حیدر پورہ قتل کی وقتی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا
پیپلز الائنس فار گپکر ڈیکلریشن (PAGD) کے صدر،و سابق وزیر اعلیٰ جموںو کشمیر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے صدر ہند کو ایک خط لکھا ہے جس میں پیر کی شام حیدر پورہ انکاو¿نٹر میں 3شہریوں کی ہلاکت کی وقتی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ پیر کی شام سری نگر کے حیدر پورہ علاقے میں پیش آنے والے افسوسناک واقعے نے عوامی غم و غصے کو جنم دیا ہے۔اس بدقسمت واقعے میں 3 شہری مشتبہ حالات میں مارے گئے۔ یہ واقعہ ایک وقتی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہے تاکہ حقائق کو منظر عام پر لایا جا سکے۔ خط میں لکھا گیا ہے کہ کشمیر اور حکومت ہند اور اس لیے کسی بھی قیمت پر گریز کیا جائے گا،“ اس میں لکھا ہے: "ہم آپ کو یاد دلائیں گے کہ جموں و کشمیر کی انتظامیہ آپ کے نام پر لیفٹیننٹ گورنر کے ذریعہ چلائی جا رہی ہے جو ایک ایجنٹ کے طور پر کام کر رہے ہیں اور اس وجہ سے، آپ کے اوپر ایک بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ قانون کی حکمرانی قائم رہے اور ملوث اہلکاروں کو قانون کے کٹہرے میں لا کر سزا دی جائے "یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ حکام نے جمعرات کی رات دو شہریوں الطاف احمد بھٹ اور ڈاکٹر مدثر گل کی لاشیں جو پیر کی شام حیدر پورہ میں ایک تصادم میں مارے گئے تھے، کی لاشیں ان کے لواحقین کے حوالے کر دی تھیںجن کو جمعہ کے روز سیکورٹی کی موجود گی میں دن کے ایک بجے سپرد لحد کیا گیا ہے ۔