غذائی قلت کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے سماجی بیداری ضروری ۔وزیر اعظم مودی
وزیراعظم نریندر مودی نے اتوار کو غذائی قلت کے خلاف مہم میں شامل ہونے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ غذائی قلت کے چیلنجوں سے نمٹنے میں سماجی بیداری کی کوششیں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔اطلاعات کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو غذائی قلت کے خلاف مہم میں شامل ہونے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ غذائی قلت کے چیلنجوں سے نمٹنے میں سماجی بیداری کی کوششیں اہم کردار ادا کرتی ہیں اپنے ماہانہ ریڈیو پروگرام ‘من کی بات’ میں مسٹرمودی نے آج کہا کہ آسام کے گا¶ں بونگائی میں ایک دلچسپ پروجیکٹ، پروجیکٹ سمپورنا چلایا جا رہا ہے۔ اس کا مقصد غذائی قلت کے خلاف لڑائی اور اس لڑائی کا طریقہ بھی بہت منفرد ہے۔ اس کے تحت کسی آنگن واڑی سنٹر کے ایک صحت مند بچے کی ماں، غذائی قلت کا شکار بچے کی ماں سے ہر ہفتے ملتی ہے اور غذائیت سے متعلق تمام معلومات پر تبادلہ خیال کرتی ہے۔ یعنی ایک ماں دوسری ماں کی دوست بن کر، اس کی مدد کرتی ہے، اسے سکھاتی ہے۔ اس اسکیم کی مدد سے اس خطہ میں ایک سال میں 90 فیصد سے زائد بچوں سے غذائی قلت دورہوئی ہے۔انہوں نے کہا، ”آپ سوچ سکتے ہیں، غذائی قلت دورکرنے میں موسیقی اور بھجن کا استعمال کیا جا سکتا ہے؟ مدھیہ پردیش کے دتیا ضلع میں ”میرا بچہ ابھیان” شروع کیا گیا۔ اس ”میرا بچہ ابھیان“ میں اس کا کامیابی کے ساتھ استعمال کیا گیا۔ اس کے تحت ضلع میں بھجن کیرتنوں کا انعقاد کیا گیا جس میں غذائی گرو کہلانے والے اساتذہ کو بلایا گیا۔ ایک مٹکا پروگرام بھی ہوا، اس میں خواتین آنگن واڑی مرکز کے لئے مٹھی بھر اناج لے کرآتی ہیں اور اس اناج سے ہفتہ کے روز ‘بال بھوج’ کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ اس سے آنگن واڑی مراکز میں بچوں کی حاضری بڑھنے سے غذائی قلت بھی کم ہوئی ہے۔