سرکاری مراکز پر 25 روپے فی کلو فروخت کیا جائے گا
سرینگر//27دسمبر/ایک سینئر سرکاری اہلکار نے کہا کہ چاول میں دوہرے ہندسے کی افراط زر کو روکنے کے لیے، حکومت اب بھارت برانڈ کے تحت چاول 25 روپے فی کلو میں فروخت کرے گی۔اس کی فروخت نیشنل ایگریکلچرل کوآپریٹو مارکیٹنگ فیڈریشن آف انڈیا (Nafed)، نیشنل کوآپریٹو کنزیومر فیڈریشن (NCCF) اور کیندریہ بھنڈر آو¿ٹ لیٹس کے ذریعے کی جائے گی۔حکومت پہلے ہی اس برانڈ کے تحت آٹا اور دالیں فروخت کرتی ہے۔نومبر میں اناج کی قیمتیں بڑھ کر 10.27 فیصد ہوگئیں جس سے نومبر میں غذائی مہنگائی 8.70 فیصد ہوگئی، جو پچھلے مہینے 6.61 فیصد تھی۔ اشیائے خوردونوش کی افراط زر مجموعی صارفین کی قیمتوں کی ٹوکری کا تقریباً نصف ہے۔جہاں حکومت فوڈ کارپوریشن آف انڈیا (ایف سی آئی) کی طرف سے کی جانے والی ای نیلامیوں کے ذریعے کھلی منڈی میں اتاری جانے والی رقم کو بڑھا کر گندم کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر قابو پانے میں کامیاب رہی ہے، وہیں چاول کی خریداری کم سے کم رہی ہے۔اناج میں زیادہ مہنگائی حکومت کیلئے ایک مسئلہ بن سکتی ہے جو 2024 کے عام انتخابات کی تیاری کر رہی ہے۔ ایف سی آئی نے حال ہی میں چاول کے لیے اپنے اوایم ایس ایس قوانین میں بھی ترمیم کرکے اس میں تھوڑی نرمی کی ہے۔ چاول کی کم سے کم اور زیادہ سے زیادہ مقدار جس کی بولی لگانے والا بولی لگا سکتا ہے۔یہ قدم OMSS کے تحت چاول کی فروخت کو بڑھانے کیلئے اٹھایا گیا ہے تاکہ مارکیٹ میں اناج کی سپلائی میں اضافہ کیا جا سکے۔