سرینگر//ریزرو بینک آف انڈیا نے بینکوں پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے بچت کھاتہ داروں سے یکم جنوری 2020 سے آن لائن کی جانے والی این ای ایف ٹ(NEFT)ینقد منتقلی کےلئے چارج نہ کریں۔نیشنل الیکٹرانک فنڈز ٹرانسفر (این ای ایف ٹی) سسٹم ایک الیکٹرانک ادائیگی کا نظام ہے جو ملک بھر میں براہ راست ون ٹو ون ادائیگیوں کی اجازت دیتا ہے۔ اس سروس کا استعمال کرتے ہوئے، آپ کسی بھی بینک برانچ سے کسی ایسے فرد کو الیکٹرانک طریقے سے رقوم منتقل کر سکتے ہیں جس کا ایک اکاو¿نٹ ہے۔ ملک میں کسی بھی دوسرے بینک کی برانچ جو NEFT اسکیم میں حصہ لیتی ہے ،این ای ایف ٹی منتقلی کےلئے انٹرنیٹ بینکنگ اور موبائل بینکنگ کا بھی استعمال کر سکتے ہیں۔آر بی آئی کے مطابق’آرٹی جی ایس ‘ کا مطلب ریئل ٹائم گراس سیٹلمنٹ ہے، جس کی وضاحت ایک ایسے نظام کے طور پر کی جا سکتی ہے جہاں فنڈ کی منتقلی کی مستقل اور حقیقی وقت میں تصفیہ ہو، انفرادی طور پر لین دین کی بنیاد پر (بغیر نیٹنگ کے) ‘حقیقی وقت کا مطلب ہے کہ جب وہ موصول ہوتے ہیں تو مجموعی تصفیہ کا مطلب ہے کہ فنڈز کی منتقلی کی ہدایات کا تصفیہ بنیادی طور پر بڑی قیمت کے لین دین کے لیے ہوتا ہے۔آرٹی جی ایس 2,00,000 روپے ہے جس میں کوئی اوپری یا زیادہ سے زیادہ حد نہیں ہے۔این ای ایف ٹی ایک الیکٹرانک فنڈ ٹرانسفر سسٹم ہے جس میں ایک خاص وقت تک موصول ہونے والے لین دین کو بیچوں میں پروسیس کیا جاتا ہے۔ اس کے برعکسآر ٹی جی ایس میں، دن بھر لین دین کی بنیاد پر لین دین پر مسلسل کارروائی ہوتی ہے۔