سرینگر /13 جولائی/ / مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر امیت شاہ نے منگل کو اعلان کیا کہ ہندوستان 2022 میں 8.2 فیصد کی شرح نمو کے ساتھ دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت ہے۔سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق کانوں اور معدنیات سے متعلق 6 ویں قومی کانکلیو سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا کہ آج ہندوستان دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت ہے۔ 8.2 فیصد کی شرح نمو کے ساتھ، ہم 2022 میں دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت ہیں۔ کانوں اور معدنیات پر قومی کانکلیو کو ایک مو?ثر پلیٹ فارم فراہم کرنے میں ایک زبردست کامیابی کے طور پر شمار کیا جاتا ہے جس میں کئے گئے کلیدی پالیسی اقدامات کو ظاہر کرنے اور معدنیات کے شعبے کی پائیدار ترقی کے لیے قیمتی آراءحاصل کرنے میں حکومت کی مدد کی جاتی ہے۔ وزیر موصوف نے اسی مدت کے مختلف ممالک کے ساتھ ہندوستان کی شرح نمو کا موازنہ بھی کیا اور کہا کہ یہ امریکہ میں 3.7 فیصد، جرمنی میں 2.1 فیصد، چین میں 4.4 فیصد اور برازیل میں 8 فیصد ہے۔ اشیا اور خدمات ٹیکس (جی ایس ٹی) پر کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے تبصرہ پر تنقید کرتے ہوئے شاہ نے کہا کہ ہمارا جی ایس ٹی مجموعہ 1.62 لاکھ کروڑ روپے سے تجاوز کر گیا ہے۔ وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی زیرقیادت مرکزی حکومت کی موجودہ حکومت میں کاروبار کرنے والوں کے لیے ایک ہموار ماحول ہے۔ شاہ نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان نے ریکارڈ 421 بلین ڈالر کی تجارتی اشیا ءکی برآمد حاصل کی ہے، جو ہندوستان کی برآمدی تاریخ میں اب تک کی بلند ترین سطح ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کامیابی ہندوستانی نوجوانوں کی محنت کا نتیجہ ہے۔ وزیر نے اس بات پر بھی زور دیا کہ کس طرح ہندوستان نے 2021-22 میں 83.57 بلین ڈالر کی اب تک کی سب سے زیادہ سالانہ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری ریکارڈ کی۔ اس تقریب میں مہنگائی پر بات کرتے ہوئے شاہ نے کہا کہ دنیا کے دیگر ممالک کے مقابلے میں ہم نے اسے کنٹرول کیا ہے۔ شاہ نے کہا، دنیا بھر میں افراط زر میں اضافہ ہواہے۔ ہم نے دنیا کے مقابلے مہنگائی کو کنٹرول کیا ہے۔ ہم سری لنکا، پاکستان اور اپنے پڑوسی ممالک حتیٰ کہ امریکہ میں بھی صورتحال دیکھ رہے ہیں۔ وزیر داخلہ نے وزیر اعظم نریندر مودی کی نگرانی میں بی جے پی کی زیرقیادت مرکزی حکومت کی پالیسیوں کی تعریف کی جو کووڈ-19 وبائی امراض کا سامنا کرنے کے باوجود کوشش کی گئی، جو کہ دنیا کے اب تک کے سب سے بدترین صحت کے بحران ہیں۔