کپوارہ میں باپ بیٹے سمیت چار افراد کنواں کھودنے کے دوران موت کی آغوش میں چلے گئے
ٹنل کے آر پار الگ الگ سانحات میں 8افراد ہلاک اور دو درجن کے قریب زخمی ہوئے ہیں۔ سرحدی ضلع کپوارہ میں کنواں کھودنے کے دوران چار افراد لقمہ اجل بن گئے ہیں مہلوکین میں باپ اور بیٹا بھی شامل ہیں۔ اطلاعات کے مطابق ٹنل کے آر پار دو الگ الگ سانحات میں 8افراد لقمہ اجل بن گئے ہیں جبکہ 22افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے کئی ایک کی حالت نازک بنی ہوئی ہے ۔ شمالی کشمیر کے سرحدی ضلع کپوارہ کیگام میں اُس وقت صف ماتم بچھ گئی جب کنواں کھودنے کے دوران باپ بیٹے سمیت 4افراد ہلاک ہوئے ۔ ذرائع نے بتایاکہ کنویں کی کھدائی کے دوران وہاں سے زہریلی گیس خارج ہوئی جس کے نتیجے میں چار افراد بے ہوش ہوئے جن کو فوری طور پر درگمولہ ہسپتال پہنچایا گیا جہاں وہ دوران علاج ہی موت کی آغوش میں چلے گئے ۔ مہلوکین کی شناخت نذیر احمد ماگرے، عبدلغنی ماگرے اس کا فرزند لطیف احمد ماگر اور اوبید احمد ماگرے کے بطور ہوئی ہے جبکہ ایک اور شخص کی شناخت محمد یونس ساکن کربل اننت ناگ کے بطور ہوئی ہے جس کو نازک حالت میں ایس ایم ایچ ایس ہسپتال منتقل کیا گیا ہے ۔ اس دوران پولیس نے اس سانحے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ معاملے کی چھان بین شروع کی جارہی ہے ۔ دریں اثناءریاسی ضلع کے کٹرا علاقے میں جمعے کے روز ایک بس میں آگ نمودار ہوئی جس کے نتیجے میں 4 افراد کی مت واقع ہوئی جبکہ 22 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ جموں کے کٹرا علاقے میں جمعے کے روز یاتریوں سے بھری ایک گاڑی زیر نمبر JK14/1831 سے اچانک آگ نمودار ہوئی اور دیکھتے ہی پوری گاڑی کو آگ نے اپنی لپیٹ میں لے لیا۔معلوم ہوا ہے کہ آگ کی اس بھیانک واردات کے دوران بس میں موجود تین سے چار یاتریوں کی موت واقع ہوئی جبکہ 22 کے قریب زخمی ہوئے جنہیں علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا۔ذرائع نے بتایا کہ زخمیوں میں سے کئی ایک کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔دریں اثنا اے ڈی جی پی جموں مکیش سنگھ نے بتایا کہ فارینسک ٹیموں کو جائے موقع کی اور روانہ کیا گیا ہے تاکہ یہ پتہ لگایا جا سکے کہ گاڑی سے کیسے آگ نمودا رہوئی۔علاوہ ازیں وزیر اعظم کے دفتر میں تعینات وزیر مملکت ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کٹرا واقعے پر رنج وغم کا اظہارکرتے ہوئے لواحقین کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا ہے۔