Daily Aftab
30 جون ,2022
  • ہوم پیج
  • تازہ خبر
  • جموں و کشمیر
  • قومی
  • بین اقوامی
  • تعلیم
  • ادارتی
  • کاروبار
  • کھیل
  • تفریح
  • صحت
  • آج کا اخبار
  • Edition
    • اردو
    • English
Daily Aftab
ADVERTISEMENT

پانچ اگست2019کے فیصلے جموں وکشمیر کے عوام کیلئے باعث عذاب ثابت ہوئے

by Online Desk
18 مئی 2022
A A
0
SHARES
7
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp
ADVERTISEMENT

جموں وکشمیر کے لوگوں نے گاندھی جی کے ہندوستان کے ساتھ الحاق کیا تھا /عمر عبدا للہ
عوامی رابطہ مہم کے دوارن خطہ پیرپنچال کے تفصیلی دورے کے 5ویں روز جموںوکشمیر نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے آج ضلع راجوری کے کوٹرنکہ میں ایک بھاری عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ”جموں وکشمیر نے اُس ملک کیساتھ نہیں الحاق نہیں کیا تھا جہاں یہ کہا جائے کہ ’اِس ملک میں رہنا تو جے شری رام کہنا ہے‘،یہاں کے عوام کو تو گاندھی کا ہندوستان دکھایا گیا تھا، ہمیں تو کہا گیا تھا کہ اس ملک میں ہر کسی کا درجہ برابر ہوگا اورہر مذہب کو برابر کے نظریہ سے دیکھا جائے گا لیکن آج ایسا دیکھنے کو نہیں مل رہاہے،میں مانتا ہوں ایسے کہنے والے لوگوں کی تعداد کم ہے، لیکن جب ہمارے حکمران ان کی مخالفت نہیں کرتے ،جب ہمارے حکمران ان کیخلاف آواز نہیں اُٹھاتے اور جب ہمارے حکمران اِن کیخلاف کارروائی نہیںکرتے تو ہمارے حوصلے کمزور ہوجاتے ہیں اور اُن لوگوں کے حوصلے اور زیادہ بلند ہوتے ہیں، اور پھر ہمیں ڈر لگتا ہے۔ہم ایک ایسے ملک میں رہنا چاہتے ہیں جس میں بھائی چارہ قائم و دائم رہے اور نیشنل کانفرنس کو وراثت میں یہ نعرہ ملا ہے کہ شیر کشمیر کا کیا ارشادہ ہند مسلم سکھ اتحاد . عمر عبداللہ نے اپنے خطاب میں کہاکہ نیشنل کانفرنس سب سے زیادہ مضبوط تب رہی جب ہم سب ایک ساتھ اور ایک جُٹ تھے، جونہی ہم بکھر گئے ہم کمزور ہوگئے، جب ہم ایک دوسرے کا الگ الگ ترازو میں تولنے لگے تو ہم کمزور ہوگئے، جب ہم کہنے لگے کہ کون کشمیر کا ہے، کون جموں کا ہے، کون مسلمان ہے، کون سکھ ہے، کون ہندو ہے، کون گوجر ہے، کون پہاڑی ہے اور کون کشمیری ہے اور جب ہم نے فرق کرنا شروع کیا اُسی کے ساتھ ہم کمزور ہوتے گئے اور اسی کمزوری کا خمیازہ ہم سب بھگت رہے ہیں۔ جموںوکشمیر کے عوام اس وقت جس پریشانی میں مبتلا ہیں اس پریشانی کی بنیاد وجہ یہ ہے کہ نیشنل کانفرنس کمزور ہوگئی۔ این سی نائب صدر نے کہا کہ پچھلے دو 3سال میں بہت کچھ بدلا، جس کا ہم نے کبھی اندازہ بھی نہیں لگایا تھا ، جو کچھ جموں و کشمیر کیساتھ کیا گیا اُس کا شائد کسی کو بھی انداز نہیں تھا۔ دفعہ370اور 35اے کو ختم کرنا تو بھاجپا کے منشور میں تھا، لیکن اس کے علاوہ ریاست کے ٹکڑے کئے گئے اور دونوں حصوں کو مرکزی زیر انتظام علاقوں میں تبدیل کیا گیا، اسمبلی اور قانون ساز کونسل چھین لیا گیا اور ہمیں جمہوری حقوق سے محروم کیا گیا۔اب سوال یہ اُٹھا تاہے کہ کیا ان سب فیصلوں کا جموںوکشمیر کے عوام کو فائدہ پہنچا کہ نہیں؟کیونکہ 5اگست 2019کو جواز بخشنے کیلئے بڑی بڑی باتیں ہوئیں، بڑے بڑے وعدے ہوئے اور بڑے بڑے اعلانات کئے گئے۔ یہاں تک کہ یہاں کے نوجوانوں سے کہا جارہا تھا کہ یہ ہل والے ترقی اور روزگار میں رکاوٹ ہیں اور مہنگائی اور دیگر پریشانی بھی انہی کی وجہ سے ہیں۔