سرینگر شہر میں گزشتہ 33روز کے اندر 03پاکستانی جنگجوﺅں کو ہلاک کر دیا گیا کی بات کرتے ہوئے آئی پی کشمیر وجے کمار نے کہا کہ شہر سرینگر میں پاکستانی جنگجوﺅں کی موجودگی سے یہ بات عیاں ہوتی ہے کہ پاکستان وادی کشمیر خاص طور پر شہر سرینگر میں امن و امان کی صورتحال کو خراب کرنے کی مسلسل کوششوں میں ہے ۔ شہر سرینگر کے مضافاتی علاقہ دارا ہارون علاقے میں شبانہ شوٹ آوٹ میں پاکستانی جنگجو سیف اللہ عرف ابو خالد ساکنہ کراچی پاکستانی ہلاک ہو گیا ۔ آئی جی پی کشمیر وجے کمار کے مطابق پاکستانی جنگجو لشکر طیبہ کا کمانڈر تھا اور وہ سال 2016میں دراندازی کرکے کشمیر میں داخل ہو ا تھا تب سے لیکر آج تک وہ ہارون علاقے میں سرگرم تھا ۔ انہوں نے بتایا کہ مہلوک جنگجو کئی کیسوں میں سیکورٹی فورسز کو انتہائی مطلوب تھا ۔ آئی جی پی کشمیر وجے کمار کے مطابق گزشتہ 33روز کے بعد شہر سرینگر میں تین پاکستانی جنگجو ﺅں کو ہلاک کیا گیا جو پولیس و عام شہری ہلاکتوں میںملوث تھے ۔ آئی جی پی کے مطابق شہر سرینگر میں پاکستانی جنگجوﺅں کی موجودگی سے یہ بات صاف ہوتی ہے کہ پاکستان کشمیر وادی خاص طور پر سرینگر شہر میں امن و امان کی صورتحال کو بگاڑنے میں مصروف عمل ہے اور جنگجووں کی معاونت کرکے انہیں یہاں کے حالات کو خراب کرنے کیلئے بھیج دیتا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ وادی کشمیر میں امن کی صورتحال کو بگاڑنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی اور جو بھی ایسی کوششوں میں ملوث پایا جائے گا ان کے خلاف سخت کارورائی ہو گی اور کسی کو بخشا نہیںجائے گا ۔