مجھے کہا گیا تھا کہ اگر مرکز کے خلاف بات نہ کی تو نائب صدر بنایا جائے گا
سرینگر/11ستمبر/میگھالیہ کے گورنر ستیہ پال ملک نے ایک بار پھر اپنے بیان سے مرکز کی مودی حکومت کو بے چین کر دیا ہے۔ ستیہ پال ملک نے کہا کہ انہیں یہ اشارہ دیا گیا تھا کہ اگر وہ مرکز کے خلاف بولنا بند کر دیں گے تو انہیں نائب صدر بنایا جائے گا! انہوں نے کہا، ”اس معاملہ پر میرا کہنا ٹھیک نہیں، لیکن مجھے اشارے ملے تھے کہ اگر آپ نہیں بولیں گے تو آپ کو (نائب صدر) بنا دیں گے، لیکن میں ایسا نہیں کر سکتا۔ میں جو محسوس کرتا ہوں وہ ضرور بولتا ہوں۔“کانگریس پارٹی نے گورنر ستیہ پال ملک کے بیان کی بنیاد پر مرکز کی مودی حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ کانگریس نے ٹوئٹ کیا ”مودی جی کی ریوڑیاں: حکومت کے خلاف نہ بولو، میرے کالے کارناموں کو مت کھولو، آپ کو نائب صدر بنا دیں گے۔ میگھالیہ کے گورنر ستیہ پال ملک نے کہا- مجھے مودی حکومت کی طرف سے پیشکش تھی کہ سچ بولنا بند کر دو، میں، نائب صدر بنا دوں گا۔ واہ مودی جی واہ… آپ تو بڑے فنکار نکلے!“گورنر ستیہ پال ملک اکثر مودی حکومت سے سوال پوچھتے ہیں اور حکومت پر حملہ بھی کر دیتے ہیں۔ ابھی کچھ دن پہلے انہوں نے مودی حکومت کی طرف سے لائی گئی اگنی پتھ اسکیم پر بھی سوال اٹھائے تھے۔ ملک بھر میں اس منصوبے کے خلاف شدید احتجاج کے درمیان ستیہ پال ملک نے کہا تھا کہ حکومت اس اسکیم کو واپس لے۔ انہوں نے کہا تھا کہ اگر پی ایم مودی ملاقات کا وقت دیتے ہیں تو وہ ان سے بات کریں گے۔ستیہ پال ملک نے کہا تھا، ”ملک کا سب سے بڑا مسئلہ بے روزگاری ہے، اگنی پتھ اسکیم پر حکومت کو دوبارہ غور کرنا چاہئے، یہ اسکیم بہت شرمناک ہے، نوجوانوں کو نیچا دکھائے گی اور اس اسکیم سے نوجوانوں کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا، لہذا اس منصوبہ کو واپس لیا جانا چاہئے۔“