رواں ما ہ کی 15 اور 16 تاریخ کو شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں وزیر اعظم نریندر مودی کی ملاقات چین اور روسی صدر سمیت پاکستانی وزیراعظم سے بھی متوقع ہے ۔مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی 15 اور 16 ستمبر کو شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس کیلئے ازبکستان کے سمرقند جانے کے لیے تیار ہیں۔جون 2019 کے بعد یہ پہلا ذاتی سربراہی اجلاس ہوگا جب ایس سی او کا سربراہی اجلاس بشکیک، کرغزستان میں منعقد ہوا۔ معتبر ذرائع نے بتایا کہ موجودہ سفری شیڈول کے مطابق وزیراعظم کے 14 ستمبر کو سمرقند پہنچنے اور 16 ستمبر کو واپس آنے کا امکان ہے۔سربراہی اجلاس میں ہندوستان کی موجودگی اہم ہے کیونکہ وہ سمرقند سربراہی اجلاس کے اختتام پر ایس سی او کی گردشی صدارت سنبھال لے گا۔ دہلی ستمبر 2023 تک ایک سال کے لیے گروپنگ کی صدارت سنبھالے گا۔ اس لیے، اگلے سال، ہندوستان ایس سی او سربراہی اجلاس کی میزبانی کرے گا جس میں چین، روس، پاکستان کے رہنما شریک ہوں گے۔سربراہی اجلاس کے موقع پر دوطرفہ ملاقاتوں کے امکان کیلئے وزیراعظم کے دورہ سمرقند پر گہری نظر رکھی جائے گی۔چینی صدر شی جن پنگ، روسی صدر ولادی میر پیوٹن، پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف اور ایرانی صدر ابراہیم رئیسی سربراہی اجلاس میں متوقع رہنماﺅںمیں شامل ہیں۔اگرچہ طے شدہ دوطرفہ ملاقاتوں کے بارے میں کوئی باضابطہ لفظ نہیں بتایا گیا ہے، توقع ہے کہ سربراہان اجلاس کیلئے ایک ہی کمرے کے ساتھ ساتھ لیڈروں کے لاﺅنج میں ہوں گے۔آخری بار جب مودی اور ڑی ایک دوسرے سے آمنے سامنے تھے اور دو طرفہ ملاقات نومبر 2019 میں برازیل میں برکس سربراہی اجلاس کے دوران ہوئی تھی۔مئی 2020 سے مشرقی لداخ میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول پر ہندوستانی اور چینی فوجیوں کے درمیان فوجی آمنے سامنے ہونے کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات کو دھچکا لگا ہے۔