حکومت کا مقصد صرف میک ان انڈیا نہیں بلکہ میک فار ورلڈ ہے
وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا ہے چونکہ ہندوستان ایک مضبوط، خوشحال ملک بن رہا ہے اور ایک عالمی طاقت بننے کی راہ پر گامزن ہے، ہندوستانی بحریہ کا کردار انتہائی اہم ہو جاتا ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارت کی زیادہ تر تجارت سمندری راستوں پر مشتمل ہے اس لئے سمندری حدود کو محفوظ بناناہمارے لئے انتہائی اہمیت کا حامل معاملہ ہے ۔ راج ناتھ سنگھ نے آج کہا کہ آنے والے سالوں میں ہندوستان نہ صرف ہندوستانی استعمال کے لیے جہاز بنانے کے لیے خود کو محدود رکھے گا بلکہ پوری دنیا کی مانگ کو پورا کرے گا۔ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے مقامی بحریہ کے تباہ کن جنگی جہاز INS سورت، فریگیٹ INS Udaygiri کو لانچ کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کا مقصد صرف میک ان انڈیا نہیں بلکہ میک فار ورلڈ ہے۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق دفاعی وزیر راج ناتھ سنگھ نے آج کہا کہ آنے والے سالوں میں ہندوستان نہ صرف ہندوستانی استعمال کے لیے جہاز بنانے کے لیے خود کو محدود رکھے گا بلکہ پوری دنیا کی مانگ کو پورا کرے گا۔ممبئی میں دیسی ساختہ بحریہ کے جہاز سورت اور ادے گیری کے اجراءکے موقع پر خطاب کرتے ہوئے مسٹر سنگھ نے بحری جنگ پر مبنی ٹیکنالوجیز تیار کرنے میں کئی صدیوں پر محیط ہندوستان کی طویل تاریخ کو یاد کیا۔وزیر دفاع نے کہا کہ اس حقیقت کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ زیادہ تر بین الاقوامی تجارت بشمول تیل کی تجارت کا 2/3 حصہ، 1/3 بلک کارگو اور انڈو پیسیفک خطے میں آدھے سے زیادہ کنٹینرز کی آمدورفت سمندری راستے سے ہوتی ہے، اس لیے یہ ضروری ہے کہ ایک محفوظ مقام برقرار رکھا جائے۔ اور خطے میں محفوظ ماحول، اور ایک اہم اسٹیک ہولڈر ہونے کے ناطے بھارت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس کے لیے اپنا حصہ ڈالے جو کہ ایک مضبوط بحری اڈہ بنانے سے ہی ممکن ہو سکتا ہے۔راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ہندوستانی بحریہ اپنی تحقیق اور ترقی کے میدان میں بے مثال کام کر رہی ہے جس کی وجہ سے USINDOPACOM نے ہندوستانی بحریہ کے ساتھ کام کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہند بحرالکاہل اور بحر ہند کے خطوں میں پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتحال کو دیکھتے ہوئے ہندوستانی بحریہ کا کردار زیادہ اہم ہونے والا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ ہندوستان ایک مضبوط، خوشحال ملک بن رہا ہے اور ایک عالمی طاقت بننے کی راہ پر گامزن ہے، ہندوستانی بحریہ کا کردار انتہائی اہم ہو جاتا ہے۔وزیر دفاع نے دو ملکی ساختہ جدید ترین جنگی جہاز سورت اور ادے گیری کا آغاز کیا۔ یہ جنگی جہاز "آتمانیر بھر بھارت کا سچا ثبوت” ہیں کیونکہ جنگی جہازوں کے لیے سازوسامان اور نظام کے تقریباً 75% آرڈر مائیکرو، چھوٹے اور درمیانے درجے کے اداروں سمیت مقامی فرموں کو دیے گئے تھے۔INS سورت پروجیکٹ 15B میں چوتھا ڈسٹرائر ہے جس کا نام مغربی ہندوستان کے دوسرے سب سے بڑے تجارتی مرکز کے نام پر رکھا گیا ہے۔ جبکہ INS Udaygiri پروجیکٹ 17A Frigates کے تحت تیسرا جہاز ہے جس کا نام آندھرا پردیش کے پہاڑی سلسلوں کے نام پر رکھا گیا ہے۔