عمر عبداللہ نے کہا کہ ”جب کورونا میں کمی آئی تو میں نے فیصلہ کیا کہ میں زمینی سطح پر دیکھوںکہ جو باتیں، وعدے اور اعلانات کئے گئے تھے اُن سے کچھ بدلاﺅ آیا ہے کہ نہیں۔ ہمارا آئین، ہمارا جھنڈا، ہماری پہنچان ، ہماری شناخت چھینی گئی ،تو اس کا کہیں نہ ہیں تو فائدہ پہنچا ہوگا۔شائد نئی سڑکیں بنیں ہونگی، شائد نئے ہسپتال بنے ہونگے، شائد بچوں کیلئے نئے سکولوں بنیں ہونگے، اور ان سکولوں میں کمپیوٹر لگے ہونگے، شائد ہمارے دیہات میں 24گھنٹے بجلی کی فراہمی ہوگی، شائدصاف پینے کے پانی کی سپلائی بلا رکاوٹ جاری ہوگی، شائد ہمارے نوجوانوںکو گھر بیٹھے بیٹھے روزگار کے آڈر مل رہے ہونگے، شائد ہمارے مال مویشی پالنے والوں کو ویٹرنری ڈاکٹر ساتھ چل رہیں ہوگے، لیکن مسلسل کئی ماہ تک ڈھونڈنے کے باوجود بھی مجھے ان میں سے کوئی چیز نہیں دیکھی۔ اگر کچھ دکھا ہے تو یہاں کے لوگوں کی پریشانی، یہاں کے لوگوں کی مایوسی اور یہاں لوگوں کی بے بسی۔“اُن کا کہنا تھا کہ ”لوگ جائے تو جائیں کہاں؟ بات کریں تو کس سے کریں؟شکایت کریں تو کرے کس سے؟جمہوریت کا ایک بہت بڑا فائدہ یہ ہوتا ہے ہر ایک ایم ایل اے کو ہر5چھ سال بعد لوگوں کے پاس جاکر اپنی سرٹیفکیٹ پر مہر لگاوانی پڑتی ہے، اور ایم ایل اے کو بھی اس بات کا احساس ہوتا ہے کہ اگر میں لوگوں کے درمیان نہیں رہا تو اگلی بار مجھے لوگ ووٹ نہیں ملیں گے،لیکن افسروں کویہ مجبوری نہیں ہوتی ہے، افسر کو خبر ہوتی ہے کہ 5سال بعد میری ترقی ہونی ہی ہونی ہے، ہر سال کے بعد میری تنخواہ بڑھنی ہی بڑھنی ہے، آج کوٹرنکہ میں ہوں، کل راجوری میں ہونگا اور پرسوں کالاکوٹ میں اور اگر مجھے سزا بھی ملے گی تو ریاست سے باہر بھیج دیں گے اور اسے لوگوں کے ساتھ رابطہ اور تال میل رکھنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہوتی۔ اور اس وقت جموںوکشمیر کے لوگ اسی افسرشاہی کی چکی میں پس رہیں اور جہاں عام لوگوں کی کہیں پر بھی شنوائی نہیں“۔حکمرانوںکو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے عمر عبداللہ نے کہا کہ میں نے یہ پہلی بار ایسی حکومت دیکھی ہے جن کو تنقید سے اتنا ڈر لگا رہتا ہے، جہاں پر بھی ان کیخلاف کوئی بات ہوتی ہے تو فوراً انتظامیہ کی طر ف سے وہاں دباﺅ آتا ہے۔ اگر ہم لوگوں کے مشکلات اور مسائل کا ذکر نہیں کریں گے تو پھر کون کرے گا؟ انہوں نے کہا کہ یہاں اعلان بہت بڑے ہوتے ہیں، لیکن جب عمل کرنے کا وقت آتا ہے تو زمین آسمان کا فرق ہوتا ہے۔ حکمرانوں نے سکیم کے تحت لوگوں کو گیس کنکشن مفت دیئے لیکن یہ کہنا بھول گئے کہ سلینڈر میں گیس آپ کو اپنے پیسوں سے بھرنی ہے اور یہ بھی کہنا بھول گئے کہ ہم ہر مہینے گیس کی قیمتوں میں اضافہ کریں گے اور یہ بھی نہیں کہا کہ گیس کی قیمت 400روپے ہے اور ہم اس پر 700کا ٹیکس لگائیںگے اور جب غریب لوگوں نے گیس کی قیمتیں دیکھیں تو سلینڈروں میں گیس بھرنے کے بجائے انہیں کچن میں سجاوٹ کے طور استعمال کرنا شروع کردیا۔ عمر عبداللہ نے کہاکہ گیس کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے امیر لوگوں کو زیادہ فرق نہیں پڑتا لیکن غریب پر بہت زیادہ منفی اثر پڑتا ہے۔ میں نے پہلی حکومتی ایسی دیکھی ہے جسے غریب لوگوں کو نچوڑنے کا اتنا شوق ہے۔ اسی لئے تو جہاں پوری دنیا میں گیس کی قیمتیں کم ہورہی ہیں صرف ہمارے ملک میں گیس مہنگا ہوتا جارہا ہے۔

