سپریم کورٹ مہاراشٹر کی عرضی پر 19 جنوری کو سماعت کرے گی
نئی دہلی(یو این آئی) مہاراشٹر حکومت نے بلدیاتی انتخابات میں دیگر پسماندہ ذاتوں (او بی سی) کے لیے 27 فیصد ریزرویشن نافذ کرنے کی امید کے ساتھ پیر کو ایک بار پھر سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔جسٹس اے ۔ ایم کھانولکر کی سربراہی والی بنچ کے سامنے ریاستی حکومت نے درخواست کی ہے کہ عدالت عظمیٰ اپنے 15 دسمبر کے فیصلے کو واپس لے جس میں او بی سی کے لیے 27 فیصد ریزرویشن کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔مہاراشٹر حکومت کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر ایڈوکیٹ شیکھر نفڑے نے بنچ سے بدھ کو اس معاملے کی سماعت کرنے پر زور دیا، جسے قبول کر لیا گیا۔جسٹس کھانولکر نے کہا کہ ہم اس معاملے کی سماعت 19 جنوری کو کریں گے ۔عدالت عظمیٰ نے 15 دسمبر 2021 کو اپنے حکم نامے میں قانون کے مطابق عمل کے بغیر ریزرویشن کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی بنچ نے الیکشن کمیشن کو 27 فیصد سیٹوں کو دوبارہ جنرل کیٹیگری سے تعلق رکھنے کا اعلان کرنے کے لیے ایک ہفتے کے اندر تازہ نوٹیفکیشن جاری کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔قبل ازیں ریاستی حکومت نے قانون میں ضروری ترامیم کرتے ہوئے 27 فیصد ریزرویشن کے نفاذ سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔سپریم کورٹ نے مہاراشٹر حکومت کی اس درخواست کو مسترد کر دیا تھا جس میں 2011 کی سماجی، اقتصادی اور ذات کی مردم شماری کے اصل اعداد و شمار کو عام کرنے کی مانگ کی گئی تھی۔ سرکاری ملازمتوں کے سہارے ریزرویشن نافذ کرنا چاہتے تھے ۔