علی گڑھ ۔ 11؍ اگست۔ ایم این این۔علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کی طالبہ محترمہ افریں جبی نے تاریخ رقم کر دی ہے۔ وہ یونیورسٹی کی پہلی طالبہ بن گئی ہیں جنہوں نے کامیابی کے ساتھ انگلش چینل کو عبور کیا ہے۔29 جولائی 2025 کو، افریں نے برطانیہ کے شہر ڈوور سے فرانس کے کیپ گری نیز تک 34 کلومیٹر طویل سفر صرف 13 گھنٹے اور 13 منٹ میں مکمل کیا۔ اس دوران پانی کا درجہ حرارت 11 ڈگری سینٹی گریڈ تھا اور تیز دھاریں اُن کے عزم کا امتحان لے رہی تھیں۔ یہ کارنامہ اُنہیں بین الاقوامی سطح پر طویل فاصلے کی تیراکی کرنے والے ممتاز تیراکوں کی صف میں لا کھڑا کرتا ہے، اور یہ کارنامہ نہ صرف اے ایم یو بلکہ ان کے آبائی ریاست مغربی بنگال اور پورے بھارت کے لیے باعث فخر ہے۔مغربی مدناپور کے ایک سادہ پس منظر سے تعلق رکھنے والی افریں کی کہانی حوصلے، نظم و ضبط اور بلند حوصلگی کی زندہ مثال ہے۔ انگلش چینل عبور کرنے سے قبل بھی وہ ایک باصلاحیت تیراک کے طور پر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا چکی تھیں۔ انہوں نے تین مرتبہ وِدیا ساگر یونیورسٹی کی نمائندگی آل انڈیا انٹر یونیورسٹی ایکواٹک چیمپئن شپ میں کی، دو مرتبہ قومی سطح پر مغربی بنگال کی نمائندگی کی، اور 13، 21 اور 24 کلومیٹر کے طویل فاصلے کی تیراکیاں کامیابی سے مکمل کیں۔ ان کی سب سے نمایاں کامیابی دنیا کی سب سے لمبی تیراکی مقابلے — دریائے گنگا میں 81 کلومیٹر کی میراتھن — میں لڑکیوں کے زمرے میں دوسرا مقام حاصل کرنا تھا۔اے ایم یو کی طالبہ کی حیثیت سے، افریں کی یہ کامیابی نہ صرف ذاتی ہے بلکہ یونیورسٹی کے لیے ایک تاریخی سنگ میل بھی ہے۔ اپنے بھائی عدیل محمد (جو اے ایم یو کے شعبۂ کیمیا میں پی ایچ ڈی کے طالب علم ہیں) اور بھابھی رضوانہ یاسمین )اے ایم یو میں نینو ٹیکنالوجی کی گولڈ میڈلسٹ) کے ہمراہ، افریں نے بھارتی پرچم تھامے ہوئے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہمجھے خوشی ہے کہ میں نے اپنی قوم، اپنی یونیورسٹی اور اپنے خاندان کو فخر کا لمحہ دیا، جنہوں نے ہمیشہ میرے خوابوں کی تکمیل میں میرا ساتھ دیا۔اے ایم یو کی وائس چانسلر پروفیسر نعیمہ خاتون نے اس کارنامے کو "اجتماعی خوشی اور فخر کا لمحہ” قرار دیا اور کہا کہافریں کی غیرمعمولی ہمت آنے والی نسلوں کے لیے مشعل راہ بنے گی۔ انہوں نے ایک ایسا سفر شروع کیا ہے جو اے ایم یو کے کئی مزید باصلاحیت طلباء و طالبات طے کریں گے۔فیکلٹی آف سوشل سائنسز کے ڈین اور شعبہ جسمانی تعلیم کے صدر پروفیسر اکرام حسین نے افریں جبی کو ان کی شاندار کامیابی پر مبارکباد دی اور امید ظاہر کی کہ اے ایم یو میں ان کی تعلیم انہیں مستقبل میں بھی بہت سے اعزازات دلائے گی۔پروفیسر ویبھا شرما، ممبر انچارج، پبلک ریلیشنز آفس، نے بتایا کہ افریں اور ان کے بھائی ابھی برطانیہ میں ہیں اور جلد ہی علی گڑھ واپس آئیں گے۔ انہوں نے فون پر دونوں کو مبارکباد دی اور یونیورسٹی برادری کی جانب سے نیک تمنائیں پیش کیں۔افریں کی شکل میں، اے ایم یو کو ایک نئی علامت، ایک نئی بیٹی ملی ہے، جو تاریخ میں تیرتی ہوئی یونیورسٹی کا نام بین الاقوامی سطح پر لے گئی — ایک ایسا نام جو آنے والے وقت میں کھیلوں کی دنیا میں مزید ترقی کی نوید دیتا ہے۔