حد بندی کمیشن کی جانب سے جموں کشمیر میں حد بندی عمل کے حمتی رپورٹ جاری کرنے کے بعد جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات کیلئے راہ ہموار ہوچکی ہے اور ممکنہ طور پر اگلے اٹھ ماہ میں اسمبلی انتخابات منعقد ہونگے ۔ جموں کشمیر میں حد بندی عمل کو مکمل کرتے ہوئے حد بندی کمیشن نے اپنی حتمی رپورٹ جمعرات کو جاری کر دی ہے ۔ اس رپورٹ کے مطابق جموں و کشمیر میں 90 اسمبلی حلقے اور 5 پارلیمانی حلقے ہوں گے۔ حد بندی کمیشن کی رپورٹ کے مطابق جموں خطہ میں 6 اور کشمیر میں 1 نشستیں بڑھیں گی۔ پہلی بار پانچوں پارلیمانی حلقوں میں اسمبلی حلقوں کی نشستوں کی تعداد برابر رکھی گئی ہے۔ ہر لوک سبھا سیٹ میں 18 اسمبلی سیٹیں ہوں گی، جن میں سے 47 کشمیر صوبہ اور 43 جموں صوبہ میں ہوں گی۔ اس سے پہلے کشمیر میں 46 اور جموں میں 37 اسمبلی سیٹیں تھیں۔ اس کے علاوہ پہلی بار درج فہرست قبائل کے لیے 9 نشستیں اور درج فہرست ذاتوں کے لیے 7 نشستیں محفوظ کی جائیں گی۔حد بندی کمیشن کی حمتی رپورٹ منظر عام پر آنے کے ساتھ ہی جموںکشمیر میںا سمبلی انتخابات کیلئے راہ ہموار ہو گئی ہے اور ممکنہ طور پر جموں کشمیر میںآئندہ آٹھ ماہ کے دوران اسمبلی انتخابات کرائے جائیں گے ۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ حد بندی کمیشن کی رپورٹ مکمل ہونے کے ساتھ ہی مرکزی سرکار جموں کشمیر میںاسمبلی انتخابات کرانے کیلئے کمر بستہ ہو گئی ہے اور اس حوالے سے جلد ہی میٹنگ بھی منعقد ہو گی جس میںیہ فیصلہ لیا جا سکتا ہے کہ جموںکشمیر میں اسمبلی انتخابات کب تک ہونگے ۔ ذرائع سے بھی یہ معلوم ہوا ہے کہ جموںکشمیر میں اسمبلی انتخابات آئندہ 8ماہ میں متوقع ہے کیونکہ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے اس سے قبل کہا تھا کہ جموں کشمیر میں حد بندی عمل مکمل ہونے کے بعد ہی 6سے 8ماہ کے اندر اندر اسمبلی انتخابات کرائیں گے ۔ خیال رہے کہ جموں کشمیر میں حد بندی عمل کو مکمل کرتے ہوئے حد بندی کمیشن نے اپنی حتمی رپورٹ جمعرات کو جاری کر دی ہے ۔ اس رپورٹ کے مطابق جموں و کشمیر میں 90 اسمبلی حلقے اور 5 پارلیمانی حلقے ہوں گے۔