ADVERTISEMENT

یہ بھی پڑھیے

ملٹنسی امن اور خوشحالی کے لیے سب سے بڑا خطرہ: ایل جی سنہا

سری لنکا سے ایمرجنسی ختم

ماریوپول میں ازووسٹل اسٹیل پلانٹ کو فتح کرنے کا اعلان

اسی بارے میں

اپنی نوعیت کی پہلی خواتین انڈسٹریل اسٹیٹ اودھم پورمیں قائم کی جائے گی
تازہ ترین خبریں

ملٹنسی امن اور خوشحالی کے لیے سب سے بڑا خطرہ: ایل جی سنہا

21 مئی 2022
سری لنکا سے ایمرجنسی ختم
تازہ ترین خبریں

سری لنکا سے ایمرجنسی ختم

21 مئی 2022
ماریوپول شہر سے یوکرین کی فوج کے انخلا کے بعد روس کا قبضہ مکمل
تازہ ترین خبریں

ماریوپول میں ازووسٹل اسٹیل پلانٹ کو فتح کرنے کا اعلان

21 مئی 2022
کشمیری پنڈتوں ، مسلمانوں اور دیگر طبقہ جات کی مشکلات کےلئے پاکستان اور ملی ٹنٹ ذمہ دار
تازہ ترین خبریں

