جموںکشمیر میں انسداد رشوت ستانی بیورو کی جانب سے راشی اور کورپٹ سرکاری افسران اور ملازمین کے خلاف کارروائیاں جاری ہے اور سال 2019سے اب تک سینکڑوں افسران اور ملازمین کو اے سی بی نے رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کرلیا ہے ۔ اس دوران تازہ کارروائی میں اے سی بی نے پانتھہ چوک میں ایک تحصیلدار اور ایک کلرک کو ایک لاکھ بیس ہزار روپے رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں دبوچ کر سلاخوںکے پیچھے ڈال دیا ہے جموں کشمیر میںانسداد رشوت ستانی بیور کی راشی ملازمین اور کورپٹ افسران کے خلاف کارروائیاں جاری ہے اور گزشتہ تین برسوں میں سینکڑوں کورپٹ افسران کو جیل کی ہوا کھلائی گئی ہے ۔ اس دوران تازہ کاررواءمیںجموں وکشمیر اینٹی کرپشن بیورو نے تحصیلدار پانتھ چوک سری نگر ماجد چودھری اور کلرک کو 1لاکھ 20 ہزار روپیہ کی رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں دھر دبوچ کر سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا۔اے سی بی کے ایک ترجمان نے بتایا کہ اینٹی کرپشن بیورو میں ایک شخص نے تحریری طورپر شکایت درج کی کہ تحصیلدار پانتھ چوک سری نگر ماجد چودھری اور کلرک پیر وسیم احمد نے اراضی کاغذات کے حصول کی خاطر ایک لاکھ 61 ہزار روپیہ کی رشوت کا تقاضہ کیا۔انہوں نے بتایا کہ شکایت کنندہ کی التجا پر دونوں آفیسران نے قسطوں میں رشوت کی رقم دینے کی بات کئی اور پہلی قسط کے طور پر ایک لاکھ 20ہزار ادا کرنے کو کہا۔ترجمان نے کہاکہ ملزمان کو رشوت کی رقم ادا کرنے سے قبل شکایت کنندہ نے اینٹی کرپشن بیورو سے رجوع کیا تاکہ دونوں راشی آفیسران کے خلاف قانون کے تحت کارروائی عمل میں لائی جا سکے۔سی این آئی کے مطابق شکایت موصول ہوتے ہی اینٹی کرپشن بیورو نے اس ضمن میں ایف آئی آر زیر نمبر 32 کے تحت کیس درج کرکے مزید تحقیقات شروع کی۔اینٹی کرپشن بیورو نے جال بچھایا جس دوران تحصیلدار پانتھ چھوک ماجد چودھری اور کلرک پیر وسیم احمد کو ایک لاکھ 20ہزار روپیہ کی رشو ت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں د بوچ کر سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا۔اے سی بی نے بتایا کہ آزاد گواہوں کی موجودگی میں تحصیلدار اور کلرک سے ایک لاکھ 20 ہزار روپیہ کی رقم برآمد کرکے ضبط کی گئی۔وہیںرشوت لینے کیلئے استعمال کی جانے والی سرکاری گاڑی جے کے01اے ایل 8277(بولیرو) کو بھی اے سی بی نے ضبط کر لیا۔ آزاد گواہوں کی موجودگی میں ان کے قبضے سے رشوت کی رقم بھی برآمد کر لی گئی۔ اس کے بعد ملزمان سے وابستہ مختلف مقامات پر تلاشی لی گئی۔وہیں کیس کی مزید تفتیش جاری ہے۔ترجمان نے مزید بتایا کہ تحصیلدار کی گرفتاری کے بعد متعدد مقامات پر چھاپے بھی ڈالے گئے اورا س حوالے سے مزید انکشافات متوقع ہے۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ جموں کشمیر رشوت ستانی کا ہب بنا ہوا تھا اور ہر کسی سرکاری ادارے میں رشوت کے بغیر نہ کوئی ملازم کوئی بات سننے کو تیار ہوتا تھااور ناہی کوئی کام ہوتا تھا ۔ تاہم اے سی بی جب سے متحرک ہوا ہے اب تک سینکڑوں ایسے ملازمین کو جیل پہنچایا گیا ہے جو اپنے کام کے عوض موٹی موٹی رقومات بطور رشوت طلب کرتے ہیں۔