یونیورسٹی میں اختراعات اور تحقیقی سرگرمیوں کو فروغ دیا جائے ۔ لیفٹیننٹ گورنر کا زور
سرینگر/جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے ساتھ آج کئی وفود نے ملاقات کی جن میں سکاسٹ کشمیر کے وائس چانسلر سابق رکن اسمبلی اور بی جے پی ایس ٹی مورچہ کے وفد نے آج یہاں راج بھون میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے ملاقات کی۔اس موقعے پر پروفیسر نذیر احمد گنائی، وائس چانسلر، سکاسٹ کشمیر نے لیفٹیننٹ گورنر کو علمی اور انتظامی اہمیت کے مختلف مسائل سے آگاہ کیا۔وائس چانسلر نے لیفٹیننٹ گورنر سے بارہمولہ اور اننت ناگ میں ریشم کی زراعت کو فروغ دینا اور دوسرے کے وی کے کا قیام کے علاوہ قومی اور بین الاقوامی داخلوں کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔انہوں نے یونیورسٹی میں مشتہر کئے گئے عہدوں کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے وی سی کو مشورہ دیا کہ وہ ماہرین تعلیم، اختراعات اور تحقیقی سرگرمیوں کے میدان میں عمدگی کو فروغ دینے کے لیے ضروری اقدامات کریں تاکہ خصوصی مضامین میں اہم خلا کو پ±ر کیا جا سکے۔اسی طرح سابق رکن اسمبلی ڈاکٹر شہناز گنائی نے بھی لیفٹیننٹ گورنر سے ملاقات کی اور راجوری پونچھ کے ترقیاتی مسائل بشمول بی اے ڈی پی کے تحت پونچھ،منڈی لوران سڑک کو تیز کرنے سمیت مطالبات کا ایک میمورنڈم پیش کیاجس میںمنڈی میں منصف کورٹ کا قیام؛ پونچھ میں انجینئرنگ کالج، نرسنگ کالج اور کیندریہ ودیالیہ اور منڈی میں ایک آئی ٹی آئی کا قیام؛ پولی ٹیکنیک کالج اور یونیورسٹی کیمپس، پونچھ اور مینڈھر کی تکمیل؛ سڑک کے رابطے کی مضبوطی؛ بیتار پل پونچھ کی ڈبل لیننگ؛ سرنگ کی تعمیر کے ذریعے مغل روڈ سے تمام موسمی رابطہ؛ ان کسانوں کو معاوضہ دیا جائے جن کا حالیہ سیلاب کے دوران نقصان ہوا ہے۔انہوں نے لیفٹیننٹ گورنر کی توجہ طبی شعبے میں خالی آسامیوں کی طرف بھی مبذول کرائی اور راجوری پونچھ میں مسلح، نیم فوجی اور پولیس دستوں میں ایک خصوصی بھرتی مہم پر زور دیا۔بعد ازاں بی جے پی ایس ٹی مورچہ کا ایک وفد جس کی سربراہی شیخ چوہدری نے کی۔ روشن حسین، بی جے پی کے جموں و کشمیر جنرل سکریٹری (ایس ٹی) نے لیفٹیننٹ گورنر سے ملاقات کی اور کوکرناگ علاقے کے سیزنل ٹیچرز، ایف آر سی اور دیگر مقامی مسائل سے متعلق مختلف مسائل کو پیش کیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے ڈاکٹر شہناز گنائی اور بی جے پی ایس ٹی مورچہ کے وفد کے اراکین کے پیش کردہ مسائل کوغور سے سنے اور مشاہدہ کیا کہ یوٹی حکومت تمام خطوں اور سماج کے ہر طبقے کی جامع اور مساوی ترقی کے لیے پابند عہد ہے۔انہوں نے انہیں یقین دلایا کہ تمام حقیقی مسائل اور مطالبات کا جائزہ لیا جائے گا اور ان پر زور دیا کہ وہ عوامی فلاح و بہبود کے لیے کام جاری رکھیں۔