اگر خلیج کو ختم کرنا ہے تو ‘دی کشمیر فائلز’ فلم جیسی نفرت انگیز مہمات اور میڈیا پر ہندو مسلم مباحثوں کو روکنا ہوگا۔عبداللہ
جموں و کشمیر کے سابق وزرائے اعلیٰ فاروق عبداللہ اور محبوبہ مفتی نے پیر کے روز کہا کہ ملک میں نفرت کا ماحول پیدا کیا گیا ہے جو مختلف برادریوں کے درمیان پھوٹ ڈال رہا ہے انہوں نے اس رجحان کو روکنے کی کوششوں پر زور دیا۔ادھر نیشنل کانفرنس کے نائب صدر و سابق وزیر اعلیٰ و عبداللہ نے کہا کہ اگر کمیونٹیز کے درمیان خلیج کو ختم کرنا ہے تو ‘دی کشمیر فائلز’ فلم جیسی نفرت انگیز مہمات اور میڈیا پر ہندو مسلم مباحثوں کو روکنا ہوگا۔مانٹرینگ ڈیسک کے مطابق لوک سبھا کے رکن اور نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبد اللہ نے بتایا”اگر ہمیں ایک دوسرے کے قریب آنا ہے تو اس نفرت کو دور کرنا ہو گا۔ میں نے انہیں (لیفٹیننٹ گورنر) کو اس فلم (دی کشمیر فائلز) کے بارے میں بھی بتایا تھا۔ میں نے ان سے پوچھا کہ کیا وہ سمجھتے ہیں کہ یہ سچ ہو سکتا ہے کہ کوئی مسلمان قتل کرے گا؟ ایک ہندو اور پھر چاولوں میں خون ڈال کر اپنی بیوی سے کھانے کو کہتا ہے کیا تمہیں لگتا ہے کہ ہم اتنے نیچے گر گئے ہیں؟ وہ جنوبی کشمیر کے ضلع ناننت ناگ ضلع میں صحافیوں کے ساتھ بات کر رہے تھے سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ‘دی کشمیر فائلز’ ایک بے بنیاد فلم ہے جس نے نہ صرف پورے ملک میں بلکہ یہاں تک کہ کشمیر میں نفرت پھیلا دی ہے۔”ہمارے نوجوان اس بات پر غصے سے بھرے ہوئے ہیں کہ فلم میں ہمیں کس طرح پیش کیا گیا ہے۔ پورے ملک میں مسلمانوں کے ساتھ ہونے والی ناانصافی ہمارے نوجوانوں میں بھی جذبات کو بھڑکا رہی ہے۔ ایسی چیزوں (فلموں) کو روکنا چاہیے۔ میڈیا، جو پھیلا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں نفرت کو روکنا چاہیے۔عبداللہ نے کہا کہ اتوار کو لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے ساتھ ملاقات کے دوران پی اے جی ڈی لیڈروں نے 12 مئی کو چاڈورہ میں ان کے دفتر کے اندر کشمیری پنڈت ملازم راہول بٹ کے قتل کا مسئلہ اٹھایا۔انہوں نے کہا”ہم کولگام جانا چاہتے تھے جہاں ایک راجپوت مارا گیا تھا، ہم بڈگام (راہول بٹ کی رہائش گاہ) جانا چاہتے تھے لیکن آپ نے اجازت نہیں دی۔” اس نے پوچھا ہم وہاں سیاست کرنے نہیں بلکہ سوگواروں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے جانا چاہتے تھے۔ یہ جاری ہے؟ ہم ایک دوسرے کے قریب کیسے آئیں گے؟ادھرپی ڈی پی کی صدر و سابق وزیر اعلیٰ جموںو کشمیرمحبوبہ مفتی، جو پی اے جی ڈی وفد کا حصہ تھیں، نے کہا کہ نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی اور کانگریس کی حکومتوں نے 2010 اور 2016میں وادی میں بدامنی کے عروج پر بھی کشمیری پنڈتوں کی حفاظت کو یقینی بنایا۔انہوں نے کہا سال2010 اور 2016میں بدامنی کے عروج کے دور میں بھی کشمیری پنڈتوں کا کوئی قتل نہیں ہوا تھا۔ لیکن انہوں نے نفرت کا جو ماحول پیدا کیا ہے، خاص طور پر ‘کشمیر فائلز’ فلم کے بعد، ایک بیانیہ کو زہر آلود ذہنوں میں دھکیل دیا جا رہا ہے۔” مظفر شاہ، اس دوران ایل جی کے ساتھ ہماری بات چیت نے انہیں بتایا کہ ٹی وی چینلز پر چار گھنٹے تک جاری ہندو مسلم بحث اس کو مزید ہوا دے رہی ہے۔ اس کا براہ راست اثر جموں و کشمیر کے لوگوں پر بھی پڑتا ہے کیونکہ جب آپ مسلمانوں کو نشانہ بناتے ہیں تو اس سے خلیج بڑھ جاتی ہے،“ محبوبہ نے کہا۔ گیانواپی مسجد احاطے میں جاری سروے کے بارے میں پوچھے جانے پر، انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو ان تمام مساجد کی فہرست دینی چاہئے جن پر وہ قبضہ کرنا چاہتی ہے۔ "بابری مسجد کو گرایا گیا اور اب وہ وہاں کچھ اور بنانا چاہتے ہیں۔ مساجد پر یہ دعوے صرف نفرت کو ہوا دینے کے لیے ہیں،”محبوبہ نے حیرت کا اظہار کیا کہ کیا حکومت ترقیاتی ایجنڈا پر توجہ مرکوز کرے گی جیسے سالانہ دو کروڑ ملازمتیں فراہم کرنا اور ایندھن کی لاگت کو 2014سے پہلے کی سطح پر لانے کے بعد جب یہ مساجد انہیں دے دی گئیں۔ انہوں نے مزید کہا، "میں نے یہ بات پہلے بھی کہی ہے۔ ہم مسلمانوں کے لیے، اللہ وہ جگہ ہے جہاں ہم سجدہ کرتے ہیں۔پی ڈی پی صدرنے کہا کہ بی جے پی اور دائیں بازو کے دیگر گروپ مغلوں کے اثاثوں کی تعمیر کے پیچھے جا رہے ہیں۔ "وہ سب کیا گرائیں گے؟ تاج محل، قطب مینار، لال قلعہ۔ یہ سب مغلوں نے بنائے تھے۔ پچاس فیصد سیاح ہمارے ملک میں ان تاریخی مقامات کو دیکھنے آتے ہیں،” انہوں نے مزید کہا۔پیپلز الائنس فار گپکر ڈیکلریشن (PAGD) کے وفد نے اتوار کو سری نگر کے راج بھون میں جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے ملاقات کی۔اس دوران جموں و کشمیرکے سابق وزیر اعلیٰ و نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبد اللہ نے کہا کہ اگر خلیج کو ختم کرنا ہے تو ‘دی کشمیر فائلز’ فلم جیسی نفرت انگیز مہمات اور میڈیا پر ہندو مسلم مباحثوں کو روکنا ہوگا۔انہوں نے جموں کے مینڈھر علاقے میں کارکنوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جموںو کشمیر کی چھین لی گئی لیکن حالات نہیں بدلے ۔ انہوں نے کہا جموںو کشمیر کو تباہی کے طرف لیا جا رہا ہے ۔اور ریاست سے سب کچھ چھین لیا گیا لیکن حالات نہیں بدلے ۔ نیشنل کانفرنس کے نائب صدر نے کہا کہ کشمیر میں قتل و گارت گری کو روکنے میں تاحال حکومت ناکام رہی ہے ۔