حد بندی کمیشن کی رپورٹ: کچھ لیڈروں کو فائدہ پہنچانا مقصد۔ آزاد

21 مئی 2022
وادی میں 26دسمبر کی شام سے مزید برفباری کی پیشگوئی
تازہ ترین خبریں

وادی میں22سے 24مئی تک تیز ہواوں ،بارشوں اور ژالہ باری ہونے کا امکان

21 مئی 2022
کپوارہ میں گاڑی گہری کھائی میں گرنے سے ایک لقمہ اجل تین زخمی
تازہ ترین خبریں

بارہمولہ:سڑک حادثے میں خاتون لقمہ اجل،رام بن حادثے میں دس مسافر زخمی

21 مئی 2022
رام بن منہدم ٹنل کے ملبے سے 10مزدوروں کی لاشیں برآمد
تازہ ترین خبریں

رام بن منہدم ٹنل کے ملبے سے 10مزدوروں کی لاشیں برآمد

21 مئی 2022
بجبہاڑہ میں غیر ریاستی شہری پستول اور میگزین سمیت گرفتار
تازہ ترین خبریں

اوڑی میں گاڑی سے دس کلو ہیروئن ضبط، ایک شخص گرفتار

20 مئی 2022
نوجوت سدھو کو خود سپردگی میں مہلت کی اجازت نہیں
تازہ ترین خبریں

نوجوت سدھو کو خود سپردگی میں مہلت کی اجازت نہیں

20 مئی 2022
Next Post
کورونا کے 1800 سے زیادہ نئے معاملے درج

کورونا کے 1800 سے زیادہ نئے معاملے درج

اہم خبریں

ملٹنسی امن اور خوشحالی کے لیے سب سے بڑا خطرہ: ایل جی سنہا

سری لنکا سے ایمرجنسی ختم

ماریوپول میں ازووسٹل اسٹیل پلانٹ کو فتح کرنے کا اعلان

سب سے زیادہ پڑھی جانے والی

پانچ اگست2019کے فیصلے جموں وکشمیر کے عوام کیلئے باعث عذاب ثابت ہوئے
تازہ ترین خبریں

پانچ اگست2019کے فیصلے جموں وکشمیر کے عوام کیلئے باعث عذاب ثابت ہوئے

18 مئی 2022
لفٹینٹ گورنر نے انڈین سوسائٹی آف نیفرولوجی کی 27 ویں سالانہ کانفرنس سے خطاب کیا
تازہ ترین خبریں

لفٹینٹ گورنر نے انڈین سوسائٹی آف نیفرولوجی کی 27 ویں سالانہ کانفرنس سے خطاب کیا

05 مارچ 2022
اپنی نوعیت کی پہلی خواتین انڈسٹریل اسٹیٹ اودھم پورمیں قائم کی جائے گی
تازہ ترین خبریں

ملٹنسی امن اور خوشحالی کے لیے سب سے بڑا خطرہ: ایل جی سنہا

21 مئی 2022
مرحوم ثناءاللہ بٹ صحافت کے اُفق پر ایک چمکتا ہوا تارہ
ادارتی

مرحوم ثناءاللہ بٹ صحافت کے اُفق پر ایک چمکتا ہوا تارہ

25 نومبر 2021
ADVERTISEMENT
  • ہمارے بارے میں
  • اشتہار دینا
  • ہم سے رابطہ کریں

©2021 ڈیلی آفتاب | ڈیلی آفتاب بیرونی ویب سائٹس کے مواد کا ذمہ دار نہیں ہے۔

No Result
View All Result
  • ہوم پیج
  • تازہ خبر
  • جموں و کشمیر
  • قومی
  • بین اقوامی
  • تعلیم
  • ادارتی
  • کاروبار
  • کھیل
  • تفریح
  • صحت
  • آج کا اخبار

©2021 ڈیلی آفتاب | ڈیلی آفتاب بیرونی ویب سائٹس کے مواد کا ذمہ دار نہیں ہے۔

ہم کوکیز کو مواد اور اشتہارات کو ذاتی بنانے ، سوشل میڈیا کی خصوصیات فراہم کرنے اور اپنے ٹریفک کا تجزیہ کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