تصور ہی منفرد اور انوکھا ہے اس سے گاﺅں میں ایک ایسا ماحول پیدا ہوتا ہے جس سے ان کو محسوس ہوتا ہے کہ حکومت نام کی کوئی چیز گاﺅں اور وہاں کے مقامی باشندوں کو ہر طرح سے ان کی مدد دینے کے لئے تیار ہے ۔ ادھر یہ خبر بھی آج کل چاروں اور سنائی دیتی ہے کہ اب حکومت نے وادی بھر کے کسانوں کا دیرینہ مطالبہ منظور کرلیا ہے اور جس کے نتیجے میں 30اکتوبر سے کسان بیمہ یوجنا کا آن لائین پورٹل شروع ہورہا ہے جس پر کسانوں نے اطمینان کا اظہار کرتے ہوے کہا کہ اب انہیں دفتروں کے چکر کاٹنے کے بجاے ان کے بیشتر مسایل بر سر موقعہ ہی حل ہونگے ۔یعنی کسی بھی ناگہانی آفت کی صورت میں وہ اسی ایپ کے ذریعے اس موقعے پر یعنی ناگہانی آفت کے دوران ہی حکومت کو اس سے ہوئی تباہی یا نقصان کے بارے میں جانکاری دے سکتے ہیں۔ اور اس طرح کسانوں کو بھی کسی بھی ناگہانی آفت کے بعد اپنے معاوضے کے لئے دفتروں کے چکر کاٹنے سے نجات مل گئی اور وہ اب اس ایپ کے ذریعے متعلقہ افسروں کو سب کچھ ان کے گوش گذار کرسکتے ہیں ۔غرض بیک ٹو ولیج ہو یا کسان بیمہ یوجنا گاﺅں والوں اور کسانوں کو زیادہ سے زیادہ راحت دلانے کے لئے حکومت کوشاں ہے ۔