نئی دہلی:۶مئی (یو این آئی) کانگریس کے سابق صدرراہل گاندھی نے کورونا سے مرنے والوں کی تعداد کو لے کرحکومت کے اعداد و شمار پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ سائنس جھوٹ نہیں بولتی، اسلئے حکومت کو صحیح اعداد و شمار بتانا چاہیے۔جمعہ کو ایک ٹویٹ میں مسٹر گاندھی نے کہاکہ ہندوستان میں 47 لاکھ لوگ کورونا سے مرے ہیں نہ کہ 4.8 لاکھ لوگ جیسا کہ ہندوستانی حکومت نے دعویٰ کیا ہے۔ سائنس جھوٹ نہیں بولتی، مودی بول سکتے ہیں۔ کورونا کی وجہ سے جان کی بازی ہارنے والوں کے لواحقین کا احترام کریں اور 4 لاکھ روپے کی مالی مدد کر کے ان کی مدد کریں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن(ڈبلیو ایچ او) کا ایک اعداد و شمار بھی پوسٹ کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان میں کورونا کی وجہ سے سب سے زیادہ لوگ جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ حکومت ہند نے تنظیم کی رپورٹ پر اعتراض درج کرایا ہے۔ کانگریس کے ترجمان گورو بلبھ نے آج یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) اور دیگر ایجنسیوں نے کہا ہے کہ ہندوستان نے کورونا سے ہونے والی اموات کے بارے میں غلط اعداد و شمار بتائے ہیں اور ہندوستان دنیا کا دوسرا ملک ہے جس نے کورونا سے ہونے والی اموات کی صحیح تعداد نہیں بتائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ 2020-2021 کے دوران کورونا کی وجہ سے دنیا میں 1.5 کروڑ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اس دوران دنیا میں کورونا سے مرنے والا ہر تیسرا شخص ہندوستان میں مر رہا تھا۔ حکومت ہند کا کہنا ہے کہ یکم جنوری 2020 سے 31 دسمبر 2021 کے درمیان ملک میں 5.24 لاکھ افراد کورونا کی وجہ سے ہلاک ہو ئے ہیں، جب کہ ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ اس عرصے کے دوران ہندوستان میں 47 لاکھ افراد ہلاک ہوئے۔ ترجمان نے کہا کہ حکومت ہند نے ڈبلیو ایچ او کے اعداد و شمار کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ وہ غلط اعداد و شمار دے رہی ہے اور حکومت ہند کی طرف سے دیے گئے اعداد و شمار درست ہیں۔ ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ ہندستانی حکومت کی جانب سے دیا گیا ڈیٹا حقیقت سے 10 گنا کم ہے۔ اگر حکومت ڈبلیو ایچ او اور دیگر ایجنسیوں کا ڈیٹا نہیں مانتی تو اسے اس کی وجہ بتانی چاہیے اور منطقی طور پر بتانا چاہیے کہ اس کا ڈیٹا غلط کیوں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او کے ڈیٹا کو منطق کی بنیاد پر مسترد کیا جا سکتا ہے۔ اس سے قبل کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے بھی کورونا سے مرنے والوں کی تعدادکے سلسلے میں حکومت پر حملہ کیا اور اس کے اعداد و شمار پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ سائنس جھوٹ نہیں بولتی، اس لیے حکومت کو صحیح اعداد و شمار بتانا چاہیے۔